اَلْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰى خَاتَمِ النَّبِيِّيْنَ اَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
سوال:
آپ ﷺ نے زندگی کے ہر موقع پر مختلف دعائیں مانگی ہیں۔ اگر ہم ان دعاؤں کو اپنی زندگی کے اندر لانا چاہیں تو اس کیلئے عملی ترتیب کیا ہو سکتی ہے؟
جواب:
اصل میں اگر کوئی آدمی کہے کہ میں 50 دنوں کا کام ایک ہی دن میں کر لوں تو اس کا مطلب ہے یہ شخص کام کرنا ہی نہیں چاہتا، اور نہ ہی کر سکتا ہے۔ اور اگر وہ اس کو 50 دن میں تقسیم کر لے جتنا روزانہ ہو سکتا ہے اتنا کر لے تو ہو جائے گا۔ جیسے ہمارے طالب علم دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک وہ جو انتظامی قسم کے ہوتے ہیں، وہ نظام الاوقات ایسا بناتے ہیں کہ جس پر انسان عمل کرسکتا ہے، یعنی میں دن میں اتنے گھنٹے کام کروں گا، اتنی دیر آرام کروں گا، اتنا ٹائم کھانے پینے کے لئے، اتنا وقت تفریح کے لئے۔ وہ ساری چیزوں کا خیال رکھ کے نظام الاوقات بناتا ہے، اور اس نظام الاوقات پر عمل کرتا ہے اور کامیاب بھی ہو جاتا ہے۔ دوسرا آدمی جوش میں آ کے کہتا ہے میں یہ بھی کر لوں گا، یہ بھی کر لوں گا، یہ بھی کر لوں گا۔ دو تین دن کرتا ہے، پھر اس کے بعد کر نہیں سکتا، لہٰذا بالکل ہی ٹوٹ جاتا ہے۔ ورزش میں بھی ایسے ہوتا ہے۔ کچھ لوگ جو ورزش کے جوش میں آ کے پچاس ڈنڈ ایک ہی مرتبہ نکال لیتے ہیں اور بس اس کے بعد پھر چارپائی پہ پڑ جاتے ہیں، ہل بھی نہیں سکتے، آئندہ کے لئے توبہ کر لیتے ہیں کہ آئندہ نہیں کروں گا۔ تو یہ طریقہ نہیں ہے، کام کرنا ہو تو طریقے سے کرو۔ تو جو دعائیں ہیں ان کو اگر ہم اپنے اوقات دیکھ کر زندگی میں لائیں یعنی میں کتنی دعائیں کتنی دیر میں یاد کر سکتا ہوں، مثال کے طور پر میں نے اس کے لئے آدھا گھنٹہ دے دیا، اب اس آدھے گھنٹے میں میں کتنی دعائیں یاد کر سکتا ہوں، اس آدھے گھنٹے کی پھر implementation کروں کہ جو دعائیں میں نے یاد کیں، اس دن جو موقع آئے اس کے مطابق وہ دعائیں میں پڑھتا رہوں، اور وہ جاری رہیں۔ مثلا کھانا کھاتے وقت کھانے کی دعا پڑھ لیں، تو اس میں آپ کا کتنا وقت لگتا ہے؟ کھانے کے ساتھ ہی دعا شامل ہو گئی، صرف یاد کرنے میں وقت لگتا ہے، implementation میں وقت نہیں لگتا۔ اسی طرح سوتے وقت کی جو دعا ہے سوتے وقت پڑھ لی جائے تو کتنا وقت لگتا ہے۔ یاد کرنے میں وقت لگتا ہے اور اس کے لئے انتظام کرنا ہوتا ہے۔ انتظام یہ ہے کہ آپ مثال کے طور پر ہفتے میں دس دعائیں رکھ لیں، کہ میں دس دعائیں یاد کر کے ان کو عمل میں لاؤں گا۔ پھر پورا ہفتہ اس کے اوپر عمل کریں، تو آپ کو پکی بھی ہو جائیں گی اور ساتھ ساتھ عمل بھی ہو جائے گا۔ اس کے بعد اگلے ہفتے دس دعائیں اور یاد کر لیں اور ساتھ اس پر عمل بھی شروع کر لیں اور پچھلوں پر عمل جاری رکھیں، کیونکہ اس میں آپ کا فالتو وقت نہیں لگتا۔ اس کے بعد اگلے ہفتے میں دس، پھر اگلے ہفتے میں دس، تو چالیس پچاس دن میں آپ کا کام پورا ہو جائے گا۔ دعائیں جتنی ہیں وہ آپ کو یاد بھی ہو جائیں گی اور عمل میں بھی آ جائیں گی۔ یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، البتہ جب عمل میں آ جائے تو پھر ایک کام اور کر لو، کہ اسی ترتیب سے جتنی دعاؤں کا ترجمہ آپ سیکھ سکتے ہیں وہ بھی ساتھ شروع کر لیں، تو ترجمہ بھی یاد ہو جائے گا۔ پھر جس وقت آپ وہ دعائیں پڑھیں گے تو آپ کو اس کی اصل روح کا پتا چلے گا کہ میں کیا مانگ رہا ہوں۔ جیسے "بِسْمِ اللہِ وَعَلیٰ بَرَکۃِ اللہِ" اب ترجمہ کر لیں میں اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، اللہ تعالٰی کی برکت کو حاصل کرنے کے لئے، اب آپ کو پتا چل گیا کہ کیا مانگ رہا ہوں۔ چنانچہ جو دعائیں بھی آپ نے یاد کی ہیں ان کا ترجمہ بھی سیکھ لو اور ساتھ ساتھ عمل میں بھی آ چکی ہوں گی، پس اس ترتیب سے ان شاء اللہ یہ دعائیں ہماری زندگی میں آ جائیں گی۔ یہ بہت ہی مبارک ترتیب ہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو نصیب فرما دے۔
وَ اٰخِرُ دَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ للهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن