اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
سوال نمبر 1:
السلام علیکم!
Monthly اذکار update and احوال:
My dear and respected مرشد I hope you are well ان شاء اللہ۔
یا سیدی دامت برکاتهم. All اذکار will be completed today of this month.
اذکار پورے کرنے میں کبھی تھوڑی دیر بھی ہو گئی لیکن ناغہ کوئی نہیں ہوا.
ذکر ترتیب: 2، 4 ،6، 3500 ہے۔
جواب:
اب 2، 4، 6 اور 4000 کر لیجئے گا۔
سوال نمبر 2:
السلام علیکم حضرت جی! میرے مراقبات دو ماہ سے جاری ہیں، اگلے مرحلہ کے لئے رہنمائی فرمائیں۔
مراقبات: پانچ منٹ کے لئے مراقبہ، دل پر ”اَللہ اَللہ“ لطیفۂ روح پر پانچ منٹ، لطیفۂ سِر پر پانچ منٹ، لطیفۂ خفی پر پانچ منٹ اور پندرہ منٹ مراقبہ تجلیاتِ افعالیہ کرتا ہوں۔ مراقبۂ افعالیہ میں یہ تصور کرتا ہوں کہ ہر کام اللہ تعالیٰ کرتا ہے۔ ابھی کیفیت میں توازن ہے، لیکن صحبتِ صالحین کی کمی کا خلا ہے۔
جواب:
اصل میں تجلیاتِ افعالیہ کا مراقبہ اس طرح ہوتا ہے کہ آپ یہ تصور کریں کہ تجلیِ افعالیہ کا فیض اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آ رہا ہے اور آپ ﷺ کی طرف سے میرے شیخ کی طرف آ رہا ہے اور میرے شیخ کی طرف سے میرے لطیفۂ قلب پر آ رہا ہے۔
سوال نمبر 3:
شیخ محترم، السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
گزشتہ ماہ کے اذکار: قلبی ذکر: لطیفۂ قلب دس منٹ، لطیفۂ روح دس منٹ، لطیفۂ سِر دس منٹ، لطیفۂ خفی دس منٹ، لطیفۂ اخفیٰ دس منٹ۔
مراقبہ قلب: پہلا مراقبہ پندرہ منٹ، کیفیت اچھی ہے غصہ نہیں آتا، بچپن سے صرف دکھ والی زندگی رہی ہے جس کی وجہ سے اللہ سے بہت شکایتیں تھیں اب اللہ سے شکایتیں ختم ہوتی جا رہی ہیں، شکر گزاری آتی جا رہی ہے۔ الحمد للہ۔
جواب:
آپ نے مراقبہ احدیت تو کر لیا، اب اس کی جگہ مراقبۂ تجلیاتِ افعالیہ کرنا ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ پاک سب کچھ کرتے ہیں، اس کا فیض یعنی مراقبۂ تجلیات افعالیہ کا فیض اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آ رہا ہے، آپ ﷺ کی طرف سے آپ کے شیخ کی طرف آ رہا ہے اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ قلب پر آ رہا ہے۔
سوال نمبر 4:
السلام علیکم۔
I pray for your long life and health! آمین
حضرت شیخ this is فلاں from Jeddah. جناب مرشد I have completed one month reciting 200 times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ’’
400 times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’
600 times‘‘حَقْ’’
And 500 times اسمِ ذات اَللہ
حضرت! Initially I could not do the ذکر regularly for some time due to my mother’s health as she was admitted to a hospital due to which I also could not get in touch with you. I seek your forgiveness for that Hazrat. Please let me know for the next.
Answer:
So, you should continue this for one month more continuously so that you can be updated for the next.
سوال نمبر 5:
السلام علیکم سیدی و مرشدی و مولائی۔ امید اور دعا ہے کہ حضرت اقدس خیریت و عافیت سے ہوں گے۔ الحمد للہ! اللہ کے فضل و کرم سے ذکر اور تسبیحات کا روزانہ معمول رہا ہے، البتہ ایک دن بیمار تھا تو ایک نماز قضا ہوئی اور ذکر بھی نہیں کر سکا۔ جس کی وجہ سے تین روزے رکھے۔ 200 مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ‘‘، 400 مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، 600 مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور 100 مرتبہ ’’اَللہ‘‘۔
جواب:
الحمد للہ۔ اب آپ یہی ذکر کریں اور اسمِ ذات یعنی ’’اَللہ‘‘ 300 بار کریں۔
سوال نمبر 6:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
تسبیحات: کلمۂ سوم 100 بار، درود ابراہیمی 100 بار، استغفار 100 بار۔
لسانی ذکر: ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ‘‘ 200 مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ 400 مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ 600 مرتبہ، ’’اَللہ‘‘ 500 مرتبہ۔
قلبی ذکر: لطیفۂ قلب، لطیفۂ روح، لطیفۂ سِر، لطیفۂ خفی، لطیفۂ اخفیٰ پر دس منٹ، مراقبۂ صفاتِ ثبوتیہ پندرہ منٹ۔ الحمد للہ قلبی ذکر اچھا ہوتا ہے اور زیادہ تر اوقات میں بھی قلب جاری رہتا ہے، اگر کچھ غلط بات ہو جائے تو فوراً احساس ہو جاتا ہے۔ اس ماہ خوفِ خدا، آخرت اور قبر کا خوف بہت محسوس ہوا، بہت رونا آتا ہے، اپنے ذہن میں آنے والے برے خیال کی بھی معافی مانگتا ہوں۔ میرے ساتھ ایک مشکل آتی ہے کہ میں جب مراقبہ کی نیت کر کے مراقبہ کرتا ہوں تب تصور قائم ہو جاتا ہے لیکن یہ تسلسل کے ساتھ نہیں ہو پا رہا، آرام اور سکون سے بیٹھ تو جاتا ہوں لیکن تصور ٹوٹ جاتا ہے۔ اگر میں تصورِ شیخ کی نیت نہ کروں یا میں اللہ کا تصور کروں تو اس وقت تک کر لیتا ہوں، لیکن جب مراقبہ صفاتِ ثبوتیہ کی با قاعدہ نیت کر کے کرتا ہوں تو مشکل ہوتی ہے۔ مراقبہ کے دوران ایک تصور خود بخود بنا کہ میرے سامنے اللہ ہے اور میری روح دھویں کی طرح اسمِ اللہ میں مل گئی ہے، یہ احساس صرف ایک ہی بار ہوا ہے۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ جب انسانی ذات کی بات کرتے ہیں تو ذات سے کیا مراد ہوتی ہے؟
جواب:
جب ہم انسانی ذات کی بات کرتے ہیں تو وہی مراد ہوتا ہے جس کی آپ بات کر رہے ہوں، اس کو عین کہتے ہیں۔ اور باقی آپ ما شاء اللہ جو مراقبہ صفاتِ ثبوتیہ کر رہے ہیں اب اس کی جگہ مراقبہ شیوناتِ ذاتیہ کیا کریں۔ شیونات شان کی جمع ہے۔ اس مراقبے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ جل شانہ کی شان کا فیض اللہ تعالیٰ سے آپ ﷺ کی طرف آ رہا ہے، آپ ﷺ کی طرف سے آپ کے شیخ پر اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ سِر کی طرف۔ باقی آپ اپنے طور پہ کوشش کر لیں، جتنا ہو جائے اس پہ اللہ کا شکر کریں اور جو نہ ہو سکے آئندہ کے لئے اس پر محنت کریں۔
سوال نمبر 7:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
Respected مرشد صاحب I pray that you and your loved ones are well! Ameen. الحمد للہ I have completed the current Zikr more than 30 days without missing which is,
200 times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ’’
400 times ‘‘لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’
400 times ‘‘حَقْ’’ and
500 times ‘‘اَللہ’’
Five minutes ذکر on heart. I am also on your instructions, attempting to listen to my heart saying اَللہ اَللہ throughout the day but I don’t do this for the said time. I think I have increased this practice compared to last update and I try to also do it while falling asleep.
Answer:
Ok now you can do 600 times حَقْ. The rest will be the same ان شاء اللہ.
سوال نمبر 8:
السلام علیکم حضرت میرا ذکر یہ تھا: چار لطائف پر دس منٹ اور پانچویں پر پندرہ منٹ۔ ایک مہینہ سے کر رہی ہوں، کچھ دن پانچ منٹ کیا تھا اور ایک دن ایک منٹ سب جگہوں پر کیا تھا۔ سب پر محسوس ہوتا ہے۔ آپ نے ذکر میں با قاعدگی لانے کو فرمایا تھا، اب آگے کا بتا دیجئے۔ مجھے لطیفۂ اخفیٰ کی جگہ معلوم کرنی تھی کہ کہاں ہوتی ہے۔ روزانہ کوشش کرتی ہوں کہ سونے سے پہلے منزل جدید سن لوں، لیکن ناغے ہو ہی جاتے ہیں۔ ذکر کے بعد میرا سر پکڑا جاتا ہے، میرے خیال میں انتہائی فعال ہو جاتا ہے منزل پڑھ کے یا سن کے بھی افاقہ نہیں ہوتا، ایسے لگتا ہے کہ نظر لگ گئی ہو گی، جب نظر اتارتی ہوں تو بہتر لگتا ہے۔ پرسوں منزل سن کے اور نظر والا معاملہ کر کے سوئی تھی، نیند تو آئی، لیکن خواب میں ایسا لگا کہ کسی نے پکڑ لیا، Sleeping paralysis ہوا اور میں خواب میں ہی ’’أَعُوْذُ بِاللّٰهِ‘‘ پڑھ رہی تھی. خوف اور ڈر سے آنکھ کھل گئی۔ ویڈیوز پھر سے دیکھنا شروع کی تھیں، ایک دن دوبارہ دیکھی تھی پھر نہیں دیکھی۔ نظر کی حفاظت کی ہر ممکن کوشش کرتی رہتی ہوں، معلوم نہیں اس میں کس قدر کامیاب ہوں۔ میرا بہت دل کرتا ہے کہ میں شرعی پردہ کروں، لیکن ابھی تک رواجی پردہ تک ہی محدود ہوں۔ اصل مسئلہ میری جلد کا ہے۔ مجھے نقاب میں گرمی کی وجہ سے پھنسیاں ہو جاتی ہیں اور دوسرا یہ کہ میری امی کہتی ہیں کہ پردہ بہت مشکل ہے، سسرال والے بھی باتیں بنائیں گے۔ حالانکہ فی الحال مجھے اپنے کزن کے سامنے بغیر نقاب کے جانا برا محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
لطیفۂ اخفیٰ کی جگہ یہ ہے کہ اوپر کے جو دو پوائنٹس ہیں یعنی لطیفۂ سر اور لطیفۂ خفی، ان دو پوائنٹس کو لے لیں اور ایک پوائنٹ گلے کی جڑ کو لے لیں، یہ تکون بن جائے گا، اس تکون کے بالکل وسط میں جو جگہ ہے وہ لطیفۂ اخفیٰ ہے۔ غلط ویڈیوز بالکل نہ دیکھا کریں، ان سے حتی الامکان بچیں۔ شرعی پردہ اگر کر سکیں تو یہ بہت بہتر ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے دل کی پاکی جلدی حاصل ہو جائے گی۔ اللہ جل شانہ آپ کی مدد فرمائے۔
سوال نمبر 10:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔ میں نے لطیفۂ قلب والا مراقبہ تیس دن کیا ہے، باقی معمولات بھی با قاعدگی سے کئے ہیں۔ البتہ مراقبہ میں چند بار ہی دل سے ذکر کی آواز آئی۔ مسلسل دل سے اللہ اللہ ہوتا ہوا محسوس ہوا۔ میں نے مراقبہ ابھی بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ مزید رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
ما شاء اللہ کچھ سلسلہ تو شروع ہوا۔ اب آپ اس طرح کر لیں کہ پانچ منٹ کی جگہ دس منٹ کر لیں۔ باقی ذکر وہی کریں۔
سوال نمبر 11:
السلام علیکم آپ نے جو دس منٹ کا مراقبہ دیا اس میں دل سے نہیں بلکہ حلق سے آواز آتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تسبیحات بھی ہر روز کر رہی ہوں۔
جواب:
اب آپ اس طرح کر لیں کہ اپنے دل کی جگہ پر انگوٹھا رکھ لیا کریں اور سوچیں کہ اس انگوٹھے کے نیچے سے آواز آ رہی ہے۔
سوال نمبر 12:
حضرت توکل کب اور کیسے حاصل ہوتا ہے؟
جواب:
مقامِ توکل کے حصول سے پہلے تو توکل کا صحیح معنی میں ملنا مشکل ہے، اس کے لئے آپ ابھی چل رہے ہیں، یہ آہستہ آہستہ حاصل ہو گا۔ البتہ جب تک طبعی طور پر حاصل نہیں ہوتا تب تک اسے ایمانی طور پہ حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ یہ تو معلوم ہی ہے کہ اللہ ہی سب کچھ کرتے ہیں، لہٰذا اللہ پر بھروسہ کر کے شریعت کے مطابق جو بات ہو یا جو بہتر بات ہو اس پر جمنا چاہیے۔ اِس وقت یہی توکل کافی ہو گا۔
اللہ جل شانہ ہم سب کو صحیح عمل کی توفیق عطا فرما دے۔ آمین۔
وَ آخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ