اللہ تعالیٰ کی دَین کے لئے حرص

(واپسی پر جہاز میں)


دیتا ہے وہ اگر تو اسے خوب خوب لے

لینے سے رک نہ جانا اپنے در سے جب وہ دے


یہ اس کا کرم ہے کہ قلم چل رہا ہے آج

تم اس کو روکنا نہیں لکھنے دے جو لکھے


دنیا ئے محبت تو سمندر ہے اک عظیم

یاد رکھ کہ سمندر کے کنارے نہیں ہوتے


تم عشق میں ڈوب جاؤ مجسم بنو تم عشق

عاشق کو کچھ نہیں مگر محبوب چاہیے


بس ایک تمنا پہ جی رہا ہوں میں شبیؔر

دس بستہ عرض کردوں کہ اپنا لے وہ مجھے