سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

مجلس نمبر 632

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
مسجد نبوی - مدینہ منورہ

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

سوال نمبر 1:

تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار اور نماز کے بعد کی تسبیحات میرا ذکر ہیں۔

جواب:

ابھی تو آپ صرف نماز والا ذکر کرتی ہیں، اب اگر آپ پورا ذکر کرنا چاہتی ہیں تو سو دفعہ تیسرا کلمہ، سو دفعہ درود شریف اور سو دفعہ استغفار یہ آپ کرلیں۔ کیونکہ ابھی آپ نے شاید تین سو دفعہ اور دو سو دفعہ کا ذکر کیا ہوگا، اس لئے اب آپ تیسرا کلمہ سو دفعہ، سو دفعہ درود شریف اور سو دفعہ استغفار کریں گی اور نماز کے بعد کی تسبیحات بھی کریں گی۔ اس کے ساتھ دس منٹ کے لئے آنکھیں بند، زبان بند، قبلہ رخ بیٹھ کے آپ یہ تصور کریں کہ میرا دل ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے۔ یہ ایک مہینہ کے لئے ہوگا، ایک مہینہ کے بعد پھر آپ مجھے بتائیں۔

سوال نمبر 2:

السلام علیکم۔

I am sister of فلاں. We are living in the Airport Housing Society. I have completed my first ذکر of forty days so please assign me the next ذکر.

جواب:

آپ اس طرح کرلیں کہ اب آپ تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار سو سو دفعہ روزانہ پڑھیں گی عمر بھر کے لئے اور ہر نماز کے بعد تینتیس دفعہ ’’سُبْحَانَ اللهِ‘‘، تینتیس دفعہ ’’اَلْحَمْدُ للهِ‘‘ اور چونتیس دفعہ ’’اَللهُ أَكْبَرُ‘‘ اور تین دفعہ کلمۂ طیبہ، تین دفعہ درود ابراہیمی، تین دفعہ استغفار، ایک دفعہ آیت الکرسی بھی عمر بھر کے لئے ہے۔ اور اس کے ساتھ آپ دس منٹ کے لئے آنکھیں بند، زبان بند، قبلہ رخ بیٹھ کے یہ تصور کریں کہ میرا دل ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے۔ اس کو ایک مہینہ بلاناغہ کرلیں، پھر آپ مجھے بتائیں گی۔

سوال نمبر 3:

ایک سالک کا سوال آیا تھا جو کہ حضرت نے مجلس میں نہیں سُنایا، بلکہ اُس کا صرف جواب حضرت نے دیا ہے۔

جواب:

کل آپ کو جواب دے دوں گا، کیونکہ خواب کی بات ہے اور خواب کا جواب میں اس طرح نہیں دیتا۔

سوال نمبر 4:

السلام علیکم۔ حضرت جی! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ پاک آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ رکھے اور آپ کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھے۔ حضرت! آپ حج سے آجائیں تو ملاقات کا ارادہ ہے۔ ان شاء اللہ!

جواب:

جزاکم اللہ! ضرور تشریف لائیے گا۔

سوال نمبر 5:

السلام علیکم۔ حضرت جی! نفی واثبات کے دوران مجازی محبت کے خیالات کو کیسے دور کیا جائے؟

جواب:

آپ نفی واثبات جس طرح کرتے ہیں، اسی میں مجازی محبت کی نفی کریں اور حقیقی محبت کا اثبات کریں۔ یہی تو اصل ذکر ہے کہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ کے ساتھ یہ کریں۔

سوال نمبر 6:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ میرا ذکر دس ہزار مرتبہ زبانی طور پر ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کرنے کا ہے۔ مزید رہنمائی کیجئے۔

جواب:

کیفیت بتایئے۔

سوال نمبر 7:

دو سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘، دو سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، دو سو مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور سو مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ اَلْحَمْدُ للہ! بغیر ناغے کے جاری ہیں۔ اور ہر نماز کے بعد تینتیس بار ’’سُبْحَانَ اللهِ‘‘، تینتیس بار ’’اَلْحَمْدُ للهِ، چونتیس بار ’’اَللهُ أَكْبَرُ‘‘ اور تین دفعہ کلمہ طیبہ، تین دفعہ درود ابراہیمی، ایک بار آیت الکرسی بلاناغہ جاری ہے اور سو بار تیسرا کلمہ، سو دفعہ درود شریف، سو دفعہ استغفار کرتا ہوں۔ حضرت جی! میرے لئے کیا حکم ہے کہ جاری رکھوں؟ شیطان بھی حملہ کرتا ہے، مگر فائدہ بھی ہوا ہے، تسبیحات کی عادت بن رہی ہے اور نماز باجماعت کی کوشش ہوتی ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! اس کو آپ جاری رکھیں۔ اور ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ اور ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ یہ مراقبہ نہیں ہے، یہ تو ذکر جہری ہے، اس لئے جہری طور پر اس کو کرنا پڑے گا۔

سوال نمبر 8:

حضرت صحت کی دعا فرمادیں۔

جواب:

اللہ جل شانہٗ اس کو صحت عطا فرمائے۔

سوال نمبر 9:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ میں فلاں ہوں۔ اَلْحَمْدُ للہ! آج بھی میرے استاذ مفتی امان اللہ صاحب سے میرا رابطہ ہے۔ انہوں نے فون پر مجھ سے پوچھا کہ کیا میری بیٹی کا سوتیلے باپ اس کو مارتا ہے؟ میں نے کہا کہ لگتا ہے اس طرح کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چھپاتی ہے، پھر مجھے محسوس ہوا کہ وہ واقعی چھپاتی ہے، اس پر وہ کافی غصہ ہوئے اور انہوں نے مجھے منع کیا۔ کیا مجھے اپنی پچھلی بیوی کی والدہ سے بات نہیں کرنی چاہئے کہ اس کو اپنے ساتھ رکھوں یا نہیں؟ میری پچھلی بیوی خود مامون نہیں ہے، اس لئے وہ میری بیٹی کو کہاں بچا سکتی ہے؟ میں اس طرح کرلوں؟ کیا یہ ٹھیک ہے؟

جواب:

اس پر بعد میں بات کریں گے ان شاء اللہ۔

سوال نمبر 10:

السلام علیکم۔ حب جاہ اور حب باہ ہے، اس خاتون سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ حب مال کہ بینک میں صرف ایک ہزار روپے رہ گئے ہیں، کیونکہ قرض کی ادائیگی کی ہے۔ میں گھر سے آفس کے لئے وضو کرکے نکلتا ہوں، اشراق کی نماز پڑھنے کا معمول بنایا ہوا ہے۔ ذکر جہری کے ساتھ آپ حضرت جی کی ہدایت پر مراقبہ شروع کردیا ہے، آپ سے اصلاح کی درخواست ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! اس کو جاری رکھیں فی الحال۔

سوال نمبر 11:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

Respected and honourable Sheikh صاحب I pray that you and your loved ones are well. حضرت اقدس I wished to first share my ذکر update with you. اَلْحَمْدُ للہ I have completed the current ذکر beyond thirty days without missing. Two hundred times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ’’ four hundred times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’ six hundred times ‘‘حَقْ’’ and five hundred times Allah. Ten minutes ذکر on heart, fifteen minutes ذکر on لطیفۂ روح. Unfortunately I am giving this ذکر updates after two months due to negligence and due to being disturbed with دنیا. Last time based on my ذکر update you suggested to me not to rush my اصلاحی ذکر, I mostly didn’t improve myself in this regard. However, I have not missed اصلاحی ذکر. I feel very bad about this. Please accept my apology. I know this negligence harms me. Just like last update my ذکر and مراقبہ have generally been low quality in my spirituality. ان شاء اللہ this month I am making first intention to fix my اصلاحی ذکر time to a time range and not to rush it and to stick to this time. Moreover, I will try to listen to your بیان daily. May Allah grant us توفیق.

جزاک اللہ

جواب:

بالکل جیسے آپ نے سوچا ہے، اسی طرح کرلیں اور ہمت سے کام لیں۔ اللہ پاک مدد فرمائیں گے۔

سوال نمبر 12:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

Dear Sheikh, please see my message above جزاک اللہ. I pray you are keeping well. حضرت جی as per your advice last week, I aim to increase the time span to explanations during فرض عین تعلیم. The only thing my father advised against was regarding it and putting it in a group as there are many people who may not like it. May Allah تعالیٰ make it means of ہدایت for the whole ummah and accept it through the وسیلہ of your instructions. I wanted to ask one question. In our سیرت books it is mentioned that the Prophet ﷺ was eat two meals a day. If one is able to eat twice a day, once, before قیلولہ and the other few hours before bed would it be sunnah? I wanted to ask how we can structure our timetable to make it as close to sunnah as possible?

جواب:

ماشاء اللہ! sunnah تو یقیناً ہوگا، لیکن اپنی صحت کو ٹھیک رکھنا واجب ہے، اس وجہ سے آپ ڈاکٹر کے مشورہ سے چلیں، جیسے وہ بتائیں اسی طریقہ سے کرلیں اور وہی آپ کے لئے ان شاء اللہ! مبارک ہوگا۔ بہرحال سنت کی مخالفت تو نہیں کرنی، البتہ اپنا جو عذر ہوتا ہے، وہ پیش کرنا چاہئے۔

سوال نمبر 13:

السلام علیکم۔ ’’اسوۂ رسول اکرم‘‘ میں حدیث شریف پڑھی ہے، جس کا مفہوم یہ کہ انسان کو اس کے گھر والے اپنی خواہشات کی demand کرکے فتنہ میں مبتلا اور ہلاک کرتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے کہ جس حال میں مالی خواہشات آرہی ہیں اور مختلف فتنوں کی طرح مجھ سے demand کرتے ہیں تو یہ مجھے ہلاک کردیں گے۔ اس بارے میں کچھ ہدایت فرمائیں۔

جواب:

ہدایت تو حدیث شریف سے ہوگئی ہے، بس اب اس پر عمل کرنے کی بات ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ لوگوں کی جو ضروری باتیں ہیں اور ان کے جو حقوق ہیں، ان کو پورا کرنا واجب ہوتا ہے، لیکن ان کی خواہشات کو پورا کرنا ناممکن ہوتا ہے، بلکہ انسان اپنی خواہشات پوری نہیں کرسکتا، دوسروں کے خواہشات کیا پوری کرے گا؟ لہٰذا خواہشات کی طرف نہیں جانا چاہئے، البتہ ضروریات کی طرف جانا چاہئے۔


وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ