دیباچہ

دیباچہ


خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ کے ماہانہ کتابچے "شاہرائے معرفت" کا بیسواں شمارہ قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔

اس شمارے کی ابتدا حمد و نعت سے کی گئی ہے اس کے بعد ایک کلام شامل کیا گیا ہے۔

اس شمارے میں جو نثری مضامین شامل کیے گئے ہیں، ان میں پہلا مضمون "مطالعۂ سیرت" کے عنوان سے ہے جس میں موجودہ دور میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود دشمن پر غلبہ نہ پانے کی وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ تعلیم کے ساتھ تربیت کے نہ ہونے کو بیان گیا ہے۔

دوسرا مضمون حضرت سید شبیر احمد کاکاخیل دامت برکاتہم کا خیبر میڈیکل کالج پیشاور میں "نظامِ تصوف سے گزری ہوئی شخصیت معاشرے کے لئے عملی نمونہ ہے" کے عنوان پر مفصل بیان ہے۔

گزشتہ شمارے میں "توضیح المعارف" کی قسط نمبر 8 شامل کی گئی تھی جس میں اللہ پاک کے وجود پر سائنسی دلائل پیش کرنے کے بعد کائنات کی تخلیق کی نوعیت، جعلِ مرکب اور جعلِ بسیط کی بحث شامل کی گئی تھی۔ اس شمارے میں قسط 9 شامل کی جارہی ہے جس میں وجود منبسط اور ظلال کے تعلق کو واضح کیا گیا ہے۔

جیسا کہ قارئین کو معلوم ہے کہ ہر شمارے میں حضرت شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتوبات میں سے مختلف مکاتیب شریفہ اور ان کی تشریح کو کتابچے میں شامل کیا جاتا ہے اسی ترتیب کو آگے چلاتے ہوئے اس بار بھی حضرت مجدد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مختلف مکاتیب شریفہ کو شامل کیا گیا ہے۔ گزشتہ شمارے میں درس 16 کو شامل کیا گیا تھا جس میں ”کلمات شَطْحِیّات کہنے کا جواز اور عدمِ جواز“ کے بارے میں مفصل گفتگو کی گئی تھی۔ اس شمارے میں درس 17 کو شامل کیا گیا ہے جس میں "کاملین پہ اعترا ض کرنے کی ممانعت، پیر ناقص سے طریقہ اخذ کرنے کے نقصانات، سیر و سلوک سے مقصود دلی امراض کا دور کرنا اور دل کی غیر اللہ سے رہائی کے لئے اتباع سنت سب سے بہتر ہے" کے عنوانات پر حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مختلف مکاتیب شریفہ کی تعلیمات کو شامل کیا گیا ہے۔


حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات میں سے درس نمبر 17 شامل کیا گیا ہے جس میں حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نماز کے بارے میں بتانے کے بعد نماز میں نیت کی اہمیت اور نماز کو درجۂ کمال تک پہنچانے کے بارے میں رہنمائی کی گئی ہے۔

قارئین کرام سے گزارش ہے کہ شمارۂ ہذا کا بغور مطالعہ فرمائیں اور اپنی کیفیات و آراء سے مطلع فرمائیں۔ اللہ کریم ہماری کامل اصلاح فرمائے اور ہمیں دائمی رضا سے نوازے۔ آمین۔


سید شبیر احمد کاکاخیل مدظله