دیباچہ
الحمد للہ! اللہ پاک کا شکر ہے کہ شاہرائے معرفت کا چھبیسواں شمارہ مختلف مضامین پر مشتمل آپ حضرات کی خدمت میں پیش ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے اور قارئین کے لئے مفید بنائے۔ آمین!
اس شمارے کی ابتدا حمد اور نعت شریف سے کی گئی ہے اس کے بعد ایک عارفانہ کلام شامل کیا گیا ہے۔
اس شمارے میں جو نثری مضامین شامل کیے گئے ہیں ان میں پہلا "مطالعہ سیرت" کے عنوان سے ہے جس میں فرض نماز اور روزہ اور نفل نماز اور روزہ کے اجر کے درمیان فرق کو بیان فرمایا گیا ہے، نیز شوال کے چھ روزے رکھنے کی حکمت کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔
دوسرا مضمون اصلاحی بیان ہے جس میں سب سے پہلے آخرت کی تیاری کے لیے نفس کی اصلاح کرنے کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے پھر صحبتِ صالحین کی ضرورت کو بیان کرنے کے بعد شیخ سے اصلاحی تعلق قائم کرنے اور اس کے ذریعے اللہ پاک کا تعلق حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
اس شمارے میں حضرت شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مختلف مکاتیب سے تعلیمات بیان کی گئی ہیں جن میں حضرت نے سب سے پہلے اس پر روشنی ڈالی ہے کہ ہر عمل جو شریعت کے مطابق کیا جائے وہ ذکر میں داخل ہے۔ پھر صحبتِ شیخ کی ترغیب میں ایک صاحب کو مکتوب لکھا ہے جس میں کافی تفصیل اور مختلف مثالوں کے ذریعے ان کو شیخ کی صحبت اختیار کرنے کی طرف مائل کرہے ہیں۔ اس مکتوب کی تشریح کے ضمن میں دو غزلوں کی تشریح بھی کی گئی ہے۔ آخر میں اغنیاء کی صحبت سے بچنے اور فقراء کی صحبت کے حصول کی ترغیب دی ہے۔ حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب "مقاماتِ قطبیہ و مقالاتِ قدسیہ" کے ساتویں باب میں سے حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے متفرق حالات و مقامات اور انفاس کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کے بعد تصوف کی چند ضروری اصطلاحات کی سہل انداز میں تعریف اور تشریح کی گئی ہے۔
قارئین کرام سے گزارش ہے کہ شمارۂ ہذا کا بغور مطالعہ فرمائیں اور اپنی کیفیات و آراء سے مطلع فرمائیں۔ اللہ کریم ہماری کامل اصلاح فرمائے اور ہمیں دائمی رضا سے نوازے۔ آمین۔
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ