اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
سوال نمبر 1:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں حبیب اللہ راولپنڈی سے بات کررہا ہوں۔ سب سے پہلے حضرت والا کو بہت عید مبارک ہو، اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور عافیت کے ساتھ رکھیں۔ (آمین) حضرت والا میرا اصلاحی ذکر جس کو دو ماہ سے زیادہ ہوگئے ہیں، اس میں ایک مرتبہ فجر قضا ہوئی جس کی سزا کے طور پہ میں نے تین روزے رکھے ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! حضرت والا میرا اصلاحی ذکر ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ چھ سو مرتبہ، ’’اِلَّا اللّٰہْ‘‘ چار سو مرتبہ، ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ چھ سو مرتبہ، ’’اَللّٰہْ‘‘ پانچ سو مرتبہ اور جہری ذکر چار ہزار مرتبہ اور گھر والی کا اصلاحی ذکر پانچ منٹ مراقبۂ قلب ہے، دو ماہ مکمل ہونے کے قریب ہیں۔ اب پہلے سے بہتر ہے، تھوڑا تھوڑا محسوس ہورہا ہے۔ فجر کی دو نمازیں قضا ہوئی ہیں، حضرت والا آگے کے لئے رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
اب آپ اس طرح کریں کہ جہری ذکر چار ہزار پانچ سو مرتبہ کریں، باقی چیزیں وہی رکھیں اور گھر والی کا ذکر پانچ منٹ کی جگہ اب دس منٹ کا کردیں اِنْ شَاءَ اللہ۔
سوال نمبر 2:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! جَزَاکَ اللہ شاہ صاحب،
I find more سکون peace in giving صدقہ and then ذکر. Is that wrong? Although I do more daily ذکر and recitation, is it wrong to feel that way?
جواب:
اصل میں آپ اپنے مزاج اور مرضی پہ چلیں گی تو اس سے فائدہ نہیں ہوگا۔ مثلاً ڈاکٹر آپ کو کوئی دوائی دے اور آپ کو کسی اچھے شربت میں بہت مزہ آئے تو کیا خیال ہے آپ کو وہ شربت پینا چاہیے یا دوائی پینی چاہیے؟ ظاہر ہے شربت اچھی چیز ہے، اس کے اپنے فوائد ہوں گے، لیکن وہ دوائی کا بدل تو نہیں ہے۔ لہٰذا اصلاحی ذکر میں آپ کو مزہ آئے یا نہ آئے وہ تو علاج کے لئے ہے، وہ تو آپ کو کرنا پڑے گا۔ اور صدقہ چونکہ مستحب ہے، آپ کریں گی تو اس کا فائدہ اور ثواب ہوگا، اور اگر نہیں کریں گی تو ثواب نہیں ہوگا۔ البتہ زکوٰۃ فرض ہے، وہ تو دینی پڑی گی۔ بہرحال اس میں آپ اپنی مرضی کو نہ دیکھیں بلکہ اس کی ضرورت کو اور اہمیت کو دیکھیں۔ دوائی کی اہمیت غذا سے بہت زیادہ ہے۔
سوال نمبر 3:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میری دونوں بیٹیوں کا پہلا ذکر تیسرا کلمہ مکمل ہوچکا ہے، مزید عنایت فرمائیں۔
جواب:
تیسرا کلمہ کتنا تھا یہ آپ نے نہیں بتایا، البتہ ان کو اس کے ساتھ مزید ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ‘‘ سو مرتبہ بتا دیجئے۔
سوال نمبر 4:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
Ya maulana, I pray that you are well اِنْ شَاءَ اللہ. I do the ذکر you gave me last time, two hundred times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ’’ four hundred times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’ six hundred times ‘‘حَقْ’’ and hundred times اَللہ‘‘ اَلْحَمْدُ للہ’’. I always feel peace in my heart when I do it but sadly these days, outside the access of worship, I sometimes feel angry and have difficulty in mastering this feeling. What should I do to fight it?
جواب:
Actually, to be angry is something natural in some cases but then you should think whether to be angry about something or not. If it is allowed in Islam so you should do it. If it is not allowed you should stop it whether we feel it or not. So it depends upon the time and the condition in which case we shall follow the rules of Sharia. So you should learn these things in which time you should do so. I think this will help you in understanding this way. As far as feeling is concerned, feelings cannot be stopped. You may feel but you should do according to Sharia in any case. As far ذکر is concerned, you should now instead of hundred times Allah say three hundred times Allah and the rest is the same.
سوال نمبر 5:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرا نام فلاں، والد کا نام فلاں، شہر فلاں، تعلیم فلاں۔ گزشتہ ماہ کے اذکار: قلبی ذکر لطیفۂ قلب، لطیفۂ روح، لطیفۂ سِر، لطیفۂ خفی، لطیفۂ اخفیٰ دس دس منٹ۔ مراقبۂ صفاتِ ثبوتیہ تیسرا مراقبہ پندرہ منٹ، کیفیت اچھی ہے۔ اس طرح کا ذہن ہوگیا ہے کہ سب کچھ اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے اور جو کچھ بھی میری زندگی میں ہوا ہے یا دعائیں قبول ہوئی ہیں، اس میں اللہ پاک کی مصلحت اور حکمت ہوگی۔ روزانہ کی تسبیحات معمول کے مطابق جاری ہیں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ۔ مزید رہنمائی کی درخواست ہے۔ اللہ جل شانہٗ آپ کو اجرِ عظیم عطا فرمائیں جَزَاکَ اللہ۔
جواب:
اب آپ مراقبۂ صفاتِ ثبوتیہ کی جگہ مراقبۂ شیوناتِ ذاتیہ شروع کرلیں، جس میں اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرف توجہ ہوتی ہے یعنی اللہ پاک کی شیونات، یعنی جو شان کی جمع ہے اس کی طرف توجہ کرنی ہے اور ساتھ یہ تصور کرنا ہے کہ اس کا فیض اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آرہا ہے، پھر آپ ﷺ کی طرف سے شیخ کی طرف آرہا ہے اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ سِر پہ آرہا ہے، یہ بھی پندرہ منٹ کے لئے ہے۔
سوال نمبر 6:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ میرے تیسرے اذکار مکمل ہوگئے ہیں، کل سے اِنْ شَاءَ اللہ چوتھا ذکر شروع ہوگا، آپ سے اجازت کی درخواست ہے۔
جواب:
اجازت ہے۔
سوال نمبر 7:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت جی اللہ پاک سے آپ کی صحت اور تندرستی کے لئے دعاگو ہوں۔ حضرت جی میرا ذکر مکمل ہوگیا ہے ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو، ’’اِلَّا اللّٰہْ‘‘ چار سو، ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ چھ سو، ’’اَللّٰہْ‘‘ پندرہ سو۔ کبھی نماز میں خوب دل لگتا ہے اور توجہ اِلَی اللہ میسر ہوتی ہے اور کبھی دھیان دنیا میں لگا رہتا ہے۔ کوئی ایک کیفیت مکمل طور پہ حاصل نہیں ہے۔ برائے مہربانی اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! یہ بڑی اچھی بات ہے کہ آپ کا دھیان کبھی کبھی تو اس طرح ہوتا ہے لیکن جب نہیں ہوتا تو آپ قصداً اپنا رخ اَللہ کی طرف موڑ لیا کریں اور دنیا کو چھوڑ دیا کریں، بس اس وقت آپ یہی کرسکتے ہیں۔ اور اب ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ پندرہ سو کی جگہ دو ہزار مرتبہ کرلیں اور جب خوب دل لگتا ہے تو پھر اللہ کا شکر کریں اور جس وقت نہ لگے تو اس وقت قصداً دل اللہ کی طرف لگا لیا کریں۔
سوال نمبر 8:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت دس منٹ لطیفۂ روح، دس منٹ لطیفۂ قلب، ایک مہینہ ہوگیا ہے، مزید رہنمائی فرما دیں۔
جواب:
آپ نے یہ نہیں بتایا کہ ان دونوں پہ محسوس ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔
سوال نمبر 9:
جَزَاکَ اللہ حضرت، اللہ آپ کو حضور ﷺ کا ساتھی بنائیں آمین اور پھر مجھے آپ کا ساتھی بنائیں آمین، حضرت اللہ پاک آپ کو خیریت سے واپس لے آئیں، ملاقات جلد ہوجائے فِیْ اَمَانِ اللہ۔
جواب:
حضرت آپ نے اپنا نام نہیں لکھا، ہر دفعہ اپنا نام لکھ دیا کریں۔
سوال نمبر 10:
السلام علیکم! میری نیند پوری نہیں ہوتی، جسمانی اور ذہنی طور پر اتنی تھکاوٹ ہوتی ہے تو مجھے غصہ بہت آتا ہے، پھر بچوں کو ڈانٹتی ہوں، مارتی بھی ہوں اور پھر اس چیز کا اتنا زیادہ افسوس ہوتا ہے کہ اس سے زیادہ میں روتی ہوں کہ میں نے کیوں مارا۔ میں اپنے غصے پر قابو پانے کے ساتھ اپنے اندر برداشت لے آؤں، آپ کی رہنمائی چاہیے۔
جواب:
اصل میں یہ بات تو صحیح ہے کہ انسان کی نیند پوری نہ ہو اور تھکاوٹ ہو تو چڑچڑاپن آجاتا ہے لیکن چڑچڑے پن میں بلاوجہ غصہ جائز نہیں ہوتا۔ بالخصوص اس وجہ سے آپ کو بچوں پر تو غصہ نہیں کرنا چاہیے، بچے تو بچے ہوتے ہیں، اس کو آپ برداشت کریں اور اگر برداشت نہیں ہوتا تو اپنے آپ کو کسی اور چیز میں مصروف کرلیا کریں، اس سے کم ازکم آپ کا وقت بچے گا۔ جو آپ بعد میں روتی ہیں تو بعد میں رونے کا کیا فائدہ، اسی وقت اپنے آپ کو control کرلیا کریں۔
سوال نمبر 11:
السلام عليکم! شيخ صاحب ما ته چې تاسو کوم اذکار مخکښې او بيا ورپسې کوم اذکار يعني ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ سل ځله، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ سل ځله، ’’حَقْ‘‘ سل ځله، ’’اَللّٰہ‘‘ سل ځله، مخکښې راهنماٰئی مې وکړه۔
جواب:
خه ټيک ده اوس ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ سل ځله، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ دوه سوه ځله، ’’حَقْ‘‘ دوه سوه ځله، ’’اَللّٰہ‘‘ سل ځله يو مياشت دپاره اِنْ شَاءَ الله۔
سوال نمبر 12:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت جی احقر عرض گزار ہے کہ مراقبۂ حقیقتِ صلوٰۃ روزانہ پندرہ منٹ کررہا ہوں۔ نماز میں اللہ کی طرف دھیان بڑھ رہا ہے، نماز کی اہمیت دل میں بڑھتی ہوئی محسوس ہورہی ہے، اللہ کے قرب کو ہر نماز میں حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
جواب:
اس مراقبے کو ابھی جاری رکھیں اِنْ شَاءَ اللہ، اللہ پاک اس سے مزید فائدہ عطا فرمائیں۔
سوال نمبر 13:
السلام علیکم! شیخِ محترم میرا مراقبۂ معیت، دل ہی دل میں دعا کا عمل اور پانچ منٹ لطائف کا ذکر۔ میری خامیوں میں سے پہلی خامی ماں باپ کے ساتھ غصہ نہ کرنے کا عمل اس ماہ مکمل ہوچکا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ۔ شیخِ محترم میں نے کافی کوشش کی ہے کہ ان کی ناجائز باتوں پر غصہ control کروں، باقی میری امی میرے ساتھ بہت محبت سے پیش آتی ہیں، میں بھی بہت حسنِ سلوک کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں، لیکن بیچ میں فساد ڈالنے والے امی کو پھر میرے خلاف کردیتے ہیں، تو میں صبر اور دعا کررہی ہوں اور اس میں جب کوئی حالات یا کوئی تحریر سامنے آتی ہے یا دل ودماغ میں آجاتی ہے۔ اور برادری سے باہر شادی کے مسئلہ پر جو دعا آپ نے مانگنے کا حکم دیا تھا وہ مانگ رہی ہوں، گھر والے کبھی مانتے نہیں ہیں تو کبھی اس شرط پر مان رہے ہیں کہ نکاح کے بعد ہم سے کوئی تعلق نہ رکھنا، جبکہ شادی کی عمر نکل گئی ہے۔ شیخِ محترم میں زیادہ وقت ذکر میں مصروف رہتی ہوں، میرے مصائب نے مجھے دنیا سے دور اور رب کے بہت قریب کردیا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ، شیخِ محترم آگے رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ آپ کو اللہ پاک اور بھی مَاشَاءَ اللہ اچھے کاموں کی توفیق عطا فرمائیں۔ اب مَاشَاءَ اللہ مراقبۂ معیت میں دل ہی دل میں دعا والے عمل کو جاری رکھیں اور جو آپ کے مصائب اور مشکلات ہیں بالخصوص ان کے لئے دعائیں مانگا کریں اور ہمارے لئے بھی۔
سوال نمبر 14:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت جی میں فلاں ہوں۔ اللہ پاک آپ کو عافیت اور قبولیت میں رکھیں۔ علاجی ذکر کو تقریباً دو ماہ ہوگئے ہیں، پانچ منٹ سب لطائف کا ذکر اور پندرہ منٹ مراقبۂ تنزیہ اور صفاتِ سلبیہ ملا ہوا تھا، اس کے ساتھ دس منٹ مراقبۂ دعائیہ بھی۔ حضرت جی وقت کے ساتھ ساتھ ذہنی انتشار بڑھتا جارہا ہے، ذکر میں توجہ نہیں کرپاتی محض حاضری لگانے والی بات رہ گئی ہے۔ سارے مطالب، مفاہیم سمجھ کر بھی ذکر میں اتنے خیالات آتے ہیں، سمجھ نہیں آتی کہ کیا کروں، پھر ذکر کا دل بھی نہیں کرتا۔ آپ دعا فرما دیں کہ اللہ مجھ پر رحم فرمائیں، تکالیف اور پریشانیاں ختم ہوجائیں، شوق سے اصلاحی ذکر کرسکوں اور اس کا فائدہ بھی ہو۔ جو چیز طبیعت پر بوجھ ڈالتی ہے اور پھر زیادہ تر شکر گزار نہیں ہوں، ایسا لگتا ہے میرا اللہ پاک سے کوئی تعلق ہے ہی نہیں، ورنہ میں اس کے بھیجے ہوئے حالات پر راضی رہنے کی کوشش کرتی۔
جواب:
اگر تعلق نہ ہوتا تو آپ مجھے خط ہی نہ لکھتیں، یہ اصل میں تعلق کی نشانی ہے کہ آپ کو اس پر افسوس ہے لیکن صرف بات سمجھ میں نہیں آرہی اور وہ یہ ہے کہ مجاہدہ ایسی چیز ہے جس سے اصلاح ہوتی ہے اور ذکر سے بھی اصلاح ہوتی ہے۔ لہٰذا اگر اللہ پاک نے آپ کو مجاہدے کی لائن میں ڈالا ہوا ہے تو پھر اس میں کیا گلہ ہے؟ اور غیر اختیاری مجاہدہ تو اختیاری مجاہدے سے بھی زیادہ بڑھ کر فائدہ پہنچانے والی چیز ہے۔ لہٰذا اس بات کو ذہن میں رکھ کر مجاہدے کے طور پہ یہ سارا ذکر کرلیا کریں اور سارے معمولات پورے کرلیا کریں اِنْ شَاءَ اللہ اس کے فوائد اور اثرات آگے ملیں گے۔
سوال نمبر 15:
السلام علیکم حضرت شاہ صاحب اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائیں۔ گزارش یہ ہے کہ میری خالہ جان کے ذکر کا ایک مہینہ پورا ہوگیا ہے، دس منٹ کا مراقبۂ قلب، دل میں سکون کی کیفیت ہے۔
جواب:
سُبْحَانَ اللہ! اب ان کو بتا دیجئیے کہ یہ مراقبہ پندرہ منٹ کرلیا کریں۔
سوال نمبر 16:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
نمبر1:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ صفاتِ ثبوتیہ پندرہ منٹ، دونوں کو محسوس نہیں ہوتا، دونوں کو مراقبے کی سمجھ آتی ہے۔
جواب:
ان دونوں کو بتا دیں کہ اس کو جاری رکھیں اور اگر کوئی کمی ہو تو بتا دیں۔
نمبر2:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ شیوناتِ ذاتیہ پندرہ منٹ، دونوں کہتی ہیں کہ اس مراقبے سے یہ احساس بڑھ گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی چھوٹے گناہ پر بھی پکڑ لیتے ہیں اور کبھی بڑے گناہ کو بھی معاف فرما دیتے ہیں۔
جواب:
بہرحال یہ ہے کہ شیوناتِ ذاتیہ میں اللہ پاک کی ذات کی طرف توجہ رکھیں اور یہ تصور کریں کہ شیوناتِ ذاتیہ کا فیض اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آرہا ہے اور آپ ﷺ کی طرف سے شیخ پر اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ سِر پر آرہا ہے، مَاشَاءَ اللہ اس کو فی الحال جاری رکھیں۔
نمبر 3:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ صفاتِ سلبیہ پندرہ منٹ، اس طالبہ نے غلط فہمی میں خفی کی جگہ سِر پر اس ذکر کو کیا ہے۔
جواب:
اب اس کو صحیح جگہ پر کرلیں۔
نمبر 4:
لطیفۂ قلب دس منٹ، محسوس نہیں ہوتا۔ نیز اس طالبہ سے ناغے ہوتے ہیں۔
جواب:
ان کو ناغوں سے رکوا دیں اور یہی چیز کریں۔
نمبر 5:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ احدیت پندرہ منٹ، نماز کی پابندی نصیب ہوئی اور ہر خیر کے پہنچنے پر محسوس ہوتا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ مراقبۂ احدیت پندرہ منٹ کو اب مراقبۂ تجلیاتِ افعالیہ سے بدل دیں۔
نمبر 6:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ احدیت پندرہ منٹ۔ نماز میں سستی آئی ہے اور کچھ حاصل نہیں ہوا۔
جواب:
اس کو دوبارہ کرلیں۔
نمبر 7:
تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ احدیت پندرہ منٹ۔ نیک اعمال اور ذکر واذکار کی توفیق بڑھ گئی ہے اور دل میں خوف بڑھ گیا ہے۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! اب ان کو مراقبۂ احدیت کی جگہ تجلیاتِ افعالیہ کا مراقبہ دے دیں۔
نمبر 8:
تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ حقیقتِ صلوٰۃ پندرہ منٹ ہے۔ نماز پڑھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ مجھ پر رحمت برس رہی ہے اور نماز میں بہت لذت محسوس کرتی ہوں۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! اب ان کا حقیقتِ صلوٰۃ تو ہوچکا ہے لیکن مراقبۂ حقیقتِ کعبہ اور حقیقتِ قرآن بھی ہوا ہے یا نہیں؟ وہ بتا دیں۔
نمبر 9:
تمام لطائف پر پانچ پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ حقیقتِ کعبہ پندرہ منٹ، کچھ نیا محسوس نہیں ہوتا۔ اس مہینے اعمال میں کافی کمزوری آگئی ہے، چارٹ نہیں بھرا، شاید اس لئے بے برکتی ہے کہ ابھی تک اس مرتبہ ایک بار بھی صلوٰۃ التسبیح پڑھنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ اس مہینے میں مناجاتِ مقبول اور چہل درود شریف میں بھی کافی ناغے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ عام درود شریف کی مقدار پہلے سے بڑھ گئی ہے، فرائض، واجبات اور سنن میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ناغے نہیں ہوئے۔ نوافل میں سے ایک دن تہجد کا ناغہ ہوا ہے اور چاشت کے ناغے ہوئے ہیں، علاجی ذکر میں ایک ناغہ ہوا ہے اور وہ بھی نسیان کی وجہ سے، میرے خیال سے میں نے ذکر کر لیا تھا لیکن دوسرے دن یقین ہوا کہ ذکر چھوٹ گیا ہے۔
جواب:
اب آپ نے جن چیزوں کی کمی محسوس کی ہے اگلے مہینے اس کمی کو دور کرکے اس کو پورا کرلیں۔
نمبر 10:
لطیفۂ قلب دس منٹ، لطیفۂ روح دس منٹ، لطیفۂ سِر دس منٹ اور لطیفۂ خفی پندرہ منٹ، تمام لطائف پر ذکر محسوس ہوتا ہے لیکن پہلے مہینے میں جو روحانیت میں اضافہ ہورہا تھا وہ پھر کبھی محسوس نہیں ہوا، کبھی ترقی کبھی تنزل۔
جواب:
احوال بدلتے رہتے ہیں اور ایسے ہوتا رہتا ہے، آپ اپنا کام جاری رکھیں اور تمام لطائف پر آپ کا ذکر مَاشَاءَ اللہ چل رہا ہے لیکن اب ان کو ساتھ مراقبۂ احدیت کا بتا دیں۔
نمبر 11:
ذکر سے مطمئن نہیں ہوتی، ذکر کو پورا وقت دیتی ہوں لیکن درست ذکر نہیں ہوتا، یکسوئی بالکل نہیں ہوتی۔ کبھی لطائف میں غلطی لگ جاتی ہے کہ کون سے لطیفے کا ذکر کررہی تھی، سِر پر یا خفی پر یا اخفیٰ پر۔ کبھی پندرہ منٹ مراقبہ کی جگہ اخفیٰ پر ذکر کررہی ہوتی ہوں، لہٰذا اس طرح اخفیٰ پر پانچ منٹ کی جگہ بیس منٹ ذکر ہوجاتا ہے، پھر دوبارہ شروع کرتی ہوں۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! بس آپ اس طرح کریں کہ اپنے ساتھ کاغذ رکھیں اور جو لطیفہ جب ہوجائے تو اس پہ tick کرتی رہیں کہ یہ اتنا ہوگیا ہے اور یہ باقی ہے۔
نمبر 12:
ابتدائی ذکر بلاناغہ پورا کرلیا ہے۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! اب ان کو دس منٹ کے لئے لطیفۂ قلب پر ذکر کا بتا دیں۔
نمبر 13:
تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ سورۂ اخلاص کے مفہوم کا فیض محسوس کرنا، مراقبے کے لئے فرصت نہیں ملتی، مہینے میں بھی کچھ دن ہی مراقبہ کیا ہے۔
جواب:
ان کو کہہ دیں کہ یہ صحیح وقت پر روزانہ مراقبہ کرلیا کریں۔
نمبر 14:
تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ حقیقتِ قرآن پندرہ منٹ، قرآن پاک زیادہ پڑھنے لگی ہوں، قرآن مجید پڑھتے وقت یا تو الفاظ کی تجوید یا مفہوم میں مشغول رہتی ہوں۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! اب حقیقتِ صلوٰۃ ہوچکا ہے یا نہیں ہوچکا، اگر نہیں ہوا تو ان کو بتا دیں۔
نمبر 15:
تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ حقیقتِ کعبہ پندرہ منٹ، محسوس نہیں ہوتاْ۔
جواب:
ٹھیک ہے، اس کو جاری رکھیں۔
سوال نمبر 17:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت میں پشاور سے آپ کی مرید فلاںہ ہوں۔ حضرت جی آپ نے جو مراقبہ بتایا تھا اس کو کرتے ہوئے مجھے تقریباً آٹھ ماہ ہوگئے ہیں۔ مراقبہ یہ کہ پانچ پانچ منٹ پانچوں لطائف پر ذکر کرنا ہے اور پھر پندرہ منٹ صرف یہ تصور کرنا ہے کہ اللہ ہر وقت میرے ساتھ ہے، وہ میری شہہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے، یہ وہی جانتا ہے کہ کس طرح میرے قریب ہے اور ساتھ ہی اپنا ہر وقت آپ نے دعا مانگنے میں گزارنا۔ باقی احوال کہ اللہ کے فضل سے میری دعائیں بہت جلدی قبول ہوتی ہیں، جب میں دل میں کسی بات کا سوچ لوں تو وہ کام ہوجاتا ہے، جو میں چاہتی ہوں وہی ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اتنا زیادہ کرم ہے کہ اب تو مجھے ڈر لگتا ہے، لیکن اب وہ پہلے جیسی کیفیت نہیں ہوتی جیسے کہ پہلے میں اکیلے بیٹھی ہوتی اور ایک عجیب سی مستی کی کیفیت طاری رہتی تھی جس کی وجہ سے روتی رہتی تھی اور اپنے رب سے باتوں میں مصروف رہتی تھی، ایک وجدانی سی کیفیت طاری رہتی تھی، اب ایسے نہیں ہوتا اب سکون کی کیفیت رہتی ہے۔ مثلاً اَللہ ہر وقت، ہر پل مجھے یاد رہتا ہے، اس کی یاد ہمیشہ میرے ساتھ ہوتی ہے، میں ایک پل کے لئے بھی اسے نہیں بھولتی بلکہ بعض اوقات غور کرتی ہوں کہ مجھے کب یاد نہیں رہتا۔ لیکن مجھے ایسا کوئی لمحہ بھی نہیں ملا جب میں اسے یاد نہ کرتی ہوں، میرا سونا، میرا جاگنا سب اسی کے نام سے ہوتا ہے۔ اس رب کا شکر ہے، اسی کی توفیق ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ۔ اب عرض یہ ہے کہ مراقبہ جاری رکھوں یا کوئی نیا سبق دیں گے؟
جواب:
اب آپ نے مراقبے سے جو کیفیت حاصل کی ہے اس کیفیت کو استعمال کریں کہ اللہ پاک نے جن جن چیزوں کا شریعت میں حکم دیا ہے ان کو آپ پورا کررہی ہیں یا نہیں کررہی؟ اگر کوئی کمی ہو تو اس کمی کو دور کرلیں اور کمی نہ ہو تو اس پر اللہ کا شکر ادا کریں۔ اور فرضِ عین علم کو باقاعدہ سیکھ کر اس پر سو فیصد عمل کرنے کی کوشش کریں۔
سوال نمبر 18:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت اللہ پاک سے دعا ہے کہ آپ سلامت رہیں، اللہ پاک ہماری کامل اصلاح فرمائیں۔ میرے ذکر کی ترتیب مندرجہ ذیل ہے: بارہ تسبیحات پانچ سو زبان سے خفی طور پر، دس دس منٹ پانچوں لطائف پر ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ محسوس کرنا۔ پندرہ منٹ لطیفۂ قلب پر مراقبۂ معیت ہے۔ اب حضرت جی دل کے معمولات تسبیحات: درود شریف ہزار دفعہ، روزانہ مغرب کے بعد سورۂ رحمٰن، منزل، اوابین اور عشاء کے بعد چار نوافل تہجد کے طور پر پڑھ لیتا ہوں، لیکن فجر کی نماز اور اصلاحی ذکر میں بہت سستی ہورہی ہے جو نہیں ہونی چاہیے، اس کا علاج اور سزا ہو تو بتا دیں۔
جواب:
اگر آپ علاجی ذکر نہیں کررہے تو میں آپ کے سارے ثوابی ذکر رکوا دوں گا اور پھر صرف آپ کو علاجی ذکر کرنا پڑے گا۔ اس وجہ سے آپ علاجی ذکر شروع کرکے مجھے اس کی فوری اطلاع کریں۔
سوال نمبر 19:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت جی اللہ پاک سے دعا ہے آپ سلامت رہیں۔ حضرت جی میری خالہ جو گاؤں سے آئی تھیں اور آپ سے بیعت ہوئی تھیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ان کا دس منٹ والا لطیفۂ قلب مکمل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل پر کبھی زیادہ محسوس ہوتا ہے اور کبھی کم اور جب غصہ آتا ہے تو بہت شدید آتا ہے، نمازوں اور تسبیحات کی پابندی جاری ہے۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ بہت اچھی بات ہے۔ اب ان کو دس منٹ کی جگہ پندرہ منٹ لطیفۂ قلب کا بتا دیجئیے اور باقی چیزیں وہی رہیں۔
سوال نمبر 20:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت جی آپ کی خیریت اور درازیٔ عمر کے لئے دعاگو ہوں۔ ذکر کے چالیس دن ہوگئے ہیں اور عید پر سفر میں رہنے سے دو ناغے ہوئے ہیں، ایک ناغہ جان بوجھ کر کیا تھا کیونکہ ذکر کی وجہ سے دل کسی بھی کام میں نہیں لگ رہا تھا، جب سے گھر بنانے میں لگا ہوں تو online والا کام بھی چھوڑا ہوا ہے اور کام کرنے کو دل بھی نہیں کرتا۔ ذکر یہ ہے: ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو، ’’اِلَّا اللّٰہْ‘‘ چار سو، ’’اَللّٰہُ اَللّٰہ‘‘ چھ سو، ’’اَللّٰہْ‘‘ تین سو۔ ابھی تک career میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی، اس کی وجہ میری سستی ہے، کوشش بھی کافی کی ہے لیکن ہر کوشش ناکام رہی۔ کہنے کو تو نہیں تھا لیکن شاید کہیں یہ دل میں تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اتنی صلاحیتوں سے نوازا ہے، نالائق لوگ کامیاب ہوگئے ہیں تم بھی ہوجاؤ گے۔ لیکن اب میری سوچ ختم ہوچکی ہے۔ سوچا تھا کہ آپ سے بھی دعا کی درخواست کروں گا۔ میں نے خواب دیکھا کہ میں کسی آفس میں ہوں اور ایک لڑکا ہے، اس آفیسر کے پاس job کے لئے میں اپنی سفارش لے کر گیا تھا، وہ کہتا ہے کہ ابھی افسر نہیں ہیں، اتنے میں آپ اپنے کام کے لئے تشریف لاتے ہیں، میں آپ کو اپنی موجودگی کی وجہ بتاتا ہوں، آپ میری سفارش کرتے ہیں کہ بندہ لائق ہے، تو PA خود کسی کو کال کرتا ہے لیکن ادھر سے کوئی کال pick نہیں کرتا۔ میں اس سے کہتا ہوں کہ آپ کا جہاں آفس ہے، یہ job ہے۔ وہ کہتا ہے پھر تو میں خود جا کر بات کرتا ہوں، پھر میں دیکھتا ہوں تو مجھے shortlist کیا گیا اور test لیا جارہا ہے کہ اس میں maths کے lcm کا ایک سوال ہوتا ہے جسے دیکھ کر میں سوچ میں پڑجاتا ہوں کہ پڑھے ہوئے بہت عرصہ ہوگیا ہے، اگر نہ کرسکا تو حضرت جی کو میری سفارش کے معاملے میں شرمندگی اٹھانی پڑے گی، پھر مجھے یاد آجاتا ہے اور میں سوال کا جواب لکھ دیتا ہوں۔ حضرت جی قلب میں دنیاوی رغبت یہاں تک آجاتی ہے کہ پھر گھر کا کام یا field کی پڑھائی نہیں کرپاتا۔ حضرت جی ذکر کے حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
ذکر تو یہی کریں، لیکن ذکر کا مقصد یہ ہے کہ جو حقوق ہیں وہ انسان ادا کرے، شریعت پر عمل کرے۔ لہٰذا شریعت پر عمل کرنے میں یہ بھی ہے کہ جائز اور حلال کام کے لئے جتنا وقت ضرورت ہو وہ دینا چاہیے تاکہ کسی سے سوال نہ کرنا پڑے، لہٰذا اس کے لئے آپ کوشش جاری رکھیں۔ ذکر کا صحیح فائدہ اٹھائیں، غلط طرف نہ لے کر جائیں۔ باقی شریعت پر عمل تو ہر وقت مطلوب ہے، لیکن ذکر سے اس میں آسانی ہوجاتی ہے، چنانچہ آپ اصلاحی ذکر تو بالکل نہ چھوڑیں، البتہ آپ ساتھ ساتھ شریعت پر عمل کرلیا کریں۔
سوال نمبر 21:
السلام علیکم!
My name is فلاں and I am thirteen from فلاں place. I have finished my ذکر and it has really encouraged me to focus more in Islam. What should I do now?
جواب:
So what ذکر you have finished? Actually you should tell me then I shall tell you what you should do later.
سوال نمبر 22:
Dear respected !حضرت صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ in رمضان I did بیعت through my uncle on the phone. After this, I was given تسبیح to read for forty days three hundred times ‘‘سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلآ إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ ’’ two hundred times وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ. I did struggle to complete my forty days of تسبیحات اَلْحَمْدُ لِلّٰہ on Saturday. What should I do next?
جواب:
Now you should do third کلمہ ’’سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ، وَلآ إِلٰهَ ’’إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ hundred times and صلوٰۃ النبی hundred times and استغفار ’’اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ’’ hundred times. Besides this, you should do جہری ذکر. It means the ذکر with loud voice ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ’’ hundred times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’ hundred times and ‘‘حَقْ’’ hundred times and ‘‘اَللّٰہ’’ hundred times for one month. After one month you should inform me.
سوال نمبر 23:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! امید ہے کہ آپ خیر وعافیت سے ہوں گے۔ حضرت جی میں نے ذکرِ قلبی باقاعدگی کے ساتھ کیا ہے، آپ نے پندرہ منٹ کا مراقبہ دیا تھا، اڑھائی ماہ بعد اب دل میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ محسوس ہوتا ہے۔ تسبیحات بلاناغہ جاری ہیں، معمولات چارٹ کی بہت سہولت ہوئی ہے، معمولات کی پابندی جاری ہے۔ حضرت آگے مزید رہنمائی فرمائیں، دعاؤں کی درخواست ہے۔
جواب:
مَاشَاءَ اللہ! اللہ جل شانہٗ اس کے ساتھ مزید فوائد عطا فرمائیں اور اچھا کیا آپ نے بتایا کہ ذکرِ قلبی محسوس ہوا ہے۔ اب مَاشَاءَ اللہ آپ اس کو پندرہ منٹ کرلیں۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ