اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
سوال نمبر: 1
السلام علیکم ،
فلاں Speaking. I have completed one more month of meditation. Meditation was 20 minutes لطیفہ قلب and 20 minutes لطیفہ روح and with ذکر of اللہ سبحانہ تعالیٰ has to be felt. I do feel ذکر for three to four minutes. Should I continue with this?
جواب:
Yes, you should continue with this until you feel for the whole time of 20 minutes this ذکر in your heart.
سوال نمبر: 2
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت جی! میرا موجودہ ذکر مندرجہ ذیل ہے: 200، 400، 600، اور 2500 جو بلا ناغہ ہو رہا ہے۔ الحمد للہ ایک مہینہ پورا ہو گیا ہے۔
جواب:
اب آپ 200، 400، 600 اور 3000 یہ ذکر شروع فرما لیں۔
سوال نمبر: 3
السلام علیکم حضرت جی! آپ نے جو اذکار دیئے تھے، الحمد للہ 30 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ مزید رہنمائی کی درخواست ہے۔ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھو" 400 مرتبہ، "حَق" 600 مرتبہ اور "اللہ" 500 مرتبہ۔ اس کے ساتھ 5 منٹ تصور کرنا کہ دل "اللہ اللہ" کر رہا ہے۔ حضرت جی! معذرت خواہ ہوں، دل کی دھڑکن محسوس نہیں ہوتی۔
جواب:
ابھی آپ "اللہ اللہ" 1000 مرتبہ کر لیں باقی چیزیں وہی رکھیں اور ساتھ 5 منٹ تصور کرنا بھی جاری رکھیں۔
سوال نمبر: 4
السلام علیکم شیخ صاحب! اللہ کے فضل و کرم سے میرا دوسرا ذکر مکمل ہو گیا ہے اس دوران ذکر کے پہلے دن مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیسے دل میں اللہ کا ذکر تصور کروں تو میں نے نبض کو محسوس کرتے ہوئے ذکر کرنے کی کوشش کی تو ذکر سے فارغ ہوتے ہی مجھے پہلی بار اپنی دھڑکن محسوس ہوئی۔ پھر چھ سات دن بس تصور کرنے کی کوشش میں گزر گئے، تقریباً دن 10 دن بعد مجھے پھر سے واضح دھڑکن محسوس ہونے لگی پھر چند ایک دن کے وقفے سے اللہ اللہ سنائی دینے لگا اور اب دل کے ساتھ ماتھے اور ہاتھوں کی دھڑکن بھی واضح محسوس ہوتی ہے۔ براہِ مہربانی تیسرے ذکر کی رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
ٹھیک ہے، ابھی آپ 10 منٹ دل پر یہی سوچیں اور 15 منٹ Right side لطیفہ روح پر، لطیفہ روح اس طرح ہوتا ہے کہ اگر جسم آدھا کیا جائے تو اس آدھے line سے دل جتنا بائیں طرف ہے، اس line سے اتنی ہی دائیں طرف جو جگہ ہے اس کو لطیفہ روح کہتے ہیں۔
سوال نمبر: 5
السلام علیکم حضرت! میرا ذکر تھا 200 مرتبہ 400 مرتبہ 600 مرتبہ اور 2000 مرتبہ اور اس کے ساتھ 10 منٹ کا مراقبہ۔ یہ جس طرح آپ نے کہا تھا پورا گیا، لیکن مجھے کچھ محسوس نہیں ہوا مزید رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
ابھی آپ 200 مرتبہ، 400 مرتبہ، 600 مرتبہ اور 2500 مرتبہ کر لیں اس کے ساتھ یہی 10 منٹ کا مراقبہ بھی کر لیا کریں۔
سوال نمبر: 6
السلام علیکم حضرت جی! مجھے دل پر ابھی تک "اللہ اللہ" ہوتا ہوا محسوس نہیں ہوتا اور روح پر بھی ابھی تک "اللہ اللہ" محسوس نہیں ہوتا۔ دل پر 10 منٹ کا مراقبہ تھا اور روح پر 15 منٹ کا مراقبہ تھا۔
جواب:
ابھی آپ صرف دل پر ہی 20 منٹ کر لیا کریں کیونکہ اگر دل پر محسوس نہیں ہوتا اور روح پر بھی نہیں ہوتا تو روح پہ نہیں جا سکتے، اس لئے ابھی آپ دل پر ہی 20 منٹ کریں تاکہ دل کا شروع ہو جائے۔
سوال نمبر: 7
السلام علیکم! آپ نے جو ذکر بتایا تھا "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" 400 مرتبہ، "حَق" 600 مرتبہ اور "اللہ" 500 مرتبہ۔ اس کا ایک مہینہ ہو گیا ہے، آگے مزید رہنمائی چاہیے۔
جواب:
آپ اس طرح کر لیں کہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" 200 مرتبہ، "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُو" 400 مرتبہ، "حَق" 600 مرتبہ اور "اللہ" 500 مرتبہ کرنے کے بعد 10 منٹ کے لئے یہ تصور کریں کہ میرا دل بھی "اللہ اللہ" کر رہا ہے۔ یہ عمل ایک مہینے کے لئے ہے۔
سوال نمبر: 8
حضرت جی السلام علیکم! میں کراچی سے فلاں مخاطب ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے مقربین میں اعلیٰ مقام میں جگہ عطا فرمائے آمین۔ آپ کی تربیت کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے کچھ عبادات اور معمولات کی توفیق عطا فرما دی ہے جو سالوں سے چھوٹ چکی تھی مثلاً اس سال بہت سے عرصے کے بعد شعبان میں تواتر سے 13 روزے رکھے پچھلے 10 سال میں کل ملا کر بھی بمشکل 10 نفلی روزے رکھے ہوں گے۔ یہ اللہ جل شانہ کا خاص اور بے پناہ احسان ہے کہ 12 سال کی عمر سے اب تک ایک بھی فرض روزہ قضا نہیں ہوا ہے الحمد للہ لیکن نفلی روزوں کی توفیق بہت کم ہو گئی تھی، ثم الحمد للہ اب ہونے لگی ہے۔ آپ کے بیانات سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سلوک کا اصل مقصد شریعت پر مداومت ہے۔ ابھی منزل دور سہی سرِ راہ آنے سے پہنچ جانے کی امید ہے۔ دعا فرمائیے اللہ تعالیٰ توفیقات سے نوازے اور آپ کو ہماری سیر الی اللہ تک رسائی کا ذریعہ بنائے آمین۔ حضرت! رمضان شروع ہونے سے قبل تشویش ہوئی تھی کہ معمولات مکمل ہو پائیں گے یا نہیں، الحمد للہ تمام تسبیحات تہجد کے ساتھ اور اب اشراق کے ساتھ روزانہ معمولات کا حصہ ہے رمضان کے دوران آپ کے بیانات سننے کا موقع بہت کم ملا ہے لیکن تسبیحات کے ذریعے تعلق کا استحضار بر قرار رکھا ہے۔ ان شاء اللہ حضرت تا حیات تسبیحات کے ساتھ گزرے۔ 200، 400، 600 اور 300 کی ترتیب پر ہوں۔ آگے کے لئے ترتیب بتائیے۔
جواب:
آپ اس طرح کر لیں کہ 200، 400، 600 اور 500 اس مہینے کی ترتیب رکھیں باقی اللہ تعالیٰ آپ کو توفیقات سے نوازے اور رمضان شریف کا جو بقیہ وقت ہے اس میں خوب اللہ جل شانہ سے عبادات کے ذریعہ سے اور دعاؤں کے ذریعے سے لینے کی کوشش فرمائیں۔
یہ ایک محترمہ نے سوال بھیجا تھا تو کہا ہے کہ اس کا کچھ حصے کا سوال رہ گیا ہے، میں اس کو دوبارہ سنا دیتا ہوں ممکن ہے کوئی چیز رہ گئی ہو۔
سوال نمبر: 9
السلام علیکم و رحمۃ اللہ! میں اگرچہ دنیا میں آنے کے مقصد سے بخوبی واقف ہوں اور دینی احکام پر عمل پیرا ہونے کو میں ضروری سمجھتی ہوں مگر پھر بھی شیطان اکثر دنیا کی اہمیت اور دنیاوی چیزوں کی چمک دمک سے محبت پیدا کر کے وسوسہ ڈال دیتا ہے۔ میں جنت کی تمنا کرتی ہوں، آپ ﷺ کا دیدار مجھے نصیب ہو اس کی خواہش رکھتی ہوں مگر ساتھ ہی ساتھ دل میں اگر موت کا خیال پیدا ہو تو پورا جسم کانپ جاتا ہے اور موت سے ڈر لگتا ہے یہ ڈر anxiety میں بھی بدل جاتا ہے۔ مجھے سوال یہ کرنا تھا کہ انسان دنیا میں رہتے ہوئے کیسے اس سے محبت نہ کرے اور موت کے مرحلوں کا سن کر اس سے بچنے کی کوشش نہ کرے؟ میں دین اور دنیا کی بھلائی balance میں لانا چاہتی ہوں اور شیطان کے وسوسوں سے چھٹکارا پانا چاہتی ہوں۔
جواب:
اگر آپ کو پہلے کوئی جواب نہیں ملا تو میں آپ پورے سوال کا جواب ابھی دو لفظوں میں دینا چاہتا ہوں اور وہ یہ ہے کہ ہمارے لئے شریعت رہنما ہے، شریعت پر رہنے میں balance ہے۔ جب انسان شریعت پر رہتا ہے تو اس میں تمام چیزوں کا حق ادا ہو جاتا ہے۔ شریعت میں عقائد ہیں تو عقائد صحیح ہوں۔ اس کے لئے پہلے کوشش کرنی چاہیے کہ بہشتی زیور کے عقائد کا chapter پڑھ لیں اور ایسے ہی عقائد بنا لیں۔ اس کے بعد عبادات میں فرائض، واجبات، سنن و مستحبات کے مطابق آپ اپنی ترتیب رکھیں کہ فرائض و واجبات کو بالکل نہیں چھوڑنا اور سنتوں کی حرص کرنی ہے کہ رہ نہ جائیں اور مستحبات میں کوشش کر لیں کہ کچھ نہ کچھ حصہ پا لیں۔ کسی کو تکلیف نہ دینا، کسی کو مشکل میں نہ ڈالنا، کسی کو نقصان نہ دینا تو ہمارا لازمی کام ہے۔ ہمارے معاملات درست ہوں، اور معاشرت میں اللہ پاک نے جو جو حق رکھا ہے، ہم لوگوں کے وہ حقوق پورے کریں۔ والدین کے حقوق، بہن بھائیوں کے حقوق، میاں کے حقوق، بیوی کے حقوق؛ یہ سب حقوق اللہ نے مقرر کئے ہیں اور یہ شریعت کا حصہ ہیں لہذا ان کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ جب یہ حقوق پورے ہوتے رہیں تو اس میں خود بخود balance آ جاتا ہے۔ مثلاً ایک شوہر اپنی بیوی کا حق بھی پورا کرے گا اور ماں کا حق بھی پورا کرے گا تو balance لائے گا۔ کیونکہ ماں کا حق بھی ضائع نہیں کر سکتا اور بیوی کا حق بھی ضائع نہیں کر سکتا۔ حقوق ادا کرنے کا یہی فائدہ ہوتا ہے کہ آپ کو لوگوں کے حقوق کا پتا ہو تو آپ ان میں balance لائیں گے۔
دوسری بات یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے ایک صحابی تھے، وہ بہت زیادہ عبادت کرتے تھے۔ انہوں نے شادی کی لیکن بیوی کی طرف التفات نہیں کیا۔ آپ ﷺ نے ان کی بیوی سے پوچھا کہ فلاں کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہ تو بہت ہی زیادہ اچھے ہیں، اتنے اچھے ہیں کہ انہوں نے ابھی تک مجھے دیکھا بھی نہیں۔ دیکھیں کس طرح بہت پیارے انداز سے شکایت کر لی۔ اس پر آپ ﷺ نے ان صحابی رسول ﷺ سے فرمایا: "إِنَّ لِنَفْسِكَ عَلَيْكَ حَقًّا" ”تمہارے نفس کا بھی تمہارے اوپر حق ہے“ "وَ إِنَّ لِأَھْلِکَ عَلَيْكَ حَقًّا" (الترمذی، حدیث نمبر: 2413) ”تمہاری بیوی کا بھی تمہارے اوپر حق ہے“ یہ balance ہے۔ ڈاکٹری قانون کے مطابق جتنا سونا چاہیے اتنا سوتی رہیں، جتنا کھانا چاہیے اتنا کھاتی رہیں، شریعت کے مطابق جتنی عبادت کرنی چاہیے اتنی عبادت کریں، جتنے لوگوں کے حقوق ہیں ان حقوق کو پورا کرتے ہیں تو یہی balance ہے۔ اس میں نفس شرارت کرتا ہے اس لئے نفس کی اصلاح ضروری ہے۔ اس کے لئے مشائخ سے لوگ رابطہ رکھتے ہیں اور اس کے لئے آپ کو ان کی ترتیب پہ چلنا ہو گا، جیسے وہ آپ کو بتاتے جائیں اس کے مطابق کام کرتی رہیں، ان شاء اللہ العزیز آپ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گی۔
سوال نمبر: 10
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ یا حضرت شاہ صاحب!
May Allah preserve you, بارك الله فيكم! I contacted you to update my ورد. I have practiced for so long and I have been regular as well. old ورد is
500 times "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھو"
1000 times "حق اللہ"
1000 times "حق" and 1000 times "اللہ"
1200 times "حق ہُو" and 1000 times "ھُو" .
Regarding the احوال, I sometimes feel quite good but I am still worried about my medical condition. I worry about the future also. I am still very close to قادری ورد. It's very deep in my heart. May Allah preserve you and فلاں Also! When I was in another طریقہ I used to read ورد from the خلوتی way called ورد الستار. The ورد is long with some آیات etc, but the first part I have divided in general دعا. We can find it in the مناجاتِ مقبول. Ninety nine names of Allah and صلوۃ علی النبی صلوۃ و سلام due on his companions and his family and in this رمضان, even if I didn’t read it though I dreamed a couple of times about reading it, there is no way of course that I feel still attracted by this طریقہ. I just feel that this part of the ورد is beautiful and gives me سکینہ. Please notice that I read مناجاتِ مقبول of حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ every day too. May I read this part agai۔?
جواب:
First of all I will tell you that people who go to شیخ are of different nature. Some people devote themselves totally to the شیخ and do not think anything else about the طریقہ or about اصلاحی اعمال other than what the شیخ has given to him. So they become successful very soon because this is طریقۂ ابرار . Those people who do not devote themselves completely and take some part or some portion in which he does by his own will. For example, 30 percent or 40 percent, so he is mixing طریقۂ ابرار with طریقۂ اخیار. So you know طریقۂ ابرار is faster and better and more effective in leading to success. So therefore, if he is by himself mixing طریقہ اخیار with طریقہ ابرار then he is responsible on his own. He can do it but he will lose something. So therefore you should be careful about this that you should not mix other things with the طریقہ that is given to you now. So you should do the same ذکر
500 times " لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"
1000 times "حق اللہ"
1000 times "حق" and 1000 times "اللہ"
200 times "حق ہُو" and 1000 times "ھُو" . In the ھو ذکر you will get ان شاء اللہ قادری نسبت which is ما شاء اللہ our نسبت as well because we all are قادری as well. We are سہروردی, we are قادری, we are چشتی and we are نقشبندی. We join all the سلاسل and all the سلاسل we like and we love them. Therefore, there is no problem with this. As far as medical conditions are concerned, this is related to the doctor and you will consult a doctor for this purpose. Do not worry as حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ was asked by some person that in this اعتکاف I could not do any special عبادت of اعتکاف because I was sick. So I was only taking care of myself. So حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ answered him who are you to want to get what you want and do not want what Allah wants from you? If Allah wants from you through this disease and through this sickness so you should get through that. This is the door open to you by اللہ سبحانہ تعالیٰ for rewarding something to you. So therefore, you should stick to it. So do not worry. Nobody is complete, you can say free from diseases. There are different diseases for everyone especially if I shall tell you about my شیخ حضرت مولانا محمد اشرف صاحب سلیمانی رحمۃ اللہ علیہ. Really, he was having too many diseases and all those diseases were of that nature that if someone is suffering from any one of them, he will not be able to enjoy life. What he was having; he was suffering from paralysis, from asthma, from heart problem, from sugar problem, from blood pressure problem and ears were not working properly and there were some other diseases also. So see about the situation and from thirty years to seventy years it has been forty years of suffering. He went on with this but he was الحمد للہ ولی اللہ and his connection with Allah and رسول اللہ ﷺ was too strong. So therefore, we should not worry about medical problems. This is a path that اللہ سبحانہ و تعالیٰ would suggest for him every day. So do not be disturb. As far as طریقہ is concerned I don't criticize that طریقہ because I do not know it. But as far as this طریقہ is concerned, there is no deficiency in this that you have to take something from that طریقہ and put in this. This I can tell you. May اللہ سبحانہ تعالیٰ grant you that knowledge which is useful in this regard!
سوال نمبر: 11
السلام علیکم و رحمۃ اللہ علیہ حضرت! میں فلاں بات کر رہی ہوں، مجھے جنوری میں typhoid ہوا تھا جو medicine وغیرہ سے ٹھیک ہو گیا تھا۔ لیکن تقریباً 10، 15 منٹ کے بعد دوبارہ ہوا جو علاج کے باوجود ابھی تک ٹھیک نہیں ہو رہا آپ سے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ اور حضرت! مجھے 40 دن کا ذکر جو آپ نے دیا تھا وہ مکمل ہو چکا ہے، آگے کی رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
40 دن کا ذکر جو آپ نے مکمل کیا ہے تو ٹھیک ہے۔ ابھی آپ تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار 100 100 دفعہ تو عمر بھر کے لئے کریں گی اور ایک ماہ تک 5 منٹ کے لئے آپ تصور کریں گی کہ میرا دل "اللہ اللہ" کر رہا ہے۔
جو آپ کے Medical problems ہیں وہ ڈاکٹروں کے ساتھ consult کر لیں میرے خیال میں پہلے علاج میں آپ سے کچھ غلطی ہوئی ہے۔ شاید جلدی stop کر دیا ہو یا کوئی اور بات ایسی ہو۔ antibiotic اگر جلدی stop کریں تو دوبارہ recur ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کو ساری Case study بتا دیں کہ کس طرح ہوا ہے تاکہ کم از کم ان کو سمجھ آئے کہ ہوا کیا ہے۔ اور ڈاکٹر کو change کرنے کی ضرورت نہیں ہے ڈاکٹر کو بتانے کی ضرورت ہے کہ کیا ہوا ہے کیونکہ بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے مریض کوئی dose چھوڑ دیتا ہے تو اس کی وجہ سے پھر مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ لیکن بہر حال میں ڈاکٹر نہیں ہوں میں آپ کو ساری چیزیں نہیں بتا سکتا آپ ڈاکٹر کو consult کر لیں۔ اللہ پاک آپ کو صحت عطا فرمائے۔
سوال نمبر: 12
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت جی! میرا ذکر ایک مہینے کے لئے 200 مرتبہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"، 400 مرتبہ "لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھو"، 600 مرتبہ "حق"، 7000 مرتبہ "اللہ" اور 10 منٹ کا مراقبہ دل میں "اللہ اللہ" محسوس کرنا اور نماز کے بعد ایک سانس میں "اللہ اللہ" 60 مرتبہ اللہ کے فضل سے اور آپ کی دعاؤں کی برکت سے مکمل ہوا۔ نمازیوں کے جوتے سیدھے کرنے کا مجاہدہ ابھی جاری ہے الحمد للہ۔ دل میں "اللہ اللہ" فی الحال محسوس نہیں ہو رہا ہے، میرے لئے آگے کا کیا حکم ہے؟
جواب:
آپ باقی سب کچھ تو وہی رکھیں بس "اللہ اللہ" کا ذکر 7500 مرتبہ کر لیں۔
سوال نمبر: 13
السلام علیکم شیخ!
If it's convenient for you, please let me know what my wife and daughter are doing next according to your message. I sent to you what they are feeling for the last مراقبہ as above جزاک اللہ خیر
So what they are telling to me is;
السلام علیکم شیخ!
I have completed مراقبہ احدیت this month and I feel doing ذکر and مراقبہ is very much needed. It is very important for me. After doing this I feel I can control myself and if there is some weakness, I correct it الحمد للہ. Please advise me for the next جزاک اللہ
جواب:
So okay, you should do another مراقبہ instead of this and that is مراقبہ تجلیاتِ افعالیہ. So in this, you will be thinking about the special فیض not فیض in general that was in مراقبہ احدیت. Now it is special فیض and that special فیض is of
﴿فَعَّالٌ لِمَا يُرِيْدُ﴾ (البروج: 16)
It means “ اللہ is doing all the things by himself”. So, you should think about it that it’s فیض is coming from اللہ سبحانہ تعالیٰ to the heart of رسول اللہ ﷺ and from there to heart of your شیخ and from there to your heart and the rest will be the same ان شاء اللہ
سوال نمبر: 14
السلام علیکم!
I have completed doing مراقبہ from one to three points, each point for 10 minutes and the fourth point for 15 minutes this month. My feelings are normal. This ‘normal’ means that I feel more inclusive than before. But شیخ I want to let you know that when I am doing ذکر on these points, my heart cannot concentrate. Please advise me for the next.
جواب:
Okay ان شاء اللہ you should continue it and you should do on four points 10 minutes and one the fifth points which is actually the point situated in the lower point of the neck joining these two points, which are the upper two points. So it becomes a triangle. So the center of this triangle is the fifth point. So you should do ذکر on that for 15 points and for the rest you will do for 10 minutes ان شاء اللہ
بعض لوگ مجھے اپنے WhatsApp پر اپنے معمولات کا schedule بھیجتے ہیں لیکن صحیح طریقے سے اس کی تصویر نہیں لیتے۔ تصویر لیتے وقت کم از کم اتنا خیال ہونا چاہیے کہ اس کو بالکل straight رکھا جائے، اگر بالکل straight نہیں رکھ سکتے تو اسکولوں کے گتے میں جس میں چار کونے ہوتے ہیں، جس میں کاغذ کو پھنسایا جا سکتا ہے تو اس کے اوپر رکھ کر اس کی تصویر لے لیا کریں۔ اگر سیدھا نہ ہو تو پھر پڑھا نہیں جاتا۔ پھر مشکل ہوتا ہے اور information بھی چھپ جاتی ہے۔ لہذا اس طریقے سے تصویر لے لی جائے اور صاف صاف لکھا جائے۔ ایسا نہ ہو جیسے لوگ کہتے ہیں "لکھے موسیٰ پڑھے خدا" اگرچہ یوں ٹھیک نہیں ہے۔ اصل میں یوں تھا کہ "لکھے مُو سا" مُو یعنی بال جیسا، اور "پڑھے خود آ" یعنی خود آ جاؤ اور پڑھو۔
سوال نمبر: 15
1:
افسوس! بہت سے نا جائز کام بغیر اچھی صاف نیتوں کے شروع کر چکا ہوں، کیا جاری کام کی نیت بدلی اور اچھی کی جا سکتی ہے؟
جواب:
نیت اچھی کی جا سکتی ہے اور کسی عمل کی نیت کسی بھی وقت بدلی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر جتنا حصہ اس کا غلط نیت کے ساتھ ہوا تھا اس پہ استغفار کریں اور جو باقی حصہ ہے اس کو صحیح نیت کے ساتھ کر لیں۔
2:
ہماری آدھی زندگی اگر غلط نیت کے ساتھ گزرے تو کیا کریں؟
جواب:
باقی کی نیت اچھی کر لیں گزشتہ پہ استغفار کر لیں، یہی ہو سکتا ہے۔ تبلیغی جماعت میں جب گشت ختم ہو جاتا اور واپسی ہوتی تو وہ ہمیں کہتے کہ ابھی استغفار کرو۔ کوئی بھی عمل کرو تو عمل کی ابتدا میں دیکھو، اگر نیت اچھی تھی تو اس پہ الحمد للہ کہو اور اگر غلط تھی تو اس پہ استغفار کرو، اس کو ٹھیک کرو۔ پھر درمیان میں دیکھو، پھر اخیر میں دیکھو، یہ طریقہ ہے۔
3:
حسنِ ظن باللہ کسبی چیز ہے یا وہبی؟
جواب:
جس چیز کا حکم اللہ پاک دیتا ہے اور اس پر ثواب رکھتا ہے، وہ چیز کسبی یعنی اختیاری ہوتی ہے۔ اگر کسی کو اچھا ظن ملا ہو تو وہ محفوظ ہے لیکن اس پہ اجر اس وقت نہیں ہو گا۔ جب اس کو اپنے اختیار سے کرتا ہے تو پھر اس پہ اجر آ جاتا ہے۔ اس وجہ سے آپ قصداً اپنے ظن کو بہتر کر لیا کریں۔ اگر کسی پہ سوء ظن آ رہا ہے تو اس کو وسوسہ سمجھ کر چھوڑ دیا کریں اور اس کے بارے میں اچھی نیت کر لیا کریں۔
سوال نمبر: 16
السلام علیکم!
My ذکر was 15 minutes مراقبہ on قلب for a month and three تسبیحات during some days. I felt that my heart beats are saying اللہ but not so clearly just like the clock says اللہ. While during other days nothing happened and 15 minutes were like two hours for me. One day I stopped ذکر seven minutes earlier and I slept. Secondly, although I have been taking care of my prayers since last month but two prayers got قضا and during second last month I offered قضاء prayers for two weeks. So I am worried about my pending days to keep fast. Last month I fasted for only thirteen days and still there is a lot to go. So kindly tell me what to do?
جواب:
Should I tell you something more than شریعت? What do you think of me? I cannot change شریعت. We have to follow شریعت. So therefore, if I like or if I do not like what we want or we do not want, we have to offer prayers, we have to keep fast and we have to do all the actions that شریعت is asking for. Another thing is that what we can do, we can make it easy by doing اصلاح of نفس and اصلاح of نفس need some extra مجاہدہ. So for this, if you are ready, I shall give you something but if you think that you are not able to perform شریعت so what can I do for the next مجاہدہ ? So then what should I do? Because you see a person cannot shake his hand but if he goes to a doctor he says he should do exercise. You can say I don’t remember the name properly, but the doctor orders him to do it, yes that is physiotherapy. Sometimes, he might be crying but crying because of that physiotherapy but he has to do it because for the next life it will make his life easy. So you should perform some more مجاہدہ in this regard. So, if you allow me I shall tell you ان شاء اللہ
سوال نمبر: 17
حضرت والا شیخ سید شاہ شبیر احمد کاکا خیل دامت برکاتہم! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، میرا نام فلاں ہے عمر 39 سال ہے اور میں North MP England میں 15 سال سے رہتا ہوں۔ میرا اصل تعلق حیدر آباد پاکستان سے ہے۔ عرصہ دراز سے سلاسل کے اذکار کرتا رہا تھا جس میں کئی گھنٹے صرف ہو جاتے تھے اور پھر کچھ مشائخ کی خدمت میں حاضری کی توفیق ہوئی اور بالآخر کچھ اکابر مشائخ کے مشورے سے میں نے فلاں صاحب سے اپنا اصلاحی تعلق جوڑا لیکن انہوں نے میری بیعت لینے سے انکار کر دیا اور فرمایا اصلاحی تعلق مقصود ہے، بیعت سنتِ مستحبہ ہے، اصل کام شروع کر دیں بیعت کو بعد میں دیکھیں گے۔ انہوں نے میرے جتنے اذکار و احوال تھے ان کی تفصیلی طلب فرمائی اور اس کے بعد کافی تبدیلیاں فرما کر سب کچھ چھڑوا دیا اور ابتدائی اذکار ایک چلہ کرنے کے لئے دیئے جس کے مکمل کرنے اور احوال کے کرنے پر انہوں نے تدریجاً اس کو بڑھایا اور میں کچھ کیفیات بتا دیتا۔ باقی کاموں سے بچنے کی ترغیب بالخصوص نظروں اور زبان کی حفاظت کی ترغیب دیتے رہے جس کا بہت فائدہ ہوا۔ اس کے ساتھ ساتھ جو احوال اور کیفیات پیش آتے رہے جیسا کہ لطائف کا ہلنا یا جسم کا سن ہو جانا، انہوں نے بتایا کہ کیفیات مقصود نہیں ہیں اور اپنا اپنا ذکر کرتے رہیں اس میں دوام حاصل ہو۔ ابھی رمضان میں بھی رابطہ کیا تو انہوں نے فرمایا کہ ان کے لئے مخلصانہ مشورہ ہے کہ اب میرے شیخ و مرشد شاہ صاحب دامت برکاتہم سے بیعت ہو جائیں تاکہ سلسلہ کے فیوض و برکات آپ کو حاصل ہو سکیں اور رمضان المبارک میں سلسلے میں داخل ہو جائیں اور حضرت کے ساتھ جو کچھ آپ کو چند دن میں حاصل ہو جائے گا میرے ساتھ ساری عمر رہنے پہ بھی حاصل نہیں ہو گا۔ دعاؤں کا طلب گار ہوں، کرم فرما کر مجھے بیعت فرمائیے۔ اور جو اذکار انہوں نے دیئے وہ نیچے لکھ رہا ہوں باقی آگے کی رہنمائی درکار ہے
جواب:
اللہ جل شانہ آپ کو اور آپ کی تمام کوششوں کو کامیاب فرمائے، اصلاح کی کوشش بھی بڑی مبارک ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو نصیب فرمائے۔ اللہ پاک خود فرماتے ہیں: ﴿وَالَّذِینَ جَاهَدُوا فِینَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنكبوت: 69) ”جو مجھ تک پہنچنے کی کوشش اور محنت کرتے ہیں میں ان کو ضرور بضرور ہدایت کے راستے سجھاؤں گا“۔
یہ چیز سب کے ساتھ ہے اور آپ کے ساتھ بھی ہے، آپ کو بھی اللہ پاک ضرور کامیاب فرمائیں گے بس آپ اپنی ہمت جاری رکھیں۔ اور بیعت ہونے کے بارے میں انہوں نے بالکل صحیح فرمایا ہے کہ بیعت سنتِ مستحبہ ہے اور تربیت فرضِ عین ہے، اصلاحِ نفس فرضِ عین ہے۔ لیکن آج کل بیعت سے ایک فائدہ ضرور ہوتا ہے کہ انسان ادھر ادھر دیکھنے سے بچ جاتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ تانگے والے گھوڑے کی Right side اور Left side پر انہوں نے کھوپے لگائے ہوئے ہوتے ہیں۔ وہ اس طرح لگائے ہوئے ہوتے ہیں ان میں گھوڑا دائیں بائیں نہیں دیکھ سکتا صرف سامنے دیکھ سکتا ہے۔ یہ اس لئے تاکہ ادھر ادھر دیکھنے میں اس کی نظر مصروف نہ ہو اور اس کا اپنے کام میں نقصان نہ ہو اور یہ یکسوئی سے وہ اپنے راستے پہ چلے۔
حضرت تھانوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یکسوئی ہو چاہے پاس ایک سوئی بھی نہ ہو۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بیعت سے یکسوئی حاصل ہو جاتی ہے۔ انسان آگے پیچھے نہیں دیکھتا پھر اِدھر اُدھر جانے کی نہیں سوچتا، صرف ایک کے ساتھ لگ جاتا ہے اور یہی بہت بڑی بات ہوتی ہے۔ ایک مرتبہ خواتین نے مجھ سے ایک زبردست سوال کیا، کہنے لگیں کہ مرد آپ کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں، ہم تو آپ کے سامنے نہیں بیٹھ سکتیں تو ہمیں کیسے فائدہ ہو گا؟ میں نے ان سے کہا کہ آپ کو اس پر بہت خوش ہونا چاہیے کہ آپ کو اللہ پاک نے بہت آسان راستہ دیا ہے۔ کہنے لگیں وہ کیسے؟ میں نے کہا اصل بات یہ ہے کہ ہم بغیر دیکھے اللہ پہ ایمان رکھتے ہیں یعنی ہم نے اللہ کو دیکھا نہیں ہے لیکن پھر بھی اللہ پر ایمان رکھتے ہیں۔ یعنی اللہ سے محبت بھی کرنی ہے اور دیکھا بھی نہیں ہے اور نہ دیکھ سکتے ہیں۔ تو آپ کو تو specially پہلے سے ہی شیخ کی صورت میں بھی یہ چیز available ہے کہ آپ شیخ کو دیکھ نہیں رہے لیکن آپ اس کے ساتھ محبت کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ ہے کہ آپ اس کی بات بھی مان رہی ہیں۔ یہی چیز جو آپ شیخ کے ساتھ کر رہی ہیں، اگر اللہ کے ساتھ آپ کی ہو جائے تو بس کام آپ کا بن جائے، الغرض آپ کو تو بہت ہی زیادہ آسانی ہے۔ اس لحاظ سے میں آپ سے عرض کروں کہ یہ جو بات ہے کہ ﴿وَالَّذِینَ جَاهَدُوا فِینَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنكبوت: 69) یہ راستہ سب کے لئے کھلا ہے۔ اور آپ ما شاء اللہ کوشش کر رہے ہیں تو بیعت میں یہی ایک چیز یعنی یکسوئی ہو جاتی ہے۔ اس وجہ سے آپ بیعت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو ہم اس طرح کریں گے اور اگر کوئی اور بات ہو تو پھر ویسےکر لیں گے لیکن رمضان شریف میں بھی کرنا ہے تو ان شاء اللہ اس انتیسویں کو ان شاء اللہ ہم رات کے تقریباً بارہ بجے جو بیعت ہونا چاہتے ہیں ہم سب کو اعلان کر دیں گے، اس وقت چاہے telephone پر کوئی ہو یا چاہے موجود سامنے ہو وہ سب ان شاء اللہ جو بیعت ہونا چاہیں گے ہو جائیں گے۔ آپ بھی اگر بیعت ہونا چاہتے ہوں گے تو اس وقت ہو جائیں۔
سوال نمبر: 18
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت اقدس کی خدمت میں ایک سوال عرض ہے ایک سالک کو اگر محسوس ہو کہ اس کو مراقبات سے زیادہ مناسبت نہ ہو تو کیا اس کا علیحدہ کوئی طریقہ ہے یا سالک کے لئے یہ بھی ایک مجاہدہ ہو گا کہ دل نہ چاہے بھی اس طریقے پہ چلے؟
جواب:
یہ بہت اچھا سوال ہے، در اصل بات یہ ہے کہ چشتی سلسلہ میں ذکر جہری ہے اور پھر اس کے بعد وہ اسمِ ذات کو بڑھاتے ہیں، کبھی 24000 صبح 24000 شام تک بڑھاتے ہیں۔ اس طرح قادری سلسلہ میں بھی ذکرِ جہری کافی حد تک بڑھائے جاتے ہیں اور سہروردی سلسلہ میں تو اور بھی زیادہ ہیں، ان کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ یعنی صرف مراقبات میں فائدہ نہیں ہے، ہمارے سلسلے میں ہم کوشش کرتے ہیں کہ اگر کوئی مراقبات میں چل پڑے تو اس کو اس طریقے سے چلا دیتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی نہ چلے تو لازم تو نہیں ہے کہ اس کو مراقبات ہی کے ذریعے سے چلائیں۔ آخر ہمارے دوسرے سلاسل میں جو طریقہ کار ہے ان کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ ہم لوگ مایوس ہو جائیں۔ اور طریقے بھی ہیں، البتہ لوگ مراقبات کا دوسروں سے سن سن کر خود مایوس ہونے شروع ہو جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ شاید ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ کوئی پیچھے نہیں رہا، ہمارے مولانا اشرف صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے کسی کو مراقبہ نہیں دیا تو کیا پیچھے رہ گئے؟ بلکہ وہ بہت آگے ہیں۔ ڈاکٹر فدا صاحب بھی نہیں دے رہے ہیں تو وہ پیچھے رہے ہیں؟ ہمارے مولانا احمد علی لاہوری رحمۃ اللہ علیہ بھی نہیں دیتے تھے تو کیا وہ پیچھے رہے؟ یہ کوئی قابل تسلیم بات ہی نہیں ہے۔ مطلب صاف ظاہر ہے، بہت سارے طریقے ہیں، کسی نے ایلو پیتھی کا علاج کر لیا اور ایلو پیتھی کی دوائی اس پہ نہیں چلی اور وہ کہتا ہے کہ یہ علاج تو فیل ہو گیا، کوئی دوسرا اس کو کہتا ہے کہ homeopathy بھی ایک علاج ہے آپ اس کو try کر لیں ممکن ہے اسی سے آپ کا علاج ہو تو اگر اس کو دوائی کام کر گئی اور فائدہ ہو گیا اور کہے کہ homeopathy ہی سب کچھ ہے تو یہ غلط ہو گا۔ اس کو کہا جائے گا کہ homeopathy سب کچھ نہیں ہے، صرف تمہارے لئے homeopathy سب کچھ ہے۔
وَ آخِرُ دَعْوَانا أَنِ الْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعالَمِيْنَ