اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
سوال نمبر 1:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! میرا بیس منٹ کا مراقبہ مکمل ہوگیا ہے اور اَلْحَمْدُ للہ! ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ محسوس ہوتا ہے۔ حضرت جی! آگے اصلاح فرما دیں۔
جواب:
اب اس طرح کرلیں کہ پندرہ منٹ کے لئے دل پر ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ محسوس کریں اور پندرہ منٹ لطیفۂ روح پر محسوس کریں۔ لطیفۂ روح کی جگہ یہ ہے کہ آپ اگر بالکل ناک سے لے کر پاؤں تک جسم کو آدھا کرلیں، تو اس لائن سے جتنا دل بائیں طرف ہے، اتنی ہی دائیں طرف جو جگہ ہے وہ جگہ لطیفۂ روح کہلاتی ہے۔ لہٰذا دل کے اوپر ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ مکمل کرنے کے بعد پندرہ منٹ لطیفۂ روح پر کریں۔ یہ ایک مہینہ کے لئے ہے، ایک مہینے کے بعد بتائیں گے۔
سوال نمبر 2:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ میں پشاور سے ڈگری کرکے فارغ ہوگیا ہوں، اب میں لاہور آیا ہوا ہوں۔ February کے بعد CSS کی تیاری کرنی ہے۔ حضرت صاحب! بتائیں کہ میں ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ کا ذکر ابو کے ایصالِ ثواب کے لئے ہفتہ میں آٹھ ہزار مرتبہ کرتا ہوں۔ میں خانقاہ آنا چاہتا ہوں، مگر تیاری کی وجہ سے وقت نہ مل سکا۔ حضرت! رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
آپ ان شاء اللہ! وقت نکالیں، کم از کم ایک دن کے لئے خانقاہ آئیں، تاکہ آپ کے لئے ایک ترتیب بنائی جاسکے، اس لئے پورے چوبیس گھنٹے خانقاہ کے لئے نکال لیں۔
سوال نمبر 3:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ میں ٹیکسلا سے فلاں فیڈرل بورڈ اسلام آباد سے بات کررہا ہوں، چھوٹی بہن کو گھریلو مشکلات کا سامنا ہے، شوہر تنگ کرتا ہے۔ خصوصی دعا کی درخواست ہے اور میرے لئے اور میرے اہل خانہ کے لئے بھی دعاؤں کی درخواست ہے۔
جواب:
اللہ پاک آپ کے مسائل اور آپ کی بہن کے مسائل کو حل فرمائے۔
سوال نمبر 4:
السلام علیکم۔ حضرت جی! ہم بیس پچیس دنوں کے لئے وزیرستان جارہے ہیں اور وہاں سے رابطہ نہیں ہوسکتا۔ میں نے بہت عرصے سے وظیفہ نہیں لیا، بس وہی پہلے والا کررہی ہوں۔ میں نے پچھلے مہینے message کیا تھا، لیکن مجھے وظیفہ نہیں ملا۔ میرا وظیفہ چار ہزار مرتبہ ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کا زبان پر ذکر ہے، تین مرتبہ آیت الکرسی اور دس منٹ ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کا دل پر مراقبہ ہے۔ حضرت جی! میری بیماری والا مسئلہ اب بھی ویسا ہی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ میں جب بھی وظیفہ کرتی ہوں تو میرا بیٹا جو کہ چھوٹا ہے، وہ اگر رو پڑے تو اس کے ساتھ میں مراقبے ہی میں بہت بول لیتی ہوں، جس کی وجہ سے میری توجہ بالکل ذکر سے ہٹ جاتی ہے۔ میری مجبوری ہے بولنا، کیونکہ میں اکیلی ہوں، کوئی ساتھ نہیں ہوتا جو اس وقت بچے کا خیال رکھے۔ حضرت جی! میں نے دارالافتاء بنوریہ کا فتویٰ پڑھا تھا کہ اس بیماری کی صورت میں تلاوت اور سب کچھ پڑھنا ہوگا، اس لئے اب میں پڑھ رہی ہوں۔ حضرت جی! اب میرے لئے آگے کیا حکم ہے؟ کوتاہیوں پر معافی چاہتی ہوں، دعاؤں کی طلبگار ہوں۔
جواب:
ماشاء اللہ! اب آپ ساڑھے چار ہزار مرتبہ ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ زبان سے کرلیں۔ اور درمیان میں اگر آپ بچے کے لئے بول لیتی ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیونکہ بچے کا حق ہے، اس سے ان شاء اللہ! آپ کو نقصان نہیں ہوگا، البتہ آپ جیسے ہی فارغ ہوجائیں تو پھر وظیفہ شروع کرلیں، ان شاء اللہ! آپ کو اس کا فائدہ ہوگا۔
سوال نمبر 5:
السلام علیکم۔
I finished forty days without missing till Saturday. I missed Sunday. Then I started again on Monday and have continued every day since. I also made up for the missed Sunday yesterday.
جواب:
ماشاء اللہ! ابھی آپ اس طرح کرلیں کہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ سو مرتبہ جہری طور پر کریں اور زکریا صاحب سے پوچھ لیں کہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ جہری طور پر کیسے کرنا ہوتا ہے؟ خیر ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ سو دفعہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ سو دفعہ، ’’حَقْ‘‘ سو دفعہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو دفعہ کریں۔ اور تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار بھی سو سو دفعہ روزانہ کرلیا کریں۔ اور ان دونوں میں آپ بیشک فرق کرسکتے ہیں یعنی ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ ’’حَقْ‘‘ اور ’’اَللّٰہ‘‘ ایک وقت میں اور کلمۂ سوم، درود شریف اور استغفار دوسرے وقت میں آپ کرسکتے ہیں۔ اور نماز کے بعد والا ذکر بھی جاری رکھیں۔
سوال نمبر 6:
السلام علیکم۔
Sheikh I did the مراقبہ that Allah is with me. I don’t know how He is with me but He is really with me. This فیض is coming from Allah سبحانہ وتعالیٰ to our Prophet ﷺ and from our Prophet ﷺ to my Sheikh and from Sheikh to my whole body. But I could not continue to do so. Sheikh please let me know what should I do for the next? جزاک اللہ
Daughter of fala.
جواب:
Now you should ask Allah سبحانہ وتعالیٰ. It means dua during this process that Allah is with you. When you understand this that Allah is with you, then ask Allah سبحانہ وتعالیٰ for the whole Ummah and yourself and for us ان شاء اللہ for the next one month.
سوال نمبر 7:
السلام علیکم۔ میری بیٹی کا پانچ منٹ کا ذکر مکمل ہوگیا ہے اور دل میں ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ feel ہوتا ہے۔
جواب:
سبحان اللہ! اب اس کو دس منٹ کا بتا دیں۔
سوال نمبر 8:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! میں پہلے جو بھی عمل کرتی وہ آپ کو خوش کرنے کے لئے کرتی تھی، لیکن اب مجھے پتا چلا ہے کہ یہ تو بیماری ہے کہ میری نیت خالص نہیں ہے۔ آپ رہنمائی کیجئے۔
جواب:
بہت اچھا سوال کیا ہے آپ نے۔ اصل میں شیخ کو بھی اللہ کے لئے پکڑا جاتا ہے یعنی اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کے لئے اور اللہ پاک کو پانے کے لئے۔ اور شیخ کی بات بھی اللہ کے لئے مانی جاتی ہے۔ لہٰذا شیخ کی بات ماننے میں آپ یہ نیت کرسکتی ہیں کہ میں اللہ کے لئے کررہی ہوں، پھر کوئی اشکال نہیں ہوگا، بلکہ پھر نیت خالص ہوجائے گی، کیونکہ شیخ کی بات ماننا بھی ایک عمل ہے اور یہ جو عمل ہے، یہ جب اللہ کے لئے ہوگا تو ماشاء اللہ! پھر نیت خالص ہوگی۔ اللہ نصیب فرما دے۔
سوال نمبر 9:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اللہ سے امید رکھتا ہوں کہ آپ خیر وعافیت کے اعلیٰ ترین درجہ میں ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے آج 78 دن معمولات کو ہوگئے ہیں، اَلْحَمْدُ للہ! ذکر کے دوران خیالات اَلْحَمْدُ للہ! 95 فیصد تک کم ہوگئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے تین بیٹیوں اور ایک بیٹے سے نوازا ہے اور بڑی بیٹی تیرہ سال کی ہے۔
جواب:
ماشاء اللہ! ابھی آپ جو ذکر کررہی ہیں وہ کون سا ہے؟ یہ ذرا ساتھ ساتھ بتا دیا کریں کیونکہ کون سا ذکر کوئی کررہا ہے، کیونکہ یہ مجھے یاد نہیں ہوتا، اس لئے آپ بتا دیں، تاکہ میں آپ کو اگلا ذکر دے دوں۔
سوال نمبر 10:
السلام علیکم۔ آپ نے جو ذکر بتایا تھا یعنی ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو دفعہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو دفعہ، ’’حَقْ‘‘ چھے سو دفعہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ پانچ سو دفعہ اور دس منٹ کے لئے یہ تصور کہ میرا لطیفۂ دل ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے، دس منٹ کے لئے یہ تصور کہ لطیفۂ روح ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے، دس منٹ کے لئے یہ تصور کہ لطیفۂ سر ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے، دس منٹ کے لئے یہ تصور کہ لطیفۂ خفی ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے اور دس منٹ کے لئے یہ تصور کہ لطیفۂ اخفیٰ ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے۔ پانچوں لطائف سے ’’اَللّٰہْ‘‘ کی آواز ہلکی ہلکی محسوس ہوتی ہے۔ اور پندرہ منٹ مراقبۂ معیت اور ساتھ قلبی دعا ہے۔ اسے ایک مہینہ ہوگیا ہے۔ تین چار دن ذکر کا ناغہ ہوگیا تھا اور کبھی کبھی دل و دماغ پریشان رہتا ہے، اگرچہ ہر وقت نہیں ہوتا، پر کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے۔ اگر آپ guide کردیں تو بہتر guide کردیں گے۔
جواب:
سبحان اللہ! یہ تو بڑی اچھی بات ہے کہ آپ ماشاء اللہ! یہ دعائیں کررہے ہیں اور وہ بھی کیفیتِ معیت کے ساتھ، اَلْحَمْدُ للہ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی دعاؤں کو قبول فرمائے۔ بس اس معیت میں آپ ﷺ کی امت کے لئے زیادہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کی امت کو بخشے اور آپ ﷺ کی امت کو ہدایت عطا فرمائے اور آپ ﷺ کی امت کو اپنی رضا کے لئے قبول فرمائے۔
سوال نمبر 11:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! میرے ذکر کو مہینے سے زیادہ ہوگیا ہے، اس میں ناغے ہوگئے تھے، اس لئے تھوڑا ٹائم اوپر ہوگیا ہے۔ دوسرا میرا دس دس منٹ پانچوں لطائف پر ذکر تھا اور پندرہ منٹ یہ محسوس کرنا تھا کہ اللہ سے فیض آرہا ہے محمد ﷺ کے قلب پر، وہاں سے شیخ کے قلب پر اور وہاں سے میرے قلب پر۔ پانچوں لطائف سے اللہ محسوس ہوتا ہے اور یہ محسوس ہوتا ہے کہ اللہ کاموں میں میری مدد فرماتے ہیں۔ اپنے اردگرد جو نعمتیں ہیں ان پر شکر ادا کرتی ہوں۔ اللہ کا ذکر جب سنتی یا سوچتی ہوں تو رونا آتا ہے، بڑی مشکل سے سب سے آنسو چھپاتی ہوں، کیونکہ مجھے اس طرح کا express کرنا کچھ بھی اچھا نہیں لگتا، آپ کے سامنے بھی بہت مشکل سے express کرتی ہوں، شاید فون پر تو نہ ہی کر پاؤں۔ کبھی کبھار بہت depress ہوجاتی ہوں، ناشکری سے بچنے کی کوشش کرتی ہوں اور آج کل اپنے future کے لئے خواہ مخواہ عورتوں کی طرح پریشان نہیں ہوتی، سوچتی ہوں کہ اللہ نے مجھے میری سوچ سے بھی زیادہ رزق دیا ہے، آگے بھی وہ میری مدد فرمائیں گے۔
جواب:
ماشاء اللہ! بڑی اچھی بات ہے۔ اللہ جل شانہٗ آپ کے اس حال کو مقام بنا دے اور آپ اس کو ماشاء اللہ! جاری رکھیں۔ ابھی آپ نے پانچوں لطائف پر دس دس منٹ کا ذکر کیا ہے اور پندرہ منٹ فیض کا مراقبہ کیا ہے، جو کہ general فیض تھا۔ اب ایک خاص specific فیض کا مراقبہ کریں۔ اور وہ یہ ہے کہ اللہ پاک سب کچھ کرتے ہیں، اس کو تجلیاتِ افعالیہ کا فیض کہتے ہیں۔ لہٰذا اس کا جو فیض ہے وہ آپ ﷺ کی طرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے آرہا ہے اور پھر آپ ﷺ کی طرف سے شیخ کی طرف اور شیخ کی طرف سے آپ کے قلب پر آرہا ہے۔ اب اس کو پندرہ منٹ کے لئے کرلیں، باقی چیزیں وہی ہیں۔
سوال نمبر 12:
السلام علیکم۔ حضرت جی! خاتون سے معاملہ بدستور منقطع ہے، اَلْحَمْدُ للہ! بقیہ واجب ادائیگیوں کے لئے تنخواہ کا انتظار ہے۔ حب جاہ pending ہے۔ احوال: ایک ہزار بار ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ کا ذکر جاری ہے۔ حضرت جی! جیسا کہ آپ کو پتا ہے کہ لطیفۂ روح چل رہا ہے، اس لئے عشاء کی نماز کے بعد بہت دیر تک مسجد میں گزارتا ہوں اور مراقبہ کرتا رہتا ہوں۔ حضرت جی! یہ بات بھی بتانی ہے کہ بہت عرصہ ہوگیا کہ مجھے آپ نے مراقبات سے روک دیا تھا، تقریباً تین سال ہونے کو ہیں۔
جواب:
ٹھیک ہے، اب آپ لطیفۂ سر پر بھی توجہ کریں۔ لطیفۂ قلب اور لطیفۂ روح پر دس دس منٹ اور لطیفۂ سر پر پندرہ منٹ کریں۔
سوال نمبر 13:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ محترم حضرت سیدی مرشدی مولائی! امید اور دعا ہے کہ آپ خیریت اور عافیت سے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ ہم پر تادیر قائم رکھے اور اپنے ذریعہ سے میرے شیخ کے حال کو بہتر بنائے۔ گزشتہ چھے ہفتے معمولات کے اعتبار سے بہت ناکام گزرے ہیں، ذکر کی تسبیحات کا روزانہ معمول نہ رہا اور مسلسل ذکر چھوٹ رہا ہے، اس سے قبل باقی کل مہینوں میں تقریباً دو تین مرتبہ ذکر نہ کرسکا تھا، تین دن فجر کی نماز کے لئے آنکھ نہ کھلی، تو قضا کی اور دو روزے رکھے اور سات باقی ہیں۔ تلاوت نہیں کر پا رہا، جس کا بہت قلق ہے، دعا یہ کررہا ہوں کہ مجھ سے کوئی گناہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے توفیق سلب کی گئی ہے، اللہ مجھے معاف فرمائے۔ حضرت اقدس سے بھی اپنے لئے دعا، استغفار اور توجہ کی درخواست ہے۔ تسبیحات: دو سو، چار سو، چھے سو اور پانچ سو اور دس منٹ مراقبۂ قلبی ہے۔ مراقبہ میں تھوڑی دیر ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کبھی محسوس ہوا تھا۔ کبھی کبھی طبیعت بہت تنگ ہوتی ہے، نماز پڑھتے ہوئے آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں اور کبھی طبیعت اس کے برعکس ہوجاتی ہے اور ہر چیز کو چھوڑ دینے کو جی چاہتا ہے۔ ڈر لگتا ہے کہ ایمان نہ چلا جائے، اللہ مجھے معاف فرمائے اور ایمان کی حفاظت فرمائے اور تمام گناہوں سے پاک صاف فرمائے، بالخصوص وہ گناہ جن سے اعمال صالحہ کی توفیق سلب ہوجاتی ہے۔ (آمین)
جواب:
اصل میں دو چیزیں ہوتی ہیں، ایک ہوتی ہے حالتِ بسط اور ایک ہوتی ہے حالتِ قبض۔ حالتِ بسط میں انسان کا دل بڑا ہشاش بشاش ہوتا ہے اور نیک کام کرنے کو جی چاہتا ہے، ذکر کرنے کو جی چاہتا ہے، نماز پڑھنے کو جی چاہتا ہے، دعائیں کرنے کو جی چاہتا ہے یعنی نیک کام کرتے ہوئے ماشاء اللہ دل بہت خوشی محسوس کرتا ہے تو یہ حالتِ بسط کہلاتی ہے اور اس کے اپنے فوائد ہیں۔ اور ایک ہوتی ہے حالتِ قبض، جس میں انسان کا بالکل جی نہیں چاہتا، آدمی سمجھتا ہے کہ بس دل میں ایک پتھر ہے، اس میں آدمی کا نہ نماز کو جی چاہتا ہے، نہ تلاوت کو، نہ ذکر کو، لیکن یہ حالت پہلی حالت سے زیادہ اچھی ہے، کیونکہ اس حالت میں انسان اگر اپنا ذکر اپنے ارادے کے ساتھ کرتا ہوگا تو اس میں دونوں فائدے ہوں گے۔ ایک فائدہ ہوگا ذکر کا اور ایک ہوگا مجاہدے کا، جس سے نفس کی بھی اصلاح ہوگی اور نفس کی سب سے بڑی اس میں اصلاح یہ ہے کہ عجب کی جڑ کٹ جاتی ہے یعنی انسان پھر عجب نہیں کرتا، کیونکہ انسان اپنے آپ کو نامکمل سمجھتا ہے، اس لئے پھر کیسے عجب کرے گا؟ لہٰذا اس وقت جو اپنے ارادے سے عمل کرتا ہے تو اس ارادے کی وجہ سے اس کو ماشاء اللہ! ترقی ہوتی ہے یعنی یہ تو روحانی ترقی کے لئے ہے۔ جیسے دن اور رات اللہ پاک نے مختلف بنائی ہیں، لیکن ہر ایک کے اپنے اپنے فائدے ہیں، اسی طرح قبض کے اپنے فائدے اور بسط کے اپنے فائدے ہیں۔ اس لئے اگر آپ کو حالتِ قبض ہے تو اس کی قدر کریں اور ایک قدر یہ کریں کہ استغفار کریں کہ عین ممکن ہے کہ کسی گناہ کی وجہ سے ہو۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اس حالت میں نماز اور ذکر کو ارادہ کے ساتھ یعنی تکلف کے ساتھ کرلیا کریں تو مجاہدہ کے ساتھ اس کا آپ کو فائدہ ہوگا۔ اس لئے آپ اس کو چھوڑیں نہیں، کیونکہ اگر آپ نے اس کو چھوڑا تو شیطان اس کو اپنے لئے استعمال کرے گا اور اگر آپ نے چھوڑا نہیں تو یہ اللہ کے لئے ہوجائے گا۔ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ اور جو چیزیں آپ سے رہ گئی ہیں اس پر استغفار کریں، دوسرا ہمت کرکے یہ کوشش جاری رکھیں۔ بس فی الحال اتنی بات کافی ہے کہ اپنے پرانے اذکار آپ اپنے ارادے کے ساتھ اور ہمت کے ساتھ کرنا شروع کرلیں اور اس کا انتظار نہ کریں کہ کب یہ آسانی کے ساتھ ہوگا۔ اگر آپ نے انتظار شروع کیا تو مشکل ہوجائے گا، اس وجہ سے انتظار نہ کریں اور دل کو یہ سمجھائیں کہ اگر ساری عمر بھی ایسا ہوتا رہے گا تو میرا اس میں فائدہ ہے، اس لئے میں ایسا ہی کروں گا۔ ان شاء اللہ!
سوال نمبر 14:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! آپ نے جو اذکار دیئے ہیں ان کو ایک مہینہ مکمل ہوچکا ہے، اَلْحَمْدُ للہ! لیکن کچھ دن اذکار کے ایام مکمل نہیں کرسکا۔ اذکار یہ ہیں: ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ چھے سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ دس ہزار پانچ سو مرتبہ۔ اس کے ساتھ پانچ منٹ یہ تصور کرنا ہے کہ دل ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے، لیکن حضرت! ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ دل ’’اَللّٰہْ اَللّٰہْ‘‘ کررہا ہے۔
جواب:
ابھی آپ ’’اَللّٰہ‘‘ گیارہ ہزار مرتبہ کریں اور ان شاء اللہ العزیز! اسی سے آپ ترقی کرتے رہیں گے۔
سوال نمبر 15:
السلام علیکم۔ حضرت جی! پچھلے دو مہینے معمولات بلاناغہ نہیں ہوسکے۔ وجہ میری سستی اور غفلت ہے، جس کے لئے شرمندہ ہوں اور ابھی ابھی توبہ کی ہے اور آپ سے بلاناغہ معمولات کرنے کا وعدہ کرتا ہوں۔ استقامت کے لئے دعا کی درخواست ہے۔
جواب:
اللہ جل شانہٗ آپ کو استقامت نصیب فرمائے۔ آپ ہمت سے کام لیں، بغیر ہمت کے کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔
سوال نمبر 16:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! اس مہینے کی کارگزاری پیش خدمت ہے۔ نفی واثبات سو مرتبہ ’’اِلَّا ھُوْ‘‘ سو مرتبہ، اسم ضمیر سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ سو مرتبہ، ’’حَقْ اَللہْ‘‘ سو مرتبہ اور مراقبۂ دعائیہ پندرہ منٹ، مراقبہ فنائیت پندرہ منٹ، خاموش اسم ذات ایک منٹ، اسم ذات اڑتالیس ہزار مرتبہ بلاناغہ جاری ہے، اَلْحَمْدُ للہ! حضرت! اس کے علاوہ جو معمولات ہیں، وہ تہجد، چوتھا کلمہ، صبح شام سورۃ کوثر اور صبح اشراق، چاشت ختم ہونے کے بعد پانچ سو بار وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ‘‘ اور ہر نماز کے بعد تسبیح فاطمی اور فجر کے بعد تین مرتبہ، باقی نمازوں کے بعد دو مرتبہ سورۃ مزمل یعنی کل گیارہ مرتبہ روزانہ، اور منزل روزانہ صبح شام جاری ہے۔ اَلْحَمْدُ للہ!
جواب:
آپ اس کو جاری رکھیں۔ اللہ جل شانہٗ آپ کو اس کے ذریعہ سے جملہ خیریں نصیب فرما دے۔
سوال نمبر 17:
سیدی مرشدی دامت برکاتہم! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اللہ تعالیٰ کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ہوتا۔ اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ جولائی عصر کی نماز کے وقت نالے کے پانی میں سیلاب آیا۔ بظاہر کوئی امکان نہ ہونے کے باوجود اللہ نے سب گھر والوں کو صحیح سلامت بچا دیا، اَلْحَمْدُ للہ! مگر جائیداد، درخت، زمین سب کچھ برباد ہوگیا، صرف پہنے ہوئے کپڑے بچے باقی سب دریا کی نظر ہوگیا، جس کی وجہ سے نہ چاہتے ہوئے بھی پریشانی لاحق ہے، جس میں کمی نہیں ہوتی۔ حضرت سے دعا کی درخواست ہے کہ کچھ تسلی کے کلمات دے دیں، شاید سکون اور تسلی کی کیفیت حاصل ہوجائے۔ سب سے زیادہ پریشانی بندہ کی دینی کتابوں کی وجہ سے ہوتی ہے، میرا اندازہ ہے کہ کتابیں تین لاکھ سے زیادہ پیسوں کی موجود تھیں، جس میں اپنے ہاتھ سے لکھی ہوئی کاپیاں اور بہت کچھ تھا۔ جتنا ان کے بارے میں سوچتا ہوں، دل پریشان رہتا ہے۔ حضرت! دعا فرما دیں کہ اللہ تعالیٰ خزانۂ غیب سے بندوبست فرما دے۔ ان کو ہم کیا سمجھیں اللہ کا عذاب یا اللہ کی طرف سے آزمائش؟
جواب:
اللہ جل شانہٗ آپ کو بہت جلدی اطمینان نصیب فرما دے۔ اور یہ ظاہر ہے کہ اللہ پاک کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ہوتا۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کی اس کے ذریعہ سے بخشش فرمائے تو کوئی کم حکمت ہے؟ اس وجہ سے آپ اس پر صبر کریں۔ اللہ پاک خود فرماتے ہیں:
﴿اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ﴾ (البقرہ: 153)
ترجمہ1: ’’بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘‘۔
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿اَلَّذِیْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌۙ قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ اُولٰٓىٕكَ عَلَیْهِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُهْتَدُوْنَ﴾ (البقرۃ: 156۔157)
ترجمہ: ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو یہ کہتے ہیں کہ“ ہم سب اللہ ہی کے ہیں اور ہم کو اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر ان کے پروردگار کی طرف سے خصوصی عنایتیں ہیں، اور رحمت ہے اور یہی لوگ ہیں جو ہدایت پر ہیں‘‘۔
آپ یہ آیت کریمہ ہر نماز کے بعد تین مرتبہ اسی نیت سے پڑھ لیا کریں کہ اس کا جو مفہوم ہے وہ آپ کے دل میں بیٹھ جائے اور اللہ جل شانہٗ کے ساتھ آپ کا اس کے ذریعہ سے تعلق قائم ہوجائے، کیونکہ جو مجاہدہ اضطراری ہوتا ہے وہ مجاہدہ اختیاری سے بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ اس کو مجاہدہ اضطراری سمجھتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے کیے پر راضی ہونے کے لئے اس کو استعمال کریں۔ ان شاء اللہ! اسی سے آپ کے سارے کام چل پڑیں گے۔
سوال نمبر 18:
جواب:
اللہ پاک استقامت عطا فرمائے اور مزید ترقیات عطا فرمائے۔
سوال نمبر 19:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! میں مسجد رحمانیہ سے فلاں بات کررہا ہوں۔ اللہ کے فضل سے میرا ذکر دو سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘، چار سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، چھے سو مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور ساڑھے چار ہزار مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ مکمل ہوگیا ہے اور اس کے بعد پانچ لطائف پر دس دس منٹ مراقبہ اور پندرہ منٹ مراقبہ دعائیہ ہے۔
جواب:
ابھی آپ پانچ ہزار مرتبہ اسم ذات کا ذکر کریں اور باقی چیزیں وہی رکھیں۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
۔ (آسان ترجمہ قرآن از مفتی تقی عثمانی صاحب)
نوٹ! تمام آیات کا ترجمہ آسان ترجمہ قرآن از مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم سے لیا گیا ہے۔