خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی، پاکستان
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
آج پیر کا دن ہے اور پیر کے دن ہمارے ہاں تصوف سے متعلق سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ الله جل شانهٗ ہم سب کو صحیح بات تک پہنچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
سوال نمبر 01:
السلام علیکم! محترم شیخ صاحب مجھے دس منٹ کا مراقبہ اور اللہ اللہ کا ذکر 3000 مرتبہ کا دیا گیا تھا، ایک مہینہ مزید ہو گیا ہے۔ الحمد للہ ذکر کی کیفیت محسوس ہوتی ہے اور اپنی طرف سے پوری کوشش کرتی ہوں کہ دھیان کہیں اور نہ جائے، الحمد للہ اب محسوس ہوتا رہتا ہے، رہنمائی فرما دیں کہ آگے مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جزاک اللہ۔
جواب
ان شاء اللہ اب امید ہے کہ یہ بڑھ بھی جائے گا، اب آپ دس منٹ کے مراقبے کی جگہ اللہ اللہ پندرہ منٹ کر لیں۔ باقی تمام چیزیں اپنی جگہ پر ہوں گی۔ ان شاء اللہ۔
سوال نمبر 02:
السلام علیکم! حضرت جی مجھے دو روز ہوئے پہلے مراقبے میں اس طرح نظر آیا ہے کہ میں کسی جگہ گئی ہوں، جہاں بہت بڑا hall ہے اور مجھے کسی نے ایک دیوار کے ساتھ بٹھا دیا ہے، بہت دور کچھ بزرگ بیٹھے ہیں سبز اور کالا سا لباس ہے، عمامہ بھی ہے اور بھی کچھ لوگ وہاں موجود ہیں۔ ذکر شروع ہونے والا ہے۔ خیال یہ ہوتا ہے کہ بعد میں آپ مجھے کچھ لمحے کے لئے مراقبے میں لے کے جاتے ہیں۔ ذکر بھی بہت اچھا محسوس ہوا۔ مگر میں سوچتی ہوں کہ میں آپ کی بہت نالائق students میں سے ہوں۔
جواب:
در اصل یہ راستے کی باتیں ہوتی ہیں۔ بنیادی بات یہ ہے کہ انسان کو ذکر میں رسوخ حاصل ہو جائے اور مراقبات پکے ہو جائیں اور پھر سلوک آسانی کے ساتھ طے ہو جائے۔ البتہ اثنائے حال ہمت دلانے کے لئے اور طبیعت کو جمانے کے لئے اس قسم کی چیزیں کبھی خواب کی صورت میں، کبھی کشفی صورت میں، کبھی ویسے دل میں واردات کے ذریعہ سے ظاہر فرما کر اللہ تعالٰی سالکین کی مدد فرماتے ہیں۔ لہذا اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ لیکن اس کو مقصود نہیں سمجھنا چاہیے۔ احوال تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ مقامات حاصل کرنے ہوتے ہیں۔ لہذا اس پر اللہ کا شکر کر کے آگے بڑھیے اور اپنے مراقبات میں استقامت اور پختگی پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
سوال نمبر 03:
السلام علیکم! حضرت جی اللہ کے فضل سے آپ خیریت سے ہوں گے، میرا فلاں نام ہے اور میں ٹیکسلا سے ہوں۔ حضرت میری بیوی خواتین کے لئے شروع کیا گیا online فرضِ عین علم course میں شرکت کرنا چاہتی ہے۔ اس کے لئے کیا طریقہ اپنانا ہو گا؟
جواب:
میں نے بولا کہ ان کا نمبر اور نام بھیج دیں جو میں ان کے admin کو بھیج دیتا ہوں، چنانچہ بھیج دیا ہے۔ پھر انہوں نے پوچھا کہ حضرت جی کیا مردوں کے لئے بھی کوئی ایسا انتظام ہے؟ در اصل پہلے ہم سوچ رہے تھے کہ مردوں کے لئے کوئی انتظام ایسا ہو کہ مسجد کے حضرات ہی ہمت کر کے دن میں کسی نماز کے بعد فقہ پڑھانے کے لئے دس پندرہ منٹ مردوں کو دے دیا کریں۔ لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آتا، اس میں کچھ مسائل ہیں۔ لہذا اس کی ہم کوشش کر رہے اور ان شاء اللہ ہم مردوں کے لئے بھی یہ course جلد ہی شروع کر لیں گے تاکہ لوگ اپنے گھر بیٹھے فرضِ عین علم سے استفادہ کر سکیں۔ اگر یہ شروع کر لیا تو ان شاء اللہ آپ کو اس میں یاد رکھیں گے۔
سوال نمبر 04:
السلام علیکم! حضرت شاہ صاحب امید ہے کہ آپ بفضلہ تعالٰی خیریت سے ہوں گے، پاکستان میں ہماری زمین ہے کچھ با اثر لوگ پٹواری کو رشوت دے کر زبردستی قبضہ کرنا چاہتے ہیں، کچھ پہ قبضہ کر لیا ہے، باقی زمین کے بارے میں پٹواری کو اگر ہم رشوت نہیں دیں گے تو وہ بھی ان کے نام کر دے گا۔ میں نے اپنے بھائیوں کو کہا ہے کہ صلاۃ الحاجت پڑھ کے اللہ تعالٰی سے مدد مانگیے اور رشوت کسی صورت میں نہ دیں۔ آپ ہمارے لئے دعا فرمائیں کہ اللہ تعالٰی اس شر سے محفوظ رکھے اور ظالم لوگوں کے ظلم سے محفوظ رکھے۔ اللہ تعالٰی ان کو ہدایت عطا فرما دے۔
جواب:
آمین۔ الله جل شانهٗ ان کو ہدایت عطا فرمائے۔ "اَلرَّاشِی وَ المُْرْتَشِیْ فِی النَّارِ" بہت سخت حکم ہے۔ الله جل شانهٗ ان کے شر سے ہمیں محفوظ فرمائے۔ ہم تو اس پہ کچھ نہیں کہہ سکتے، کیونکہ یہ مفتی صاحبان کا کام ہے، ان کے ساتھ ہی consult کیا جا سکتا ہے۔ بہرحال دعا کے لئے آپ نے فرما ہے تو ہم دعا کرتے ہیں کہ الله جل شانهٗ آپ کے اس مسئلہ کو آسانی کے ساتھ حل فرما دے۔ اور اگر کوئی اس قسم کی بات ہے تو یہ وظیفہ "اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُكَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ وَ نَعُوْذُبِكَ مِنْ شُرُوْرِهِم" 313 مرتبہ اس نیت سے پڑھ لیا کریں۔ ان شاء اللہ، اللہ تعالٰی آسانی فرما دیں گے۔
سوال نمبر 05:
السلام علیکم! حضرت امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے حضرت میرا علاجی ذکر مکمل ہوا ہے جو کہ بالترتیب 200، 600، 600 اور 100 مرتبہ ہے۔ مزید رہنمائی فرمائیے۔
جواب:
آپ کو سننے میں شاید غلطی لگی ہے، تحریر میں تو میں کوشش کرتا ہوں کہ غلطی نہ ہو۔ اصل میں یہ 200، 400، 600 اور 100 مرتبہ ہو گا۔ لیکن اب 200 مرتبہ "لَا اِلٰهَ اِلَّا اللہ" 400 مرتبہ "لَا اِلٰهَ اِلَّا ھُو" 600 مرتبہ "حَق" اور 300 مرتبہ "اَللہ" پڑھ لیا کریں۔
سوال نمبر 06:
میری سہیلی سے تہجد ایک دن، تیسرا کلمہ تین دن اور مناجات مقبول اور درود شریف دو دن قضا ہوا ہے۔ اور مجھ سے ایک دن عشا کے چار رکعت نفل، ایک دن کلمہ طیبہ، تیسرا کلمہ اور تہجد قضا ہوئی ہے۔ الحمد للہ باقی سب درست چل رہے ہیں۔
جواب:
ماشاء اللہ آپ سمجھ دار ہیں اور اپنی برائی اور اچھائی کو اچھی طرح سمجھتی ہیں، ایک دن کے ناغے سے کافی نقصان ہو جاتا ہے۔ لہٰذا اس بات کو سوچ کر آئندہ کے لئے ہر قسم کے ناغے سے بچنے کا کوشش کیا کریں۔
سوال نمبر 07:
السلام علیکم! حضرت جی میں آج صبح ذکر کر رہا تھا، جب "اللہُ اَللہ" کے ذکر پہ پہنچا تو آنکھیں بند تھیں اور مجھے ایسے لگا کہ میں ایک جگہ کھڑا ہوں اور سامنے اللہ تعالٰی موجود ہیں، درمیان میں ایک نہر آ جاتی ہے جو پہلے موجود نہ تھی اس کو میں cross نہیں کر سکتا اور میں ایک چھوٹا سا بچہ بن جاتا ہوں اور اللہ تعالٰی کو بڑی عاجزی اور قدرے اونچی آواز سے پکار رہا ہوں جیسے بچہ مشکل میں ماں کو پکار رہا ہوتا ہے کہ مجھے اپنے پاس لے جائیں۔ سمجھ نہیں آئی کہ یہ نہر کیا چیز ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
اصل میں جب سالک کوشش کرتا ہے تو اللہ تعالٰی اپنی مہربانی سے اس کی حوصلہ افزائی فرماتے ہیں اور اس قسم کے احوال نصیب فرماتے ہیں جن سے انسان کو اللہ تعالٰی کی طرف کشش ہوتی ہے۔ یہ بھی اسی طرف اشارہ ہے اور یہ جو نہر ہے یہ پورا سلوک ہے جسے عبور کرنا ہو گا، اس میں پھر اللہ کی مدد ہی انسان کو پہنچا سکتی ہے، انسان چاہے کتنی ہی کوشش کر لے لیکن آخری پہنچ اللہ کے فضل سے ہوتی ہے، لہذا آپ کو پکارنا ہے تو اگر اللہ تعالٰی کی مدد شاملِ حال ہو جائے تو آپ ان شاء اللہ العزیز بالکل قریب پہنچ جائیں گے۔ لہذا اس پر اللہ کا شکر کریں۔ لیکن اس پر زیادہ سوچیں نہیں۔ کیونکہ مقصود تو انسان کو قبولیت نصیب ہونا ہے، اور قبولیت کا پتہ یہاں نہیں چل سکتا۔ چنانچہ کشف کی بات ہو یا خواب کی، وہ محمود تو ہو سکتی ہے لیکن مقصود نہیں ہے۔ لہذا ان چیزوں کی طرف زیادہ توجہ نہ کیا کریں۔ البتہ اگر ایسا ہو تو اس پر اللہ کا شکر ادا کیا کریں۔
سوال نمبر 08:
السلام علیکم مرشد!
From Singapore. We hope both you, your family and those in our خانقاہ are doing well!
Myself current ذکر after فجر
200, 400, 600 and 2000. مراقبہ all my aamaals are being recorded and it's going up and I need to be careful with my اعمال. This is 5 minutes.
Yes this مراقبہ yes of course for this
﴿يَآ أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۖ وَاتَّقُوا اللهَ ۚ إِنَّ اللهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ﴾ (الحشر: 18)
This مراقبہ . So increase this to 10 minutes. So ok ان شاء اللہ العزیز
الحمد للہ with your barakah Murshid, I was released and able to do a few days of تہجد but still facing some difficulty for استقامہ. I am adding more aamaals to please اللہ and also encouraging my children to follow ان شاء اللہ.
My wife: current Muraqabah after Ishaa:
قلب 10 minutes
روح 10 minutes
سِرّ 10Minutes
خفی 10 minutes
and اخفی ٰ 15 minutes.
Condition:
This month, I didn't hear اللہ اللہ in any of لطیفہ so far. I have heard اللہ اللہ activated in all the لطائف accept for لطیفۂ اخفٰی
Ans: So you should continue this one month more.
And one son’s current ذکر at the time of tahajjud 200, 400, 600 and 300,
Ans: So now make this 200, 400, 600 and 400.
Special Zikar
300 “لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا باِللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ”
Because he was getting into fights with the police staying away from home at night, crying and saying he wanted to be alone. Awake during nights and sleeping during day time. 23 days of aamaal completed so far.
Condition: Very big difference after special ذکر حق والا. He comes back home after work and is more cheerful. He is regular with عبادۃ. He also says he is feeling more peaceful especially when he is sitting to do اعمال الحمد للہ.
The other son is 19 years old. Current ذکر after Ishaa 200, 400, 600, 300
Ans: Now you should do this 200, 400, 600 and 400.
Condition: He says he doesn’t feel any difference to hear any activation but my wife says she heard very loud اللہ اللہ coming from his room twice when he was doing ذکر not his voice.
So the eldest daughter is 17 years old. Current مراقبہ after Ishaa اللہ Qalb 10 minutes:
Condition: She says she feels calmer and at peace but have not heard اللہ اللہ in لطائف.
Ans: Ok she should continue it and I think she should do it for 15 minutes now.
The other youngest daughter current مراقبہ after Ishaa اللہ Qalb 10 minutes.
Condition: She says doesn’t feel any difference but says she is having more dreams. She has not heard اللہ اللہ in لطیفۂ قلب yet.
Forgive me Murshid. I am unable to be physically present with myself and my children in خانقاہ. Forgive us for any lake of ادب. We await your further precious instructions for us.
Rectification: My daughters both are currently doing اعمال on لطیفۂ قلب fifteen minutes.
Ans: Ok so now they should continue it. They should continue it for 15 minutes this month as well ان شاء اللہ.
سوال نمبر 09:
السلام علیکم! حضرت شاہ صاحب آپ کی برکت سے نماز میں محویت کی نعمت حاصل ہوتی ہے، جس میں پیشانی کے درمیان دباؤ سا محسوس ہوتا ہے، خصوصی طور پر ظہر، مغرب اور عشاء کی نماز میں۔ اللہ تعالٰی آپ کو اجر کثیر فرمائے۔
جواب:
ذرا مجھے بتا دیں کہ آپ کے ذکر اذکار کیسے ہیں؟ اور ان میں کیا ہو رہا ہے اور آپ کے معمولات کیا تھے؟ یہ ساری چیزیں بتا دیں۔ اور معمولات کا chart بھی بھیج دیا کریں۔
سوال نمبر 10:
السلام علیکم شاہ صاحب!
I hope you are fine. I have a very awkward situation. Office people got against me when I revealed this. Their manipulation in front of senior management and now all of them are creating my negative perception. Please advise and need your prayers!
Regards
جواب:
May اللہ help you ان شاء اللہ. You should say
"لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا باِللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم"
500 times after عصر prayer ان شاء اللہ
اللہ will help you.
سوال نمبر 11:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
Hoping for your good health and long life. I am فلاں from India sister of فلاں. Sorry for mistakes and thanks for everything.
جواب:
May اللہ سبحانہ و تعالٰی help you in all your اعمال and also in طریقت. I am seeing some missings in prayers. Can you explain to me?
سوال نمبر 12:
السلام علیکم حضرت!
I am a staff member فلاں from DHQ hospital. I completed the first 40 days وظیفہ successfully. Kindly give me next وظیفہ. Kindly reply and pray for me!
جواب:
الله جل شانهٗ ہر طرح سے آپ کو اپنی حفاظت میں رکھے اور اللہ تعالٰی کامیاب فرمائے۔ آپ کا چالیس دن کا وظیفہ مکمل ہوا، اس پر آپ کو مبارک ہو۔ اب تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار یہ سو سو دفعہ روزانہ آپ نے کرنا ہے یہ عمر بھر کے لئے رہے گا۔ اس کے علاوہ آپ دس منٹ کے لئے آنکھیں بند، زبان بند قبلہ رخ بیٹھ کے یہ تصور کر رہی ہوں گی کہ میرا دل خود بخود اللہ اللہ کر رہا ہے، آپ نے کروانا نہیں ہے، اگرچہ ابتدا میں نہیں ہو گا لیکن جیسے جیسے آپ regularly بیٹھتی رہیں گی تو کسی وقت بھی شروع ہو سکتا ہے۔ لہذا آپ اس کے انتظار میں alert بیٹھی رہا کریں اور جب شروع ہو جائے تو اس کو catch کرنا ہے، دس منٹ کے لئے اس کو regular کر لیا کریں اور نمازوں کی پابندی کیا کریں اور کوشش کریں کہ معمولات کا chart بھی send کیا کریں، جو آپ کو نیٹ پر مل جایا کرے گا۔ ان شاء اللہ۔
سوال نمبر 13:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
I hope حضرت is well and الحمد للہ we are regular with the ذکر
حضرت gave us.
جواب:
ماشاء اللہ!
Congratulations! I pray for you to complete all اوراد and اذکار accordingly!
سوال نمبر 14:
السلام علیکم!
Recently I was facing high blood pressure and restlessness. I got to the doctor. I am really afraid about it. I don’t want to be handicapped.
جواب:
Yes of course. One should be afraid of such things. But don’t have tension because tension will increase the problem. So therefore, you should take rest and follow the doctor’s instructions and do some exercise or you can say walk which is very good in this case and your age is not too much probably. It might be because of some instant activity. So find to trace it out and be careful about your health but do not take tension. These both should be satisfied simultaneously.
سوال نمبر 15:
فلاں from اسلام آباد
ہر طرف سے مایوس ہو کر ایک مفتی صاحب سے تعویذ والا علاج کر رہا ہوں۔ اللہ معاف فرمائے اور میری رہنمائی فرمائے۔ وہی کار ساز ہے۔
جواب:
آپ خانقاہ تشریف لائیں، یہ باتیں خانقاہ میں ہو سکتی ہیں اس طرح تو ہمیں کسی چیز کا پتہ نہیں چل سکتا، آپ اسلام آباد میں ہی موجود ہیں تو آپ خانقاہ آ جائیں اور اپنا تعارف کروا دیں تو معلوم ہو جائے گا کہ کیا مسئلہ ہے۔
سوال نمبر 16:
دعا کے دوران خشوع پیدا کرنے کے لئے منہ کے اوپر ہاتھ رکھنا تاکہ زیادہ خشوع پیدا ہو جائے یا دعا میں عینک اتار لینا۔ کیا اس سے فائدہ ہوتا ہے؟
جواب:
دعا میں خشوع کے حوالے سے جس چیز سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان جیسے کسی کی طرف جھولی پھیلاتا ہے اسی طرح جھولی کی condition میں اپنے ہاتھ اللہ تعالٰی کے سامنے پھیلائے۔ جو محض ایک احتیاجی صورت ہے اور عاجزی کی صورت ہے۔ اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ الله جل شانهٗ کی اس عادتِ مبارکہ کو سامنے رکھیں کہ اللہ پاک دعا مانگنے سے خوش ہوتے ہیں اور ہماری ہر قسم کی ضرورت اللہ تعالٰی کے ساتھ وابستہ ہے، لہٰذا ہم جتنا اللہ تعالٰی سے عاجزی سے مانگیں گے اتنا ہی اللہ پاک کا فضل زیادہ ہو گا۔ لہذا اس کیفیت کے ساتھ مانگنے سے دعا میں خشوع خضوع زیادہ حاصل ہو سکتا ہے۔ البتہ چہرے پر ہاتھ رکھنے سے واللہ اعلم مجھے تو کوئی خاص فائدہ بظاہر نظر نہیں آتا۔ اسی طرح عینک اتارنا بھی کوئی ایسا نہیں ہے کیونکہ عینک جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔ جیسے انسان عام حالت میں ہوتا ہے۔ تاہم نماز میں بعض دفعہ اتارنا پڑتی ہے کیونکہ سجدے میں بعض دفعہ trouble کرتی ہے لیکن دعا میں تو trouble نہیں کرتی۔
سوال نمبر 17:
حضرت جی! میں کئی مہینوں سے صفات ثبوتیہ کا مراقبہ کر رہا ہوں پندرہ منٹ۔ لیکن بیچ میں دو یا تین ناغے ہو جاتے ہیں جس سے یا تو ذکر کرنا مشکل ہو جاتا ہے یا مراقبہ یا دونوں ہی۔ باقی پانچ پانچ منٹ ہر لطیفہ کا ذکر ہو رہا ہے اور ذکر 200، 400، 600 اور 100 ہے۔ مراقبہ سے کیفیات میں تبدیلی نہیں آئی۔
جواب:
فی الحال آپ صفات ثبوتیہ کا مراقبہ سیکھیں۔ صفات ثبوتیہ سے مراد جیسے انسان کی اپنی جو صفات ہیں جیسے انسان دیکھتا ہے، سنتا ہے، بولتا ہے، ارادہ کرتا ہے۔ یہ سب صفات ہمارے اندر موجود ہیں لیکن ظلی طور پر ہیں۔ ظلی سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالٰی کے ارادے سے ہیں اور اللہ پاک نے اپنی صفات کا عکس ان میں پیدا فرمایا ہے۔ جیسے پانی کے اندر آپ سورج کے عکس کو دیکھیں تو وہ سورج نہیں ہوتا لیکن سورج کی طرف ذہن جاتا ہے۔ اسی طرح جب آپ ان صفات کو دیکھتے ہیں تو آپ کا دل ان صفات کی طرف جانا چاہیے کہ اصل صفات تو اللہ کی ہے۔ لہذا اللہ ہی سننے والے ہیں، اللہ ہی بولنے والے ہیں، اللہ ہی ارادہ کرنے والے ہیں۔ لہذا ان سب آٹھ صفات کو ذہن میں مستحضر کرنا ہے۔ صفات کے اس استحضار کے ساتھ آپ نے پندرہ منٹ مراقبہ کرنا ہے، چنانچہ اس سے تبدیلی آئے گی۔ (سائل: ﴿فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْد﴾ (البروج: 16) (حضرت) یہ تو اس سے پہلے تھا۔ در اصل آپ اس مراقبہ کو سمجھے نہیں۔ اُس کو تو آپ سمجھ گئے تھے اُسے سمجھنا تو آسان ہے۔ کیونکہ اللہ تعالٰی ہی سارا کچھ کرنے والا ہے۔ لہذا ﴿فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْد﴾ کو سمجھنا کوئی مشکل نہیں ہے لیکن اس کی جو انعکاسی کیفیت ہے اسے سمجھنے میں آپ کے لئے شاید کوئی دشواری تھی۔ لہذا اس کو آپ یوں سمجھیں کہ جیسے آپ پانی میں سورج کو دیکھیں تو وہ سورج نہیں ہوتا بلکہ سورج کا عکس ہوتا ہے لیکن سورج کی طرف آپ کا ذہن جائے گا۔ اسی طرح آپ اپنے اندر جو صفات دیکھ رہے ہیں یہ اصل صفات کا عکس ہیں۔ کیونکہ اصل صفات تو اللہ تعالٰی کی ہیں۔ اور صفاتی ثبوتیہ میں ثبوت سے مراد ثابت ہے جو کہ صفات اصلیہ ہیں جب کہ ہماری صفات اصلیہ نہیں ہیں۔ لہذا ان سے اس طرف ذہن جانا چاہیے۔ گویا یہ ﴿فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْد﴾ کا extension ہے، کیونکہ الله جل شانهٗ سب کچھ کرتا ہے لہذا ساری صفات بھی اسی کی ہیں۔
سوال نمبر 18:
السلام علیکم! حضرت جی میں فلاں ہوں۔ ابھی جوڑ میں آپ نے فرمایا تھا کہ صبر کی دعا مانگنی نہیں چاہیے اگر آزمائش آ جائے تو صبر کریں، لیکن حضرت جب حالات آئیں تو بار بار یہ دعا تو کرتے ہیں کہ اے اللہ مجھے صبر کی توفیق عطا فرما، میں کمزور ہوں، مجھے بے صبری سے بچا۔ مجھے یہی معلوم تھا کہ آزمائش نہیں مانگنی چاہیے اگر سمجھنے میں غلطی ہے تو رہنمائی فرما دیں۔
جواب:
در اصل آپ بات کو نہیں سمجھیں، میں جو کہہ رہا ہوں اس کو آپ سمجھنے کی کوشش کریں۔ جب حالات آ جائیں تو ان پر صبر کرنا چاہیے اور اس کی دعا بھی مانگنی چاہیے مثلاً آپ کسی مشکل میں پڑ گئیں تو کیا اس وقت صبر کی دعا نہیں کریں گی آپ؟ یقیناً کریں گی۔ لیکن اس سے پہلے جب تکلیف نہیں ہے تو صبر کرنے کی دعا کرنا در اصل بلا کی دعا ہے، مصیبت کی دعا ہے۔ جب کہ مصیبت نہیں مانگنی چاہیے۔ مطلب یہ ہے کہ جب مشکل حالات نہیں آئے ہیں تو اس وقت اللہ پاک سے عافیت کی دعا مانگنی چاہیے، لیکن جب مشکل حالات آ جائیں تو ان پر آپ صبر کی دعا بھی مانگ سکتی ہیں اور صبر کرنا بھی چاہیے۔ شاید آپ کو سمجھنے میں مسئلہ ہوا ہے۔ اب میرے خیال میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جو اس میں مزید بتائی جا سکے۔
سوال نمبر 19:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ! سگریٹ کا عادی ہوں، بہت کوشش کی کہ چھوڑ دوں لیکن نہیں چھوٹ سکتی۔
جواب:
در اصل سگریٹ، چرس، افیون یا کوئی اور نشہ ہو، ہر نشے کا اپنا اپنا رنگ ہے، لہذا اس کے مطابق فیصلہ ہوتا ہے۔ چنانچہ اگر simple سگریٹ ہے تو اس کو چھوڑنا معاً کوئی مشکل نہیں ہے، کیونکہ اس کے ساتھ body کا کوئی اتنا زیادہ مسئلہ نہیں ہوتا کہ اگر آپ چھوڑ دیں تو آپ کو کچھ ہو جائے۔ صرف ایک tension سی ہو گی جسے آپ چند دن برداشت کریں۔ اور اس دوران کوشش کریں کہ کسی سگریٹ پینے والے شخص کے ساتھ آپ کا ملنا جلنا نہ ہو، اپنے ماحول کو ذرا پاک رکھیں۔ جس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تبلیغی جماعت میں ایک سہ روزہ لگا لیں۔ یا خانقاہ آ جائیں تو اس کا یہ فائدہ ہو گا کہ چونکہ وہاں لوگ سگریٹ نہیں پیتے، مسجد میں ہوتے ہیں تو وہ ماحول اچھا ہو گا اور اگر یہاں بھی آئیں گے تو ان شاء اللہ یہاں خانقاہ میں بھی لوگ نہیں پیتے۔ لہذا آپ کو یہاں بھی پاک ماحول مل جائے گا۔ جس کے بعد اس کو آپ will power کے ذریعے سے maintain رکھیں۔
سوال نمبر 20:
السلام علیکم! شاہ صاحب جب سے bank کا کھانا کھایا ہے تب سے مراقبہ نصیب نہیں ہوا ۔ میرا مراقبہ یہ تھا کہ پندرہ منٹ دائیں طرف توجہ کرنا کہ میرا دل اللہ اللہ کر رہا ہے دس منٹ پورے دل سے توجہ کرنا۔ اب تو تاریخ بھی بھول گئی ہوں، اب کیا کیا جائے؟
جواب:
توبہ اور استغفار تو آپ کر ہی رہی ہیں۔ میرے خیال میں دو رکعت صلاۃ التوبہ بھی آپ نے پڑھ لی ہو گی۔ میرا مشورہ ہے کہ جتنا کھانا آپ نے کھایا ہے کم از کم اتنے پیسے خیرات کر دیں۔ امید ہے ان شاء اللہ یہ چیز واپس آ جائے گی۔ اور یہ چیز اللہ تعالٰی نے آپ کو اس لئے دکھائی ہے کہ آئندہ اس معاملے میں بہت احتیاط کریں۔
سوال نمبر 21:
حضرت حرام کھانے سے کیسے بچیں؟ مثلاً ہمسایوں کے گھر سے کھانا آتا ہے یا کبھی ہم دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں، کبھی دعوت پر جاتے ہیں۔ مگر یہ معلوم کرنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے کہ کس کی کمائی کیسی ہے۔ اللہ پاک آپ سے اور آپ کے گھر والوں سے راضی ہو۔
جواب:
حرام کھانے سے بچنے کے دو طریقے ہیں ایک یہ کہ صریح حرام ہو اور آپ کو اس کا علم ہو، اس سے تو بہر صورت بچنا ہے۔ کیونکہ جب آپ کو پتہ ہو کہ یہ حرام ہے تو اس میں کوئی شک ہی نہیں ہوتا۔ دوسرا یہ ہے کہ صرف مشتبہ ہو۔ اور اگر مشتبہ سے بھی بچا جائے تو اس کی بدولت حرام سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔ اگرچہ آپ اس پہ حکم نہ لگائیں کیونکہ آپ کو یقین نہیں ہوتا۔ لیکن صرف اپنے آپ کو بچانے کے لئے اسے مشتبہ سمجھیں کہ مجھے پتہ نہیں ہے کہ یہ حلال ہے یا حرام۔ گویا اس کا حلال ہونا sure نہیں ہے۔ چنانچہ اس طریقے سے آپ اس سے بچیں اور خواہ مخواہ وسوسے میں پڑ کر اس کو اپنے لئے مرض نہ بنائیں۔ البتہ اگر واقعتاً اس کے مشتبہ ہونے کی کوئی وجہ موجود ہو تو پھر آپ بچنے کی کوشش کریں۔
(سوال) حضرت جی سمجھ آ گئی ہے، الحمد للہ۔ ہر تھوڑے وقت کے بعد کوئی نہ کوئی مشکل یا پریشانی رہتی ہے۔ شاید اس لئے صبر کی دعا کرتی ہوں ورنہ عافیت تو مسلسل مانگتی ہوں۔
(جواب) ٹھیک ہے کوئی بات نہیں۔ عافیت مانگنی چاہیے اور صبر کا موقع آئے تو صبر بھی مانگنا چاہیے۔