سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

مجلس نمبر 318

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی


خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی، پاکستان




اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


سوال: 01 ایک خاتون نے لکھا ہے کہ حضرت جی میری کمر میں درد رہتا ہے، میں ٹیک لگا کہ یا سجدے کی حالت میں یا لیٹ کر مراقبہ کرسکتی ہوں؟


جواب:

جی ہاں آپ اگر بیٹھ کر مراقبہ نہیں کرسکتیں تو ان حالتوں میں کرسکتی ہیں کیوں کہ یہ تو کیفیت کو حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔


سوال 02:

السلام علیکم، حضرت آپ نے ایک مہینے کا ذکر دیا تھا 100 بار تیسرا کلمہ، 100 بار درود شریف، 100 بار استغفار اور 10 منٹ کا مراقبہ۔ مراقبہ میں کچھ محسوس نہیں ہوتا ہے، next مہینے کا ذکر بتا دیجئے گا۔

جواب:

اگر آپ کو مراقبہ میں کچھ محسوس نہیں ہوتا تو اسی کو جاری رکھیں، لیکن 10 منٹ کی جگہ 15 منٹ کر لیا کریں اور یہ نہیں کرنا کہ آپ زبردستی دل سے ذکر کروا رہی ہوں، بلکہ چونکہ اللہ تعالیٰ نے تمام چیزوں کو ذکر سکھایا ہے، اس لئے ذکر کرتے ہیں، ہمیں صرف محسوس کرنا ہے۔ بس آپ نے یہ تصور کرنا ہے کہ دل ذکر کر رہا ہے اور میں سن رہی ہوں تو جب آپ مسلسل سننے لگیں تو پھر ان شاء اللہ اس کو تبدیل کریں گے، ابھی فی الحال 15 منٹ کر لیں۔

سوال 03:

السلام علیکم و رحمۃ اللہ حضرت جی! الحمد للہ میں دن بارہ بجے بیان میں حاضر ہوتا ہوں۔ رمضان شریف میں اعتکاف کے دوران کی بات ہے، ایک دن ناغہ ہوا تھا پھر جتنی بھی خامیاں ہیں وہ سب مجھ میں پائے جاتی ہیں سوال کا طریقہ نہ آنا، بے ادبی، مایوس ہونا، خوش فہمی وغیرہ۔ آپ کے بیان میں ایسے ایسے مضامین ہوتے ہیں جو کبھی تصور میں بھی نہیں تھے، لیکن پتہ نہیں بھول جاتا ہوں، لگتا ہے کہ کوئی مٹا دیتا ہے۔

جواب:

اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ ان مضامین کو نوٹ کرتے رہیں، اگر کسی کی کمزوری ہے، یاد نہ رکھ سکتا ہو تو وہ اپنے ساتھ ڈائری وغیرہ رکھ لیا کرے اور اس میں اپنی ضرورت کی چیزیں نوٹ کر لیا کرے۔

سوال 04:

السلام علیکم

ایک صاحب نے پشتو میں لکھ کر میسج کیا ہے۔ آپ کی دعاؤں کی برکت سے 13 پاروں کی تلاوت نصیب ہوئی، بہت زیادہ عبادت کرنے کی توفیق اللہ نصیب فرما دے۔

جواب:

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ جل شانہ آپ کو اور آپ کے سارے کاموں کو قبول فرما لے۔

سوال 05:

ایک صاحب نے شعر لکھا ہے:

جب مہر نمایاں ہوا سب چھپ گئے تارے

تو مجھے بھری بزم میں تنہا نظر آیا

جواب:

یہ وحدت الوجود کی کیفیت کی بات ہے، لیکن ساتھ چونکہ بھری بزم کا بتایا تو اس کا مطلب وحدت الشہود ہے، اس کو نظر تو آ رہے تھے، لیکن وہ محسوس نہیں کر رہے تھے۔

سوال 06:

حضرت جی! آپ نے نیا ذکر شروع کروایا تو میرا دل کیا کہ میں بھی وہ کروں تو میں نے خواب دیکھا کہ ہمارے گھر میں وہ ذکر کروا رہے ہیں اور میں آپ کے سامنے بیٹھا وہ ذکر کر رہا ہوں اللہ ھُو، اللہ ھُو کا ذکر کروا رہے ہیں پھر آپ نے ایک نیا ذکر کروایا ’’ھُوَ اللہُ ہُو ہِی‘‘

جواب:

یہ اصل میں ایک شغل ہے جو ہمارے بزرگ کیا کرتے تھے، ہمارے حلیم گل باباؒ کی کتاب میں اس کا تذکرہ ہے، لیکن وہ ھُوَ اللہ نہیں ہے، وہ ’’ہَا ہُو ہِی‘‘ ہے۔ تو وہ ذکر کرتے تھے، بہر حال ٹھیک ہے، الحمد للہ ہمارے سلسلہ کے جو اذکار ہیں جو آپ کو دئیے ہیں، آپ وہی کر لیا کریں۔

سوال 07:

I thought this was best to express my feelings at present I am going through. I feel suffocated. My Ramzan was so disturbing.

جواب:

مجاہدہ اضطراری is better than مجاہدہ اختیاری so, you may be in a better position rather.

(پھر اس نے جواب لکھا کہ)

But it affects my Aamaal and behavior.

(جواب)

اصل میں اگر انسان کرنا چاہے تو اعمال متاثر نہیں ہوتے۔ البتہ جو دوسرے اعمال ہیں، جیسے ذکر و اذکار علاجی ہیں، وہ بعض دفعہ متاثر ہو سکتے ہیں، لیکن اگر مجاہدہ اضطراری کو انسان صحیح طور پہ برداشت کر لے تو اس کی تلافی ہو جاتی ہے، اس وجہ سے ایک دفعہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو کسی نے کہا تھا کہ اس دفعہ تو اعتکاف میں بس اپنی بیماری کی وجہ سے چار پائی پر لیٹا تھا، کوئی نفلی عبادت مجھ سے نہیں ہوئی تو حضرت نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بیماری کی وجہ سے دینا چاہتے ہیں تو آپ کو کیا اختیار ہے کہ آپ اس سے نفل کے ذریعے سے مانگیں، اللہ تعالیٰ جس طریقے سے بھی دے، پھر اس کے لئے ٹھیک ہے۔

سوال 08:

مجھے کچھ پڑھنے کے لئے دیں تاکہ میں ایک دم خاموش ہو جاؤں۔ پلیز اس کا جواب واٹس ایپ پر دے دیں اللہ پاک آپ کو جزائے خیر دے۔

جواب:

اصل میں دم کا سلسلہ ہمارے ہاں نہیں ہوتا، اس کے لئے با قاعدہ پوری ایک ترتیب ہے، اس کے مطابق چلنا ہوتا ہے، کبھی بھی کوئی ایک دم ٹھیک نہیں ہوا کرتا، جس طرح بیماری آہستہ آہستہ آتی ہے، اس طرح بیماری جاتی بھی آہستہ آہستہ ہے، تو آپ کو جو مجاہدہ خاموشی کا دیا ہے، اس خاموشی کے مجاہدے کے اوپر عمل کر لیں ان شاء اللہ العزیز اللہ تعالیٰ آپ کو آہستہ آہستہ خاموشی کی توفیق عطا فرما دیں گے۔

سوال 09:

ایک خاتون جس نے اپنی آئی ڈی کے اوپر تصویر لگائی ہوئی تھی، اس پر میں نے لکھا:

This is a very beautiful posture and it can be more beautiful to make it according to sharia for example not posting pictures on it as there are pictures on your ID.

(خوبصورت پوسٹروں کے ساتھ یہ بات کتنی خوبصورت ہو گی اگر اس کو شریعت کے مطابق کیا جائے یعنی اس میں تصویر نہ دی جائے جیسے آپ کی آئی ڈی پر موجود ہے) تو انہوں نے لکھا کہ:

Salam, you mean I must delete my picture. I have to remember but I want to say, this is a family of women. Some women always look at my fashion style in order to know how to get a hijab as a model for them. That's why I put my picture. I don’t have anything terrible to put in my picture because this is a request from them to see what I wear especially in Indonesia. Many women start to use hijabs. Some women think if we use hijab we look old, not modern, etc. So I try to inspire them slowly with my pictures. It's not easy to ask people about the hijab that as a Muslim women, we must use it. What should I do?

Falan also looks at my hijab style mainly when she stays in Germany. I fight with my sister about the hijab. For some months we didn’t talk because I asked her to use it and she got angry. She thinks using hijab is not good. One looks old, not pretty and she has many reasons. So I stopped to talk about that. I only show my picture in order to show how I can look good, comfortable and happy to use. Picture is my way to change mind about hijab especially for my family members and friends to slowly use it when they have interest. I will help them.

Answer:

Subhan Allah! She is from Indonesia and she is a very good person. She wants to communicate good things to other ladies. It's very good but it would be more efficient if you can do it using sharia principles. So it can be done in a way that you don't put this picture on an ID rather you can send this, you can say, in a hidden way. They will open and see. Therefore, it will not be a problem for other people to see this like you send to me and it is not allowed. So, you can protect yourself by doing so. So send these things only in a hidden way, not in open way to avoid anybody else seeing it.

سوال 10:

السلام علیکم! حضرت جی غفلت اور سستی حاوی ہے، دعا کی درخواست۔

جواب:

سبحان اللہ! کیا عجیب بات ہے، آج پیر صاحب صرف اس بات کے لئے ہیں کہ ان سے دعا کی درخواست کی جائے کہ میں خود بخود ٹھیک ہو جاؤں، مجھے کچھ کرنا نہ پڑے۔ آج کل پیروں کی ڈیوٹی صرف دعا کرنا ہئ رہ گئی ہے! حالانکہ دنیا کے کاموں کے لئے چستی ہوتی ہے، دین کے کاموں میں سستی ہوتی ہے، تو نتیجہ خود ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ لہٰذا میرا یہ خیال ہے کہ اگر کوئی کسی کو دوائی دے اور وہ کہتا ہے کہ سستی کی وجہ سے میں دوائی نہیں کھا سکتا تو ڈاکٹر اس کو کیا شاباش دے گا؟ یا پھر وہ خود ہی ٹھیک ہو جائے گا، صرف اس طرح کہنے سے ٹھیک ہو جائے گا؟ یہ تو عیسائیوں والا طریقہ ہے۔ عیسائی کیا کرتے ہیں؟ گناہ کر کے confession کر لیتے ہیں؟ کہتے ہیں بس ٹھیک ہے میں نے گناہ کیا۔ پادری کے سامنے confession کر لیا، اس نے certificate دے دیا اور اس نے کہا چلو ٹھیک ہے پاک ہو گئے۔ ہمارے ہاں مسلمانوں کا طریقہ یہ ہے کہ مسلمان تو توبہ کرتے ہیں، اور جو کام کرنے کے ہوتے ہیں، ان کو اپنے اوپر جبر کر کے کر لیتے ہیں، جس طریقے سے انسان کو پڑھائی میں کرنا پڑتا ہے، study انسان کرتا ہے، تو اس وقت کیا کرتا ہے؟ کیا یہ کہہ سکتا ہے کہ میں اپنی سستی کی وجہ سے تیاری نہیں کر سکتا؟ مجھے ایسے ہی پاس کر دو۔ ایسا کر سکتا ہے؟ جس طرح وہاں ایسا نہیں کہہ سکتے، اسی طرح یہاں بھی نہیں کہہ سکتے۔ اس پر سوائے افسوس کے اور کیا کہا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم کو سمجھ کی توفیق عطا فرما دے۔

سوال 11:

السلام علیکم و رحمۃ اللہ حضرت جی! اللہ تعالیٰ کے فضل سے بد نظری کے مجاہدے سے کچھ تبدیلی تو آئی ہے لیکن اس کے بعد کیفیت یہ ہے کہ ذہن میں بیشر اوقات خصوصی طور پر نماز میں غلط خیالات نے گھر کر رکھا ہے، حضرت جی! اس میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔

جواب:

خود بخود سے جو خیالات آئیں، ان میں آپ ذمہ دار نہیں ہیں آپ ان کی پرواہ نہ کریں، نہ ان کو ختم کرنے کے لئے چھیڑیں اور نہ ان کو کرنے کے لئے چھیڑیں، بس ان کے بارے میں پرواہ ہی نہ کریں، جیسے ایک شور سا ہوتا ہے، آپ کو پتہ ہے کہ مجھے نقصان نہیں کیونکہ آپ ان کی پرواہ نہیں کر رہے اس وجہ سے آپ ان کو وسوسہ سمجھیں اور وسوسہ کی کوئی پرواہ نہیں کرنی چاہیے۔

سوال 12:

الحمد للہ رمضان سے تہجد ریگولر ہے، عافیت کے ساتھ استقامت کی دعا کی درخواست ہے۔

جواب:

اللہ تعالیٰ آپ کو استقامت نصیب فرما دے، ہم سب کو ان مبارک اعمال پر چلنے کی توفیق عطا فرما دے۔

سوال 13:

الحمد للہ رمضان مبارک کے وقفے کے بعد مفتی صاحب کی مسجد میں ذکر کی مجلس کا معمول ہو گیا، مفتی صاحب عمرہ کے بعد اپنے آبائی گاؤں چلے گئے ہیں۔

جواب:

اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی جملہ برکات عطا فرما دے۔

سوال 14:

حضرت شاہ صاحب دامت برکاتہم! السلام علیکم میسج کے ساتھ ایک وظیفہ اٹیچ کر رہا ہوں یہ وظیفہ میرے ایک ساتھی نے کیا ہے اور کافی اچھے نتائج سامنے آئے، اس کی بہت اچھی جگہ جاب لگ گئی ہے، اگر آپ بہتر سمجھیں تو مجھے بھی اس کی تلقین فرما دیں۔

جواب:

بلکل آپ بھی کر سکتے ہیں، مسنون وظیفہ ہے۔

سوال 15:

السلام علیکم! شیخ صاحب کچھ عرصہ پہلے میں نے آپ کو اپنے معمولات کے irregular ہونے کی اطلاع دی تھی۔ آپ کی ڈانٹ کے بعد اب الحمد للہ غفلت کی وجہ سے نہیں چھوڑتی، میں مہینے میں ایک دو بار جب ہاسٹل سے گھر جاتی ہوں تو گھر میں کاموں میں وجہ سے اور گیسٹ آنے کی وجہ سے کوئی نہ کوئی معمول رہ جاتا ہے، like مراقبہ۔ شیخ صاحب! مجھے مراقبہ کے دوران کچھ بھی feel نہیں ہوتا، بس میں دس منٹ پورے کر جاتی ہوں۔

جواب:

بہر حال آپ ہمت جاری رکھیں اور ہمت سے کام کرتے رہیں اور ان شاء اللہ اللہ پاک کی آپ کے ساتھ مدد ہو گی، شریعت پر چلنے کی کوشش کریں، شریعت سے آگے پیچھے نہ ہوں اور یہ جو علاجی اذکار ہیں، ان کو آپ بالکل نہ چھوڑیں، نہ بھی محسوس ہو پھر بھی آپ کریں، یہ جو اس کے لئے بیٹھنا ہے یہ بھی اس کا کام ہے، اسی میں سے ہوتے ہوتے ان شاء اللہ یہ شروع ہو جائے گا، لیکن آپ اگر جاری رکھیں گی تو پھر شروع ہو گا اگر درمیان میں چھوڑ دیا تو پھر ساری محنت رائیگاں جا سکتی ہے۔

سوال 16:

پیارے شاہ صاحب! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے، میرا نام فلاں ہے عمر 37 سال ہے، شاہ صاحب! عرض ہے کہ میں نے آج سے پانچ سال قبل اللہ کے ایک نیک بندے سے بیعت کی جو کہ نقشبندی ہیں، بندہ آوارہ کو بیعت کے کچھ ہی دن بعد حضرت کے جو اذکار ہیں یہ مشکل اور بہت سستی رفتاری سے چل رہے ہیں، اس طرح تو اللہ والا بننے میں بہت دیر لگ جائے گی، وغیره وغیره۔ شیطان اور نفس جو پڑھاتے رہے اور میں پڑھتا رہا، شیطان کا سب سے بڑا وسوسہ میری مناسبت نہیں، مجھ سے بڑے بڑے اور مشہور بزرگ ہیں جو ان کے مرید ہیں، تو وہاں جاؤں یہاں کیوں وقت ضائع کروں، یہاں تک کہ میں نے ان کو چھوڑ دیا اور حضرت کی صورت بھی نہیں دیکھی، میں نے کسی کے کہنے پر آپ ہی کے سلسلہ کے ایک بزرگ سے بیعت بھی کر لی، لیکن ان کی صورت نہیں دیکھی، پھر بہت عرصہ ایک آوارہ سانڈ کی طرح بھٹکتا رہا، بلکہ بندہ کے دل میں یہ خیال سختی سے پیوستہ ہے کہ اصلاح ہو گی تو کسی اللہ والے کے ذریعے سے ہو گی، جس کا کوئی رہبر نہیں ہوتا اس کا رہبر شیطان ہوتا ہے، پھر میں نے شاہ حکیم اختر صاحب کے خلیفہ جو کراچی میں ہیں ان سے اصلاحی تعلق قائم کیا لیکن بیعت نہیں کی، ان کو دیکھا نہیں کیونکہ وہاں جانے کا موقع نہیں ملا، یہ تعلق بھی ٹوٹ گیا۔ اصل یہ ہے کہ مرشد کے دور اور نزدیک ہونے سے اصلاح میں بڑا دخل ہے، ان سے بھی رابطہ نہیں ہے، آخر میں حکیم اختر صاحب کے خلیفہ جو ٹیکسلا میں مقیم ہیں ان سے اصلاحی تعلق قائم کیا، حضرت با قاعدہ خانقاہ نہیں رکھتے۔ اس لئے مہینے میں ایک دفعہ کسی مقام پر پروگرام رکھتے ہیں، مرید اور دوسرے احباب جو ان سے ملنا چاہتے ہیں ان کے گھر آ کر ملتے ہیں، یہاں یہ نفس نے تراشا کہ نہ ان کی خانقاہ ہے اور مرید بھی کم ہیں، مجلس بھی مہینے میں ایک ہے، کیا اصلاح ہو گی! شاہ صاحب عرض کرنے کا مقصد ہے کہ میں کیا کروں؟ بے وفائیاں کر چکا ہوں، باطن انتہائی برا نظر آ رہا ہے، دل بے وفا ہے، نفس کی مان کر چلتا ہے، شاید آپ مجھے پاگل سمجھیں، یا نا قابل اصلاح سمجھیں، میں کیا کروں میں کیسے کسی ایک کا ہو جاؤں، کیسے اپنے سے لڑوں؟

جواب:

ٹھیک ہے آپ نے مجھے دل کی بات سنا دی، لیکن بہر حال طریقہ آپ کا غلط رہا ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے، صحیح طریقے کی تلاش میں اگر آپ ہیں تو اللہ تعالیٰ سے مدد مانگیں، اللہ جل شانہ سے استغفار کریں، توبہ کریں کہ آپ نے سلسلوں کی نا قدری کی ہے، اللہ تعالیٰ اس جرم کو معاف کر دے اور بہر حال آپ اگر کبھی تشریف لائیں تو پہلے سے بتا کر آ جائیں تاکہ آپ کو وہ چیزیں دکھا دوں، جس سے آپ کو کچھ guidance مل جائے گی، چونکہ بات اس طرح زبانی طور پر نہیں ہو سکتی، اس وجہ سے آنا پڑے گا اگر آپ اپنا فائدہ چاہتے ہیں۔ اگر اپنا فائدہ نہیں چاہتے تو جیسے اوروں کے ساتھ کیا ویسے یہاں بھی کر لو، لیکن آپ اپنا فائدہ چاہتے ہیں تو پھر آپ کو آنا پڑے گا، اور جو باتیں میں آپ کو بتاؤں گا، سمجھنا پڑیں گی، پھر اس کے بعد آپ کی جو محنت ہے ان شاء اللہ اپنی جگہ پر لگے گی۔

سوال 17:

حضرت جی! الحمد للہ ابو پر کتاب کا بہت اچھا اثر پڑا ہے، انہوں نے تصوف کو صحیح سمجھ لیا اور اس پر عمل کرنے کا شوق پیدا ہوا ہے ابو کہہ رہے تھے کہ ہفتے میں ایک دن اپنے لئے تصوف کی تعلیم رکھ لیں، اس طرح نئی باتوں کے لئے تصوف کو سمجھنے میں آسانی ہو گی، سلسلہ میں آ جاؤں، ابو کے گھر اکھٹے ہوئے تو زبدۃ التصوف کی تعلیم سے بہت فائدہ ہوا، بنیادی باتیں الحمد للہ سمجھ میں آ گئیں، کچھ غلط فہمیاں دور ہو گئیں، میں نے آپ سے پوچھنا ہے کہ کیا یہ تعلیم جاری رکھیں؟ ابو اتوار کا دن تجویز کر رہے تھے اس تعلیم کے لئے، ہفتے کو خانقاہ میں جوڑ ہوتا ہے جو اتوار کی اشراق کو ختم ہوتا ہے۔

جواب:

ٹھیک ہے ان شاء اللہ آپ یہ تعلیم جاری کر سکتے ہیں، بلکہ ما شاء اللہ ہمارے پاس جو انفاس عیسیٰ کی جو تعلیم ہے اسی کو اگر آپ جاری رکھیں تو ان شاء اللہ اس سے بہت فائدہ ہو گا، اس کا جو powerpoint کا سسٹم ہے ان شاء اللہ اس سے بہت فائدہ ہو گا۔

سوال 18:

السلام علیکم حضرت جی! حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتوبات شریف کی تشریح میں ایک مثال سمجھ میں نہیں آئی، آپ نے فرمایا دنیا آخرت کا ایک عکس ہے، لہٰذا جو کوئی اس میں اپنے آپ کو بلند مرتبہ پاتا ہے، وہ پست مرتبہ ہوتا ہے، جو پست مرتبہ پاتا ہے وہ بلند مرتبہ ہوتا ہے، اس کی ایک مثال ایسی ہے جیسے دریا کے کنارے کوئی درخت ہو، اس پر جو چیز چڑھتی ہو وہ پانی میں نیچے اترتی ہے اور جو نیچے اترتی ہے وہ پانی میں اوپر چڑھتی نظر آتی ہے، یہ درخت والی مثال سمجھ میں نہیں آئی۔

جواب:

بالکل صحیح ہے کیونکہ درخت اگر دریا کے کنارے ہے تو درخت الٹا نظر آئے گا نتیجتاً اگر کوئی درخت کے اوپر چڑھتا ہے تو وہ دریا کے پانی میں نیچے اترتا ہوا نظر آئے گا، اور اگر اوپر سے نیچے آ رہا ہے تو پھر وہ سطح زمین کے قریب آتا ہوا نظر آئے گا، گویا کہ پانی میں اوپر چڑھتا ہوا نظر آئے گا، تو عکس میں یہ ہوتا ہے، اسی طریقے سے میں نے یہ مثال دی، یہ غلط فہمی ہو سکتی ہے۔

وَ اٰخِرُ دَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ للہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔