خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی، پاکستان
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
سوال 1:
حضرت جی آپ نے اس رمضان سے پہلے مجھے پانچواں لطیفۂ اخفیٰ پہ جب شروع کرنے کا کہا تھا تو میں پریشان ہوئی کہ رمضان شریف بھی ہے قرآن کی تلاوت بھی کرنی ہے، درود پاک کی نیت بھی ہے کہ ایک لاکھ مرتبہ پڑھوں گی، بچوں کی مصروفیت۔ پھر اللہ پاک سے دعا مانگی اللہ پاک نے آسانی عطا فرمائی ما شاء اللہ سب کچھ وقت پر ہو گیا۔ مگر ایک مسئلہ تھا کہ جب بھی مراقبہ شروع کرتی تو میری ایک ٹانگ میں شدید تکلیف شروع ہو جاتی ہے، مراقبہ کا ناغہ نہیں کرتی ہوں دو دن سے اتنی تکلیف ہے کہ کھڑے ہو کر کچھ دیر کرتی ہوں پھر بیٹھ کر کرتی ہوں۔ جب مراقبہ ختم ہو جاتا ہے تو درد بھی ختم ہو جاتا ہے ویسے تکلیف نہیں ہوتی بس مراقبے کے وقت ہوتی ہے۔
جواب:
میں نے لکھا تھا کہ posture کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے، اس پیر کو لٹا کر مراقبہ کر کے دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت جی اس بات کی فکر ہے کہ مراقبہ میں توجہ کم ہو جاتی ہے۔ تو میں نے کہا کہ جتنی توجہ بھی ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کریں اور اس کو کر لیا کریں ان شاء اللہ اس میں ہی اللہ پاک راستہ کھول دیں گے۔
سوال 2:
السلام علیکم شیخ عید کی بہت بہت مبارک ہو آپ کو۔ حضرت کل بروز Wednesday جو سبق آپ نے دیا تھا مکمل ہو گیا ہے۔ جس میں اذکار کے ساتھ 10 منٹ کا قلبی ذکر تھا۔ آگے کیا حکم ہے؟
جواب:
آپ نے لکھا ہے کلبی، کلب کتے کو کہتے ہیں۔ یہ قلبی ذکر تھا۔ اب آپ 10 منٹ کے لئے قلبی ذکر کر لیا کریں اور 15 منٹ کے لئے لطیفۂ روح کر لیا کریں۔ لطیفۂ روح اس طرح ہے کہ اگر آپ جسم کو بالکل درمیان سے ایک line پہ تقسیم کریں تو اس لائن سے بائیں طرف جتنے فاصلے پہ دل ہے اس لائن سے دائیں طرف اتنے ہی فاصلے پر جو جگہ ہے اس کو لطیفۂ روح کہتے ہیں۔
سوال 3:
السلام علیکم حضرت صاحب امید کرتا ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ حضرت صاحب ایک سوال ہے کہ چاند کے بارے میں مفتی منیب الرحمٰن صاحب نے جو سوالات اٹھائے ہیں کہ اپنے قضا روزے رکھیں اور اعتکاف کرنا ہے اور لوگوں میں غم و غصہ ہے۔ اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ دعاؤں کی درخواست ہے۔
جواب:
اگرچہ یہ اس کا موقع نہیں ہے کیونکہ یہاں سوال و جواب تصوف سے متعلق ہیں لیکن چلو آپ کی وساطت سے باقی لوگوں کو بھی پتا چل جائے گا۔
اس میں دو پہلو ہوتے ہیں ایک شرعی پہلو ہوتا ہے اور ایک فنی پہلو ہوتا ہے۔ فنی پہلو سے جو لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ چاند نظر نہیں آ سکتا تھا یہ scientifically بہت بڑا دعویٰ ہے کیونکہ science objective thinking بتاتی ہے subjective نہیں بتاتی کہ آپ نے ایک چیز ذہن میں فرض کر لی اس کے مطابق آپ پھر سوچیں کہ اس کو میں ثابت کروں، یہ طریقہ scientific نہیں ہے۔ scientific طریقہ یہ ہوتا ہے کہ آپ Objective thinking کرتے ہیں تو کوئی line آپ draw نہیں کر سکتے کہ اس سے نیچے نظر نہیں آ سکتا اور اس سے اوپر نظر آ سکتا ہے۔ ایسی line کون draw کرے گا اور کیسے draw کرے گا؟ چنانچہ ہمارا measurement کا جو source ہے اسی سے ہم نے formula بنایا ہوا ہے۔ اگر اسی source سے کوئی اور result آ جائے تو وہ اس کو modify کر سکتا ہے۔ یہ Experimental data ہے اگر وہ نیا آ گیا تو اس پہ Curve fitting ہو سکتی ہے یعنی آپ کی Curve fitting کوئی revealed تو نہیں ہے! ایک revealed چیز ہوتی ہے اور ایک evolved چیز ہوتی ہے۔ evolved وقت کے ساتھ ساتھ develop ہوتا ہے۔ تو یہ چاند آٹھ درجے سے زیادہ پسنی میں اوپر تھا اور یہ عموماً بتایا جاتا ہے کہ جس طرح normally criteria ہوتا ہے۔ سوا 10 درجے اگر اوپر ہوتا تو clearly نظر آتا تو آپ اس کو مشکل چاند کہہ سکتے ہیں لیکن نا ممکن نہیں کہہ سکتے، عین ممکن ہے کسی کی نظر تیز ہو۔ دوسری بات یہ ہے کہ عین ممکن ہو کہ کوئی اور contrast develop ہو چکا ہو۔ مثلاً کناروں پہ بادل ہوں اور تنگ جگہ ہو جس کی وجہ سے اس کا contrast زیادہ بہتر ہو جائے یہ بھی ہو سکتا ہے۔ موسم کا بھی اثر ہو سکتا ہے، سرخی کی کمی زیادتی سے بھی اثر ہو سکتا ہے تو یہ کئی parameters ہو سکتے ہیں۔ مختلف parameters سے data بہت influence ہو جاتا ہے لہذا کوئی حتمی بات اس کے بارے میں نہیں کی جا سکتی کہ یہ نظر آ سکتا یا نہیں۔ البتہ یہ کہہ سکتے ہیں مشکل تھا لیکن مشکل نا ممکن کو نہیں کہتے، یہ تو اس کا فنی پہلو ہے۔
جہاں تک اس کا شرعی پہلو ہے وہ اتنا ہی ہے کہ شہادتیں آ جائیں اور قاضی مطمئن ہو جائے، باقی پھر قاضی اور اللہ کا معاملہ ہے۔ کیونکہ فقہاء نے لکھا ہے کہ قاضی کا جب فیصلہ ہو جائے تو وہ ظاہراً بھی نافذ ہو جاتا ہے اور باطناً بھی نافذ ہو جاتا ہے۔ باطناً نافذ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ با قاعدہ اس کا ثواب اور تمام چیزیں جتنی بھی ہیں وہ سب اس پہ طے ہو جاتی ہیں۔ مثلاً حج ہو جاتا ہے، روزہ ہو جاتا ہے، عید ہو جاتی ہے۔ تو چونکہ چاند ممکن تھا نا ممکن تب ہوتا جب چاند پیدا ہی نہ ہوتا لیکن اگر پیدا ہوا ہے اور اس کی انیس گھنٹے عمر ہے اور سوا آٹھ درجے اوپر تھا تو chance تھا، اس میں ہم شہادت دینے والے کو سچا کہہ سکتے ہیں۔ بہر حال قاضی نے فیصلہ کر لیا، ہمارے لئے تو ہو گیا۔ البتہ قاضی کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہے اگر اس نے گواہیوں میں گڑبڑ کی ہے یعنی صحیح گواہیاں نہیں تھیں اور اس نے accept کر لیں تو وہ اللہ کو جواب دے گا۔ لیکن ہم سب کی عید بھی صحیح ہو گئی اور روزہ بھی صحیح ہو گیا، نہ اس کی قضا کرنے کی ضرورت ہے نہ اس میں کچھ شک کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ میرا فتویٰ نہیں بلکہ مولانا تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ ہے۔ مولانا تقی عثمانی صاحب مفتی بھی ہیں انہوں نے فتوی دے دیا ہے اور ہمارے شیخ الاسلام بھی ہیں لہذا اس کے بعد ہم مزید کیا بات کریں؟
سوال 4:
السلام علیکم حضرت جی ایک ماہ ذکر کا بلا ناغہ پورا ہوا۔ ابھی کا ذکر تھا 200، 400، 600، 1500، اس کے علاوہ 300 دفعہ "لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ" غفلت میں خاطر خواہ کمی رہی۔ رمضان کریم میں نماز اور ذکر کی بھی routine بہتر ہوئی اور بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ جیسے ذکر و نماز میں focus وغیرہ۔ رذائل بھی بہت ہیں۔ آگے کے لئے حکم فرمائیں۔
جواب:
اگر آپ نے غضِ بصر کا مجاہدہ ابھی نہیں کیا تو غضِ بصر کا مجاہدہ شروع کر لیں اور اس کے بارے میں مجھے report کر دیں۔ اور ذکر اب 200، 400، 600 اور 2000 مرتبہ کر لیں۔
سوال 5:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت جی اللہ تعالیٰ آپ کو ہر طرح کی صحت و عافیت میں رکھیں۔ اصلاحی ذکر کا ایک اور ماہ مزید ہو گیا ہے۔ آپ نے فرمایا تھا پہلے والا ذکر ہی جاری رکھوں، رمضان پاک کے بعد پھر بات کریں گے۔ 5 منٹ سب لطائف کا ذکر، مراقبہ صفاتِ ثبوتیہ 15 منٹ۔ حضرت جی رمضان میں تو اللہ پاک سے تعلق بڑھانے کا اور خلوت کے اعمال میں زیادہ جان لگانے کا وقت ہوتا ہے لیکن مجھے ایسا لگا کہ رمضان میں اور ذکر میں بھی یکسوئی کم رہی، معمولات تو کئے لیکن قرآن پاک کا ایک مکمل ختم کر سکی اور دوسرا 25 پارے تک پڑھا۔ طاق راتوں میں جب باقی لوگ ایصالِ ثواب کے لئے پڑھ رہے تھے تب میرے باقی سپارے اور لوگوں نے پڑھ لئے تھے، حضرت جی ہر بار رمضان پاک میں ذکر و تلاوت کے لئے حریص ہو جاتی تھی حتیٰ کہ اگر گھر کے کام زیادہ یا خدمت کرنی پڑے تو طبیعت پر بوجھ آ جاتا تھا کہ اب تلاوت نہیں کر سکتی، زیادہ دعائیں نہیں مانگ سکتی یا توجہ میں کمی آ جائے گی۔ اس بار عجیب احوال رہے کہ اپنے معمولات تو پورے کر لئے لیکن گھر میں جہاں بیمار کی خدمت یا مدد کی ضرورت ہوئی وہاں اپنی ہمت سے زیادہ کوشش میں لگی رہی، اپنی ضرورت پر دوسروں کی ضرورت اور مدد کو ترجیح دی، نیت تو ہمیشہ اللہ پاک کی رضا کی تھی لیکن روحانیت کا کچھ پتا ہی نہیں چلا، رمضان پاک میں کیا ملا کچھ سمجھ نہیں آیا، بس زیادہ خدمت کی فکر رہتی تھی۔ اس لئے ایسا لگ رہا ہے کہ رمضان پاک منتشر سا گزرا، پتا نہیں وہم ہے یا واقعی۔ اور خلوت میں بھی کم کم دعائیں کیں البتہ گناہ سے بچنے کی کوشش ضرور کی، مراقبہ کا کچھ نہیں پتا کہ اس کا اثر مجھ میں کیا آیا ہے؟ میری عبادت میں توجہ اللہ پاک کی طرف بس ویسی تھی جیسے پہلے تھی۔ البتہ مخلوق کی تکلیف زیادہ محسوس ہوتی ہے، ان کی خدمت کی فکر بھی۔ بعض اوقات ایسے وقت میں خود بھی پریشان ہو جاتی ہوں کیونکہ تحمل اتنا نہیں ہے لیکن جب مجھے لگا کہ اللہ نے مجھے دوسرے انسان سے زیادہ صحت دی ہے اسے اپنے لئے تو استعمال کروں لیکن دوسروں کی خدمت کے لئے بھی شاید اللہ پاک میری توجہ اپنی مخلوق کی طرف دلا رہے ہوں بار بار ورنہ اپنے کام ہی مشکل سے کر پاتی تھی، بس میں خود کو دوسروں کی جگہ رکھ کر اس کی مدد کا سوچتی ہوں یا کرتی بھی ہوں اپنے ذمہ لے کر لیکن مجھے وہ کام زیادہ پسند ہے جو تھوڑا کروں لیکن لگاتار کروں۔ کچھ وقت کر کے تھک جاتی ہوں اور ہمت جواب دے جاتی ہے اس لئے سمجھ نہیں آتا کہ دوسروں کی کتنی مدد کیا کروں؟ میری اپنی صحت نہ متاثر ہو جائے۔ جیسے ہی رمضان پاک ختم ہوا ہمت بھی کم ہو گئی۔ اتنی لمبی بات کے لئے معذرت کہ میں خود اپنے احوال بتانے کے بارے میں confused ہوں، میری توجہ اپنی ذات کی طرف شاید زیادہ نہیں تھی اس لئے سمجھ نہیں آ رہا مراقبہ سے کیا اثر یا فرق پڑا، بس گمان کر سکتی ہوں اللہ پاک کے فضل سے کچھ فرق پڑا ہو گا۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا آگے کے لئے رہنمائی کر دیں۔
جواب:
کہتے ہیں عبادت سے جنت ملتی ہے اور خدمت سے خدا ملتا ہے۔ یہ تو آپ نے تو ما شاء اللہ بہت اچھا کام کیا، اللہ تعالیٰ آپ کی خدمت کو قبول فرمائے۔ دوسری اچھی بات یہ ہے کہ آپ کو اپنے کام پر اللہ تعالیٰ نے عجب سے بچایا یہ بھی اللہ پاک کا فضل ہے کہ آپ سمجھیں شاید آپ نے بہت بڑا کام کیا ہے۔ اس پر بھی اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ اور مراقبہ صفاتِ ثبوتیہ کا اثر یہی تھا کہ آپ کو اللہ پاک کی صفات کا ادراک ہو جائے اور وہ یہی ہے کہ اللہ سن رہے ہیں، اللہ دیکھ رہے ہیں، میں اللہ کے سامنے ہوں اور اللہ پاک حَيُّ اور قَيُّوم ہے۔ یعنی اللہ پاک کی صفات آپ کے اوپر کھلیں ہیں چنانچہ آپ کو اللہ پاک نے توفیقات عطا فرمائیں۔ آپ یہ مراقبہ ایک مہینہ اور کر لیں تو اس سے اور زیادہ فائدہ حاصل ہو گا کیونکہ آپ پر اس کا اثر آ رہا ہے اور پریشان نہ ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو توفیقات دے رہے ہیں۔ خدمتِ خلق اگر نفس کی خوشی کے لئے نہ ہو کہ لوگ میری تعریف کریں تو پھر واقعی یہ بہت قابلِ قدر کام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کی توفیق بخشی۔ اللہ پاک ہم سب سے راضی ہو۔
سوال 6:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ میں فلاں سعودیہ عرب سے بات کر رہا ہوں۔ حضرت جی میرے ذکر کی تفصیل اس طرح ہے "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "اِلَّا للہ" 200 مرتبہ، "اَللہُ اَللہ" 200 مرتبہ اور "اَللہ" 100 مرتبہ۔ مراقبہ لطیفۂ قلب 5 منٹ، لطیفۂ روح 5 منٹ، لطیفۂ سر 5 منٹ، لطیفۂ خفی 5 منٹ اور لطیفۂ اخفیٰ 5 منٹ اور کائنات کی ہر چیز ذکر کر رہی ہے، یہ تو سننا۔ 15 منٹ مراقبہ معیت یعنی اللہ پاک میرے ساتھ ہیں۔ الحمد للہ ایک ماہ مکمل ہو گیا۔ آگے ذکر کرنا چاہتا ہوں آپ سے دعا کی درخواست ہے۔
جواب:
اس مراقبہ معیت کا آپ کے اوپر کیا اثر ہوا؟ یہ تھوڑا سا مجھے بتائیں پھر میں آگے بتاؤں گا۔
سوال 7:
السلام علیکم میں نے 40 دن والی تسبیح مکمل کر لی ہے۔
جواب:
اب آپ تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار 100، 100 دفعہ عمر بھر کے لئے کریں گی اور ہر نماز کے بعد جو وظیفہ تھا وہ بھی آپ نے عمر بھر کرنا ہے۔ اس کے علاوہ 10 منٹ آپ یہ تصور کریں کہ ہر چیز ذکر کر رہی ہے اور میرا دل بھی ایک چیز ہے یہ بھی اللہ اللہ کر رہا ہے۔ اس کو آپ اپنے دل کے اندر محسوس کریں کہ اللہ اللہ اس پر ہو رہا ہے۔ اس روزانہ practice کریں اور ایک مہینے کے بعد پھر مجھے بتائیں۔
سوال 8:
السلام علیکم حضرت جی میں فلاں عرض کر رہا ہوں برونائی سے۔ آپ نے رمضان کے بعد رابطہ کرنے کا فرمایا تھا۔ حضرت مجھے جہری ذکر 200، 400، 600، 1000 مرتبہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو"، "حَق" اور "اَللہ" کے ساتھ 5 منٹ کے لئے دل سے "اَللہُ اَللہ" کا ذکر محسوس کرتے ہوئے ایک ماہ گزر گیا ہے۔ حضرت مجھے وقفے وقفے سے مختلف مقامات پر لرزش محسوس ہوتی ہے مگر میرا دھیان بہت کمزور ہے۔
جواب:
اس کو آپ ایک مہینہ اور کر لیں دھیان مضبوط ہو جائے گا اور دھیان مضبوط کرنے کے لئے ہی یہ دیا جا رہا ہے۔ باقی ذکر یہی رکھیں فی الحال۔
سوال 9:
السلام علیکم حضرت جی عرض ہے کہ میرا ابتدائی ذکر 5 منٹ دل پر، 5 منٹ لطیفۂ روح پر، 5 منٹ لطیفۂ سر پر، 5 منٹ لطیفۂ خفی، 5 منٹ لطیفۂ اخفیٰ پر، اللہ کا ذکر سننے کا تھا۔ اور مراقبہ احدیت کا ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ لطائف پر محسوس ہوتا رہا اور مراقبہ احدیت میں ایک دن جیسے دل میں کچھ کھچاؤ سا محسوس ہوا۔ آپ سے رہنمائی کی درخواست ہے۔
جواب:
اصل میں مراقبہ احدیت میں کھچاؤ محسوس نہیں کرنا۔ فیض کا concept اگر کسی کو معلوم نہ ہو تو مسئلہ ہو جاتا ہے، بعض لوگ فیض کو نور سمجھتے ہیں۔ فیض اصل میں ہر وہ چیز ہوتی ہے جس سے کسی کو فائدہ ہو۔ جیسے کہتے ہیں فلاں بڑا فیاض (سخی) ہے یعنی اس سے لوگوں کو بہت فائدہ پہپنچتا ہے۔ یہ فائدہ کچھ بھی ہو سکتا ہے دنیا کا بھی ہو سکتا ہے آخرت کا بھی ہو سکتا ہے۔ فیض کا سارا منبع تو اللہ پاک کے پاس ہے لہذا ہم مراقبہ احدیت اسی کے لئے کرتے ہیں کہ اللہ پاک سے فیض جیسے کہ اس کی شان ہے آ رہا ہے آپ ﷺ کے قلب پر کیونکہ آپ ﷺ ہی سب سے پہلے اس کے لئے تقسیم کرنے والے ہیں اور پھر مرید کے لئے شیخ ہوتا ہے تو آپ ﷺ کے قلب مبارک سے شیخ کے قلب پر آتا ہے اور شیخ کے قلب سے پھر مرید کے قلب پر آ رہا ہے۔ آپ فیض کا concept ذہن میں رکھیں کہ فیض کیا ہے اور پھر محسوس کریں گویا کہ مجھے چیزوں کی توفیقات ہو رہی ہیں روزانہ 15 منٹ آپ اس کو اس انداز میں محسوس کریں۔ اور لطائف والا بھی جاری رکھیں، ایک ماہ اسی طریقے سے کر لیں۔
جب تک یہ concepts ٹھیک نہیں ہوتے اس وقت تک وہ صرف ایک theoretical سی بات ہوتی ہے، آدمی پتا نہیں اپنے ذہن میں کیا کیا رکھتا ہو گا لیکن اصل میں اس کا فائدہ نہیں ہوتا۔
سوال 10:
السلام علیکم حضرت جی عید مبارک اللہ رب العزت آپ کے درجات بلند فرمائے اور آپ کا سایہ ہم پر قائم رکھے، آپ کو لمبی حیات نصیب فرمائے۔ محترم حضرت جی جو وظیفہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" 400 مرتبہ، "حَق" 600 مرتبہ اور "اَللہ" 500 مرتبہ اور مراقبہ 5 منٹ کے لئے لطیفۂ قلب، لطیفۂ روح، لطیفۂ سر، لطیفۂ خفی، لطیفۂ اخفیٰ اور 15 منٹ کے لئے مراقبہ شیوناتِ ذاتیہ تصور کرنے کا کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کی طرف سے فیض آپ ﷺ کے قلب مبارک پر اور وہاں سے شیخ اور وہاں سے پھر میرے لطیفۂ سر پر آ رہا ہے 30 دن کے لئے، الحمد للہ مکمل ہو گیا ہے۔ حضرت جی مراقبہ کے دوران مجھے غشی آ جاتی ہے، مراقبہ کا وقت بھی بدلا ہے کہ شاید غشی نہ آئے پر majority time آتی ہے اور سر پر اللہ اللہ ہوتا ہے جیسے لطائف میں ہوتا ہے۔ الحمد للہ تمام لطائف میں ہر لطیفہ 5 منٹ صحیح ہو رہے ہیں آپ کو احوال 5 دن کی تاخیر سے دے رہا ہوں یہ میری اپنی سستی کی وجہ سے ہے جس کے لئے معذرت خواہ ہوں۔
جواب:
مراقبہ شیوناتِ ذاتیہ میں آپ کیا تصور کرتے ہیں؟ یہ آپ نے نہیں بتایا۔ اس کے بارے میں تھوڑا سا بتا دیں کہ شیوناتِ ذاتیہ کا فیض، آپ کیا سمجھتے ہیں؟ اس کے بارے میں مجھے بتائیں تاکہ میں آپ کو پھر کچھ عرض کر سکوں۔
سوال 11:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ میں فلاں سعودیہ عرب سے بات کر رہا ہوں۔ حضرت والا میں امید کرتا ہوں کہ ان شاء اللہ آپ خیر و عافیت کے ساتھ ہوں گے، اللہ تعالیٰ آپ کی جان و مال اور اولاد میں برکت عطا فرمائے۔ میرا اصلاحی ذکر 200، 400، 600، 500 اور 4500 دفعہ ذکرِ جہر الحمد للہ ایک ماہ کے لئے مکمل ہو گیا ہے۔ حضرت والا ذکرِ جہر میں کچھ کمی ہو سکتی ہے کیونکہ ذکرِ جہر مکمل نہیں کر پاتا، کبھی کبھار driving صبح آٹھ سے بارہ اور دوبارہ پھر دو سے آٹھ تک duty اور کھانا پکانا اور کپڑے دھونا ہے اور گھر والی کا اصلاحی ذکر 10 منٹ لطیفۂ قلب پر، 10 منٹ لطیفۂ روح پر، 15 منٹ لطیفۂ سر دو ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔ لطیفۂ قلب محسوس ہوتا ہے جبکہ لطیفۂ روح کے دوران جسم حرکت کرتا ہے اور لطیفۂ سر بالکل محسوس نہیں ہوتا۔ آگے کے لئے رہنمائی فرمائیں۔جواب:
جہری ذکر آپ 2000 مرتبہ کر لیں اور باقی یہی رہے گا کیونکہ آپ کو تو اور بڑھانا نہیں ہے، آپ اس کو جاری رکھیں۔ اور گھر والی کا لطیفۂ قلب 10 منٹ کے لئے اور 10 منٹ کے لئے لطیفۂ روح اور صرف لطیفۂ روح کے اوپر انگوٹھا رکھ کے تصور کرنا ہے کہ وہاں پر ذکر ہو رہا ہے پورے جسم پر نہیں اور 15 منٹ لطیفۂ سر پر۔ چونکہ ابھی انہوں نے یہ شروع نہیں کیا لہذا اس ترتیب سے ایک مہینہ اور کر لیں۔
سوال 12:
میرے وظیفے کی مدت پوری ہوئی 8000 اسمِ ذات دیا تھا اور میرا مجاہدہ تھا کہ جب دو عورتیں آپس میں لڑ رہی ہوں اور جب وہ خاموش ہو جائیں تو فیصلہ کرنا ہے کہ اس خاموش رہنے سے آپ نے کیا سبق لیا؟ وہ بھی آپ کو بتانا تھا۔ آگے رہنمائی کر دیں۔
جواب:
آپ نے مجھے کیا بتایا؟ مجھے تو کچھ بھی نہیں بتایا تو اس کا میں کیا جواب دوں؟
سوال 13:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ خوش رکھیں۔ میری چھوٹی بہن آج سے تین چار سال پہلے بیعت ہوئی تھی، انہوں نے پہلے 40 دن والا ذکر کیا تھا پھر اس کے بعد مراقبہ ملا، پھر کچھ عرصہ کر کے چھوڑ دیا۔ ان کو اب احساس ہو چکا ہے اور دوبارہ شروع کرنا چاہتی ہیں۔ اس کے لئے آپ کی رہنمائی چاہیے۔
دوسرا میرا جو دل کا مسئلہ محسوس ہو رہا تھا وہ اب الحمد للہ کچھ بہتر ہے، پورا بہتر نہیں ہے لیکن پہلے سے کافی فرق ہے۔ اس کے لئے بھی فرما دیں کہ ذکر شروع کروں یا ابھی نہیں یا پھر بغیر ضرب کے کر لیا کروں؟ جیسے آپ فرمائیں۔ الحمد للہ رمضان شریف اور آخری عشرہ خاص طور پر اچھا گزرا اللہ تعالیٰ نے اعمال کی اور آخری عشرے میں جاگنے کی توفیق عطا فرمائی۔ عید پر پوری حفاظت کا اہتمام کیا گیا اور اگلے دن سے روزے بھی شروع کر لئے۔ آج الحمد للہ چار دن ہو گئے ہیں۔ میری بڑی بہن نے بھی دوبارہ ذکر لے لیا ہے ان کا خواتین کے ساتھ رابطہ ہے، ان کو بھی group کی خواتین نے دوبارہ 40 دن والا ذکر دے دیا ہے اور ہدایت بھی فرما دی ہے۔ اللہ تعالیٰ میرے اور میرے گھر کے سب افراد کو اور ساری امت کو کامل اصلاح کے لئے قبول فرمائیں۔
جواب:
آپ کی چھوٹی بہن اگر دوبارہ شروع کرنا چاہتی ہیں تو بالکل کر لیں اور چونکہ انہوں نے 40 دن والا کر لیا تھا تو مراقبہ شروع کر لیں جس میں 5 منٹ تصور کریں کہ میرا دل اللہ اللہ کر رہا ہے اور تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار 100، 100 دفعہ روزانہ کرنا ہے اور بڑی بہن کا رابطہ چونکہ ان کے ساتھ ہے تو ٹھیک ہے۔
سوال 14:
السلام علیکم حضرت جی بندہ رمضان میں کافی بیمار رہا اور 2 روزے بھی قضا ہوئے۔ دیگر معمولات تلاوت اور تراویح میں بھی کچھ مسئلہ رہا۔ 200، 200، 200، 500، 5500 ادا کرنے کی توفیق ہوئی۔ بیانات online سنتا رہا ہوں۔ عید کے دوسرے دن فجر کی نماز بھی قضا ہو گئی با وجود بیشتر الارم کے۔ إِنَّا لِلهِ وَإِنَّـآ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ۔
جواب:
اللہ تعالیٰ آپ کو بیماری سے صحت عطا فرمائے اور اعمال کی توفیقات عطا فرمائے اور نماز قضا ہونے پہ دو رکعت صلوۃ توبہ اگر نہیں پڑھے ہوں تو پڑھ لیں اور آئندہ کے لئے اس پہ غور کریں کہ یہ کس وجہ سے ہوا؟ اور اس کا کیا علاج ہو سکتا ہے؟ وہ مجھے لکھ کر بھیجیں اس کے بعد ان شاء اللہ میں آپ کو بتاؤں گا۔
سوال 15:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
نمبر 1:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ شانِ جامع 15 منٹ۔ یہ محسوس ہوا کہ اللہ تعالیٰ تمام شیونات اور صفات کا جامع ہے۔ اس مراقبے کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے استغناء کا استحضار ہونے لگا ہے۔ اگر کبھی نماز کو جلدی جلدی پڑھ لوں تو یہ خیال آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تو میری نماز کا محتاج نہیں بلکہ ہم محتاج ہیں۔
جواب:
اب آپ اس کی جگہ مراقبہ معیت 15 منٹ کے لئے کریں اور اس میں یہ ہوتا ہے کہ اللہ پاک ہمارے ساتھ ہے جیسے کہ وہ کہتا ہے کہ میں بندے کے ساتھ ہوتا ہوں، اس کی کیفیت ہمیں معلوم نہیں کہ کیسے ہمارے ساتھ ہے لیکن ہمارے ساتھ ہے۔ یہ 15 منٹ کے لئے آپ تصور کر لیں اور باقی تمام لطائف پر 5 منٹ کا جو ذکر سننا ہے وہ بھی جاری رکھیں۔
نمبر 2:
تمام لطائف پر 5 منٹ اور مراقبہ شانِ جامع 15 منٹ کا محسوس کرنا تھا۔
جواب:
مراقبہ شانِ جامع ہو گیا۔ اب آپ مراقبہ معیت کر لیں اور وہ یہ ہے کہ جیسے اللہ پاک کی شان ہے اور جیسے کہ اس نے کہا ہے کہ میں ساتھ ہوتا ہوں اس کی کیفیت کا ہمیں علم نہیں، اللہ تعالیٰ اسی طرح ہمارے ساتھ ہے اس کا 15 منٹ آپ نے مراقبہ کرنا ہے۔
نمبر 3:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ شیوناتِ ذاتیہ 15 منٹ۔ اس مراقبہ کا اثر یہ ہے کہ کہیں اللہ کا مجھ پر غضب نہ ہو جائے، کبھی رحمت کی امید رہتی ہے کہ اللہ پاک کی شان رحیمیت میں ہیں۔
جواب:
آپ تمام لطائف پر 5 منٹ کا ذکر جاری رکھیں اور مراقبہ تنزیہ یعنی جو صفات مخلوق کی ہیں وہ اللہ کے لئے نہیں ہیں۔ جیسے اللہ پاک کھاتے نہیں ہیں، اللہ پاک پیتے نہیں ہیں، اللہ پاک سوتے نہیں، اللہ پاک کی کوئی اولاد نہیں ہے، اللہ پاک کسی کی اولاد نہیں ہیں اس کا مراقبہ 15 منٹ کے لئے کریں۔
نمبر 4:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ 15 منٹ۔ اس مراقبہ میں یہ ہے کہ جب کبھی گناہ کا خیال آئے تو فوراً یہ احساس ہو جائے کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے، اللہ کا قرب محسوس ہوتا ہے، اللہ کا عیوب سے پاک ہونا محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
اللہ پاک کا عیوب سے پاک ہونا تو اس کے ساتھ ہے۔ باقی صفاتِ ثبوتیہ اس سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے بعد پھر آپ مراقبہ شانِ جامع شروع کر لیں۔
نمبر 5:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ 15 منٹ۔ اس مراقبہ سے تھوڑی نسبت ہو گئی ہے، روحانیت سی محسوس ہوتی ہے۔
جواب:
ابھی آپ نے پورا نہیں بتایا اس پہ مزید غور کر کے مجھے بتا دیں۔
نمبر 6:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ 15 منٹ۔ اس مراقبے میں محسوس ہوا کہ اللہ تعالیٰ ہر ایک عیب سے پاک ہے، یہ احساس ادراک کے درجے میں ہے۔ پہلے صرف علم تھا اب حالاً بھی محسوس ہوتا ہے۔ اور ایک بات یہ محسوس ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ جس طرح جسم سے پاک ہے اسی طرح عکس سے بھی پاک ہے اور مراقبے کے دوران پورے جسم میں درد ہونے لگتا ہے، پسینہ آنے لگتا ہے۔
جواب:
اب آپ مراقبہ شانِ جامع شروع کر لیں اور ساتھ ہی تمام لطائف پر 5 منٹ کا ذکر بھی کریں۔
نمبر 7:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 20 منٹ، یہ محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
اب لطیفۂ قلب اور لطیفۂ روح پہ 10، 10 منٹ اور لطیفۂ سر پہ 15 منٹ آپ شروع کر لیں۔
نمبر 8:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ احدیت 15 منٹ۔ اس مراقبے کے بعد جو حالات آتے ہیں یہی محسوس ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں اس وجہ سے برے حالات پر صبر کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور اچھے حالات پر شکر کرنے کی۔
جواب:
اس لفظ کو بہتر کر لیں ”برے حالات“ نہیں بلکہ ”مشکل حالات“ کیونکہ برے حالات کا معنی اور بھی ہو سکتا ہے۔ آپ تمام لطائف پر 5 منٹ کا ذکر کریں اور مراقبہ احدیت کی جگہ مراقبہ تجلیاتِ افعالیہ کریں جس میں یہ ہوتا ہے کہ اللہ پاک ہی سب کچھ کرتے ہیں وہ ﴿فَعَّالٌ لِمَّا يُرِيدُ﴾ (البروج: 16) ہے۔ اس کا فیض آپ ﷺ کے دل میں آ رہا ہے اور آپ ﷺ کے دل سے شیخ کے دل میں آ رہا ہے، وہاں سے آپ کے دل میں آ رہا ہے۔
نمبر 9:
تمام لطائف پر 10 منٹ اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ 15 منٹ۔ مراقبے کے بعد محسوس کیا کہ اللہ تعالیٰ ہر عیب سے پاک ہے، اللہ پاک جسم سے پاک ہے اور اللہ پاک کی رحمت برسنے کا احساس ہوتا ہے۔
جواب:
اب آپ شانِ جامع کا مراقبہ کریں اور تمام لطائف پر 10 منٹ کا ذکر۔
نمبر 10:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 10 منٹ، لطیفۂ سر 10 منٹ، لطیفۂ خفی 10 منٹ، لطیفۂ اخفیٰ 15 منٹ، یہاں تک ذکر ہوا تھا۔ اور محسوس ہوتا تھا۔ پھر بیماری کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا اب اگلا ذکر مانگ رہی ہے۔
جواب:
یہی ذکر ایک مہینہ دوبارہ کر لیں اور ایک مہینے کے بعد بتائیں۔
نمبر 11:
ابتدائی وظیفہ بلا ناغہ پورا کر لیا ہے الحمد للہ۔
جواب:
اب ان کو تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار 100، 100 دفعہ کے ساتھ 10 منٹ کا دل والا ذکر بتا دیں۔
نمبر 12:
15 منٹ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" کا لسانی ذکر۔
جواب:
"لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" کا ذکر 10 منٹ، اور 5 منٹ کے لئے محسوس کر لیں کہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" کا فیض آپ کے دل پر آ رہا ہے۔
نمبر 13:
15 منٹ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" کا لسانی ذکر۔
جواب:
ابھی جو اوپر بتایا ان کے لئے بھی یہی ہے۔
نمبر 14:
تمام لطائف پر 10 منٹ ذکر اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ 15 منٹ۔ اس مراقبے کے بعد شرح صدر بڑھ گیا ہے اور غصہ کم ہوا ہے اللہ تعالیٰ کے ہر عیب سے پاک ہونے کا ادراک ہونے لگا ہے الحمد للہ۔
جواب:
اب آپ شانِ جامع کا مراقبہ بھی کریں اور 10 منٹ ہر لطیفہ پہ ذکر۔
نمبر 15:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ تجلیاتِ افعالیہ 15 منٹ۔ اس مراقبہ کے بعد نیک اعمال کی توفیقات بڑھ گئی اور سوچ مثبت ہو گئی ہے۔ گناہ کرنا، خصوصاً جھوٹ بولنا مشکل ہو گیا ہے۔
جواب:
آپ صفاتِ ثبوتیہ کا مراقبہ 15 منٹ کریں اور باقی 5 منٹ ہر لطیفہ پہ ذکر۔
نمبر 16:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 15 منٹ۔ قلب پر خوب محسوس ہوتا ہے اور روح پر کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
ابھی آپ ایک مہینہ اور یہ جاری رکھیں۔
نمبر 17:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 10 منٹ، لطیفۂ سر 10 منٹ، لطیفۂ خفی 15 منٹ اور محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
اب آپ لطیفۂ اخفیٰ بھی ساتھ شامل کر لیں باقی چار پہ 10، 10 منٹ اور۔
نمبر 18:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 10 منٹ، لطیفۂ سر 10 منٹ، لطیفۂ خفی 10 منٹ، لطیفۂ اخفیٰ 15 منٹ۔ محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
اب آپ سارا 10 منٹ کر لیں اور مراقبہ احدیت 15 منٹ کر لیں۔
نمبر 19:
لطیفۂ قلب 10 منٹ، لطیفۂ روح 15 منٹ، محسوس ہوتا ہے۔
جواب:
اب لطیفۂ قلب اور لطیفۂ روح کا 10 منٹ اور لطیفۂ سر کا 15 منٹ کا بتا دیں۔
نمبر 20:
تمام لطائف پر 5 منٹ ذکر اور مراقبہ صفاتِ سلبیہ۔ کوئی خاص تبدیلی محسوس نہیں ہوئی تھی مراقبے کے بعد۔
جواب:
ابھی آپ صفاتِ سلبیہ کا مراقبہ بالخصوص جاری رکھیں اور اس میں آپ تصور کریں کہ اللہ جل شانہ تمام عیوب سے پاک ہے اور اللہ مخلوق کی جو صفات ہیں ان سے پاک ہے۔ جیسے نہ سوتے ہیں، نہ پیتے ہیں، نہ کھاتے ہیں، نہ اس کی اولاد ہے، نہ اس کی بیوی ہے۔ یہ اب کر لیں۔
سوال 16:
السلام علیکم حضرت میں فلاں ڈاکٹر سرگودھا سے بات کر رہا ہوں۔ الحمد للہ آپ کا تلقین کیا ہوا ذکر کا ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ 200 دفعہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"، 400 دفعہ "اِلَّا للہ"، 600 دفعہ "اَللہُ اَللہ" اور 3500 دفعہ "اَللہ"۔ مزید رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
اب آپ 4000 مرتبہ "اَللہ" کریں اور باقی وہی ہو گا۔
سوال 17:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ حضرت جی کچھ عرصے سے محسوس کر رہا ہوں کہ لوگوں کو میری نظر لگنا شروع ہو گئی ہے۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ کسی کی کوئی اچھی چیز دیکھ کر ما شاء اللہ کہوں لیکن کبھی کبھی کہنا رہ بھی جاتا ہے اور نظر لگ جاتی ہے۔ حتیٰ کہ شاید میرے والد کو بھی میری نظر لگ گئی اور بیمار ہو گئے۔ براہِ مہربانی اس بارے میں رہنمائی اور ہدایت فرمائیں۔ اللہ پاک آپ کے درجات بلند فرمائے۔
جواب:
اصل میں انسان کسی چیز سے محروم ہو تو دوسرے میں جب اس کو دیکھتا ہے تو محرومی کے احساس کی وجہ سے نظر لگ سکتی ہے۔ آپ ﴿فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ﴾ (البروج: 16) کا مراقبہ شروع کر لیں 10 منٹ کے لئے کہ اللہ پاک ہی سب کچھ کرتے ہیں تو پھر مجھے اس پر کیا اعتراض کرنا چاہیے؟ یعنی اس کو آپ پکا کر لیں اور جس وقت مراقبہ پورا ہو جائے تو اس کے بعد پھر ماشاء اللہ کہیں۔
سوال 18:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
I hope حضرت is well and the family! Could حضرت please explain سیر الی اللہ and سیر فی اللہ and سیر من اللہ what is حق الیقین، علم الیقین عین الیقین?
جواب:
This is actually a question answer session and these are very detailed things. One can talk about it but not at this time because it will take a long time. On these special بیان are available, so one should listen to those بیان and then ان شاء اللہ you will understand it. Simply speaking, سیر الی اللہ is actually the elimination of the resistance of نفس against ہدایت of اللہ سبحانہ تعالیٰ or شریعت and سیر فی اللہ is actually to follow the path of Sunnah and صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین because once the resistance of نفس is eliminated so then it becomes possible for a person to follow شریعت in true sense, or you can say the person becomes Muslim by حال not by علم alone. And as far as علم الیقین, when a person knows only just a thing, so this is علم الیقین. For example, if a person knows malaria as what is malaria? so this is علم الیقین of malaria and when person sees a person who is suffering from malaria, so this is عین الیقین and if a person is himself suffering from malaria, so this is حق الیقین. So I think this much information is enough at this time.
سوال 20:
السلام علیکم حضرت شاہ صاحب الحمد للہ ذکر 200، 400، 600 اور 1000 کو دو ماہ ہو گئے ہیں۔ معمولات آپ کی برکت سے جاری ہیں۔ ذکر کرنے میں جو پہلے آسانی تھی اب اس میں نفس کو راضی کرنا پڑتا ہے اور مشقت کرنی پڑتی ہے۔ والدہ کے لئے دل میں محبت محسوس نہیں ہوتی جس کی وجہ سے لہجے میں بعض دفعہ کچھ سختی آ جاتی ہے۔ رہنمائی کی درخواست ہے۔
جواب:
اصل میں اختیاری اور غیر اختیاری والی بات ہے، ہمیں اختیاری طور پہ جو حکم ہوتا ہے اس کو اختیاری طور پہ کرنا پڑتا ہے جو غیر اختیاری ہے اس میں پرواہ نہیں کرنی چاہیے۔ مثلاً اگر آپ کے لہجے میں غیر اختیاری طور پہ سختی ہے تو اس کی پروا نہ کریں لیکن اختیاری طور پر اس میں نرمی لانے کی کوشش کریں، بس اتنا حکم ہے۔ اور ذکر ابھی آپ 1000 والا 1500 مرتبہ کر لیں۔
سوال 21:
السلام علیکم
My dear and respected مرشد I have completed ذکر for this month 200, 400 and 600, 3000, 15 minutes مراقبہ of لطیفۂ قلب completed without ناغہ الحمد للہ. What shall I do next یا سیدی ? I was advised by مرشدی دامت برکاتہم to remind you again after رمضان for more اسباق even though I have only been given لطیفۂ قلب for مراقبہ. I can feel all my لطائف at the same time. I don’t consult it in any other لطیفہ apart from لطیفۂ قلب.
جواب:
Continue the ذکر and put your finger on your heart place and consider and think as if ذکر is done under your that finger and ان شاء اللہ . You should do the other ذکر as it is for this month as well ان شاء اللہ.
سوال 22:
السلام علیکم حضرت جی میں نے بیماری کے دوران ہی ذکر مکمل کر لیا تھا۔ آپ نے فرمایا تھا کہ میں اس کو بڑھاؤں۔ اب میری سمجھ میں نہیں آ رہا کہ اسم اللہ کا تصور کا وقت بڑھاؤں یا ذکر کی تعداد؟ آپ بتا دیجئے۔ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" 400 مرتبہ، "حَق" 600 مرتبہ، "اَللہ" 500 مرتبہ، اسم اللہ کے 10 منٹ تصور کے ساتھ مکمل ہو گیا۔
جواب:
یہی ذکر آپ فی الحال جاری رکھیں لیکن جو دل والا ذکر ہے اس میں آپ اپنے دل کے اوپر انگوٹھا رکھ کر اس کے نیچے sense کریں کہ آپ کا دل اللہ اللہ کر رہا ہے۔
سوال 23:
حضرت جی مراقبہ معیت کا الحمد للہ اثر اس طرح ہے کہ ہر کام کرنے سے پہلے اللہ پاک کی طرف دھیان جاتا ہے اور الحمد للہ زیادہ وقت اللہ پاک کے ذکر میں گزرتا ہے۔
جواب:
اگر آپ نے مراقبہ معیت کر لیا ہے تو اب آپ حقیقتِ کعبہ کا مراقبہ کر لیں 15 منٹ مراقبہ معیت کی جگہ۔ آپ یہ تصور کریں کہ حقیقت کعبہ کا فیض اللہ جل شانہ جیسے کہ اس کی شان ہے وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کے قلب مبارک پر اور آپ ﷺ کے قلب مبارک سے شیخ کے قلب پر اور وہاں سے آپ کے پورے جسم پر آ رہا ہے۔
سوال 24:
السلام علیکم اللہ پاک آپ کا سایہ ہمارے اوپر قائم رکھے۔ حضرت جی پچھلے ایک مہینے میں میرے معمولات اچھے تھے لیکن رمضان میں دو نمازیں قضا ہوئیں وہ نمازیں ایسے قضا ہوئی تھیں کہ میں مریض کی surgery کر رہا ہوتا ہوں جس کو درمیان میں چھوڑ بھی نہیں سکتے۔ اسی طرح عید کے بعد میری یکے بعد دیگرے duty تھی تو ایک ہی دن میں دو نمازیں قضا ہوئیں، فجر میں آنکھ نہیں کھل سکی مغرب کے وقت مریضوں کا اتنا رش تھا کہ نماز کا ذہن میں ہی نہیں رہا اور time نکل گیا اور عشاء کی نماز کا سوچا تھا کہ surgery کر کے پڑھوں گا لیکن کرتے کرتے فجر کی آذانیں ہو گئیں اور ان ایک دو دنوں میں علاجی ذکر بھی نہیں کر سکا اس کی بہت کوشش کی لیکن تب تک اضافی time گزر چکا تھا۔ حضرت ایسی نمازیں جو surgery کے دوران قضا ہو جاتی ہیں ان کے بارے میں آپ رہنمائی فرمائیں۔ میرا ذکر تقریباً پچھلے ایک ماہ سے یہ ہے "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" 400 مرتبہ، "حَق" غالباً 400 مرتبہ لکھا ہے، "اَللہ" 100 مرتبہ۔ حضرت جی علاجی ذکر اور نماز کے معاملات میں مزید رہنمائی فرمائیں؟
جواب:
اب آپ 200 مرتبہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"، 400 مرتبہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" اور "حَق" 600 مرتبہ اور "اَللہ" 100 مرتبہ کر لیں اور خانقاہ میں کسی دن مغرب کے وقت اگر ممکن ہو تو تشریف لائیں تاکہ آپ کے ساتھ کچھ discuss کر لی جائے پھر آپ کو کچھ بتا سکوں گا۔
سوال 25:
السلام علیکم حضرت قلبی ذکر کافی time سے میں کر رہا ہوں اور چند ماہ پہلے اس میں تھوڑا سا ناغہ ہوا ہے لیکن اس سے پہلے مسلسل میرا جہری ذکر تھا اور قلبی بھی تھا لیکن قلبی ذکر مجھے محسوس نہیں ہو رہا تھا، اس وجہ سے میں آپ کو renewal کا نہیں کہتا تھا۔ دوسرا میرے جسم یا میرے نفس میں ریا کا factor ہے، مجھے محسوس نہیں ہو رہا کہ یہ ریا ہے یا نہیں۔ کبھی کبھار نیک اعمال بھی میں اس لئے نہیں کرتا کہ مجھے لگتا ہے یہ ریا بن جائے گا۔
جواب:
ابھی آپ نے کہا کہ کبھی کبھی میں اعمال اس لئے نہیں کرتا کہ ریا نہ بن جائے تو اگر یہ بات آپ مجھے ایک سال پہلے بتاتے تو آپ کی correction اس وقت ہو چکی ہوتی۔ آپ کو دل کا ذکر محسوس نہیں ہو رہا تو آپ کو مہینے کے بعد بتانا چاہیے تھا کہ مجھے ذکر محسوس نہیں ہو رہا۔ ضروری نہیں کہ ہر ایک کو ایک ہی طریقے سے محسوس ہو بعض کو different طریقوں سے کروانا پڑتا ہے۔ ہمارے صوفی اقبال صاحب رحمۃ اللہ کے ایک خلیفہ ہیں، ان کا کسی طریقے سے بھی نہیں ہو رہا تھا تو حضرت نے ان کو پھر مالش کے ذریعے سے ذکر کا طریقہ سکھایا۔ یعنی کوئی نہ کوئی طریقہ تو fit آ جاتا ہے، ضروری نہیں ہے کہ ایک ہی طریقے سے ہو لیکن وہ بتائے گا تو پھر پتا چلے گا۔ کبھی یہ ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹر کا دو سال تین سال انتظار کیا جائے کہ مجھے دوائی کا اثر ہو جائے پھر میں ڈاکٹر کو بتاؤں گا بلکہ اگلے دن چلا جاتا ہے کہ جی دوا تو کام نہیں کر رہی۔ چنانچہ اس میں ایک مہینے کے بعد inform کرنا ہوتا ہے۔
جہاں تک آپ کے اس سوال کا تعلق ہے کہ ریا لگتا ہے تو حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ اس وجہ سے عمل کو چھوڑنا کہ لوگوں کا effect کیا ہے؟ یہ بھی ریا ہے۔ یعنی لوگوں کی پرواہ ہی نہیں کرنی چاہیے۔ میں نے حضرت کو ایک دفعہ یہ بات بتائی تو حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ بھئی کبھی تو نے یہ سوچا ہے کہ مسجد کی چٹائیاں مجھے دیکھ رہی ہیں؟ میں نے کہا: نہیں۔ فرمایا: لوگوں کو چٹائیاں سمجھو۔ یعنی لوگوں کی پروا ہی نہ کرو، لوگ آپ کو نہ کچھ دے سکتے ہیں نہ آپ سے کچھ لے سکتے ہیں، لوگوں کی consideration ہی چھوڑنی چاہیے اور پھر ریا ایسی چیز ہے جو با قاعدہ ایک اختیاری فعل ہے یہ غیر اختیاری نہیں ہوتا اگر غیر اختیاری ہو تو وسوسہ ہوتا ہے۔ "إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّات" (البخاری، حدیث نمبر: 1) اعمال صرف ظاہری ہیں؟ باطنی بھی اعمال ہی ہوتے ہیں۔ تو ریا بھی ایک باطنی عمل ہے جو نیت سے ہو گا، اس میں نیت matter کرتی ہے کہ نیت کیا ہے؟ اگر دین کے کام میں آپ کی نیت کسی انسان کو خوش کرنے کی ہو تو exact ریا ہے۔ دنیا کا کام ہو کسی انسان کو خوش کرنے کا تو وہ ریا نہیں ہے۔ کیونکہ آپ اس کو ثواب نہیں سمجھتے بلکہ وہ ایک دنیاوی چیز ہے۔ مثال کے طور پہ آپ کسی کا کمرہ صاف کر دیں اس کو خوش کرنے کے لئے تو کیا یہ ریا ہے؟ وہ آپ کو کہہ دے گا Thank you very much بس بات ختم ہو گئی کیونکہ وہ دنیا کا کام ہے۔ لیکن جب آپ نماز پڑھیں گے اور آپ کا تصور ہو گا کہ لوگ مجھے اچھا نمازی سمجھیں کہ میں نے کیسی اچھی نماز پڑھی ہے تو یہ sure ریا ہے۔ لیکن آپ کو یہ خیال آ رہا ہے اور اس میں آپ کا اپنا ارادہ نہ ہو تو یہ ریا نہیں ہے بلکہ وسوسہ ہے۔ اس وجہ سے لوگوں کے لئے اعمال کو change نہیں کرنا چاہیے۔
سوال 26:
حضرت جذب کے حصول کے ذرائع کیا ہیں اور اس کی علامات کیا ہیں کہ بندے کو جذب حاصل ہو گیا ہے۔
جواب:
وہ کہتے ہیں: ”محبت خود تجھے آداب محبت سکھا دے گی“ یعنی اس کے لئے کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ البتہ اس کو کیسے حاصل کیا جاتا ہے؟ تو اس کو حاصل کرنے کے طریقے بہت زیادہ ہیں، وہ Subject to condition ہیں۔ جیسے تبلیغی جماعت میں بھی جذب ہوتا ہے، فضائل سنا سنا کے ان کو جذب حاصل ہو جاتا ہے اسی طرح مجاہدین کو فضائل سنا سنا کے جذب ہو جاتا ہے، جان دینے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔ مدرسے والوں کو بھی جذب ہو جاتا ہے۔ تو فضائل کے سننے کے ذریعے سے ہو جاتا ہے یا پھر اس line کے مجذوب کے ساتھ بیٹھنے سے بھی ہوتا ہے۔ حاجی عبد الوہاب کے ساتھ کوئی بیٹھتا تو اس نے تو اس طرح بننا تھا۔ گویا کہ کسی بھی field کے مجذوب کے ساتھ آپ بیٹھو گے تو اس میں جذب حاصل ہو سکتا ہے۔ اس کا طریقہ کار فاعلات ہیں جس میں ذکر آتا ہے، مراقبہ آتا ہے اور شغل آتا ہے یہ تین چیزیں ہیں۔ ان کو پھر مختلف طریقوں سے manipulate کر کے جس کے لئے جو مناسب ہو اس کے ذریعے سے کریں تو آ جاتا ہے۔
سوال 27:
السلام علیکم Hello! جی بتائیں کون سے وظیفے لئے تھے؟ 10 منٹ اللہ اللہ کا ذکر دل کی جگہ پہ محسوس ہو رہا ہے۔
جواب:
میں آپ کو بات بتاؤں کہ جو شخص جس چیز میں مگن ہوتا ہے اس کو ہر چیز سے وہی صدا آتی ہے۔ مثال کے طور پہ کوئی ڈھول دور کہیں بج رہا ہو تو جس کے ذہن میں جو چیز رچی ہو وہ سمجھتا ہے کہ شاید یہ کہا جا رہا ہے۔ اسی طرح جس کے ذہن میں جو تصویر رچی ہو تو بادلوں میں اس کو وہی نظر آتی ہے۔ یہ چیز ہمارے دل پر بھی طاری ہونی چاہیے کہ اللہ پاک کا تصور اتنا غالب ہونا چاہیے کہ دل کی آواز میں سے اللہ پاک کی آواز سنائی دینے لگے۔ لہٰذا اگر آپ کو محسوس ہو رہا ہے تو بس ٹھیک ہے پھر آپ 15 minutes یہی کریں لیکن اسی سوچ کے ساتھ ایک مہینہ کریں۔
سوال 28:
السلام علیکم
حضرت kindly tell me what to do next? My قلب was saying اللہ during نماز the previous days and what would be my next مجاہدہ ? My previous ذکر was مراقبہ on قلب for 15 minutes and three ۔تسبیحات
جواب:
Ok. So I didn’t know what you are telling about the ذکر قلبی whether it is done or not? It means you feel saying اللہ اللہ on قلب or not, just tell me this, and then I shall tell you ان شاء اللہ the next.
وَ آخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعَالَمِين