دیباچہ

دیباچہ
الحمد للہ، اللہ پاک کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں اِس پُر فتن دور میں بزرگوں کی تعلیمات کو آج کل کی آسان زبان میں عوام تک پہنچانے کا ذریعہ بنایا ہے۔ اسی سلسلے میں خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ کے ماہانہ کتابچے "شاہرائے معرفت" کا انّیسواں شمارہ قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔
سابقہ شماروں کی طرح اس شمارے کی ابتدا بھی حمد و نعت سے کی گئی ہے اس کے بعد ایک کلام شامل کیا گیا ہے۔
اس شمارے میں جو نثری مضامین شامل کیے گئے ہیں، ان میں پہلا مضمون "مطالعۂ سیرت" کے عنوان سے ہے جس میں شروع میں ایک بشارت کا ذکر ہے اس کے بعد سوال کے جواب میں اس بات کی طرف رہنمائی کی گئی ہے کہ ہمیں تہمت سے بچنے کے لیے کیا کیا طریقے اختیار کرنے چاہئے۔
دوسرا مضمون کچھ عرصہ قبل مری میں منعقدہ ایک اصلاحی جوڑ کا اختتامی بیان ہے جس میں صحبتِ صالحین کی اہمیت، نفس کے حجابات دور کرنے کی ضرورت اور اصلاح کے تین معروف طریقوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
گزشتہ شمارے میں "توضیح المعارف" کی قسط نمبر 7 شامل کی گئی تھی جس میں کچھ بنیادی اصطلاحات کی تشریح کی گئی تھی۔ اس شمارے میں قسط نمبر 8 کو شامل کیا جارہا ہے جس میں شروع میں یہ بتایا گیا ہے کہ ان حقائق کا جاننا کس کے لئے ضروری ہے؟ پھر اللہ پاک کے وجود پر سائنسی دلائل پیش کرنے کے بعد کائنات کی تخلیق کی نوعیت، جعلِ مرکب اور جعلِ بسیط کی بحث شامل کی گئی ہے۔
جیسا کہ قارئین کو معلوم ہے کہ ہر شمارے میں حضرت شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتوبات میں سے مختلف مکاتیب شریفہ اور ان کی تشریح کو کتابچے میں شامل کیا جاتا ہے اسی تسلسل کو باقی رکھتے ہوئے اس بار بھی حضرت مجدد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مختلف مکاتیب شریفہ کو شامل کیا گیا ہے۔ گزشتہ شمارے میں درس نمبر 15 کو شامل کیا گیا تھا جس میں مکتوب نمبر 210 کے بارے میں بات چل رہی تھی، جس میں یہ فرمایا گیا تھا کہ سلوک سے اصل مقصود غیبی صورتوں اور انوار کا مشاہدہ نہیں ہے۔ اس شمارے میں درس 16 کو شامل کیا گیا ہے جس میں ”کلمات شَطْحِیّات کہنے کا جواز اور عدمِ جواز“ کے بارے میں مفصل گفتگو کرنے کے بعد ایک اور اہم موضوع ”عشقِ مجازی کی حرمت اور ممانعت“ کے بارے میں سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔
حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات میں سے درس نمبر 16 شامل کیا گیا ہے جس میں نماز کے بارے میں بتایا کہ نماز کے لئے طہارت کے سلسلے میں جس طرح ظاہری اعضاء کا نجاست سے پاک کرنا ضروری ہے اسی طرح باطنی نجاست یعنی برے اخلاق مثلاً حرص، غرور، بغض اور جو اس طرح کی بری عادتیں ہوں سے پاک و صاف کرنا بھی ضروری ہے۔
قارئین کرام سے گزارش ہے کہ شمارۂ ہذا کا بغور مطالعہ فرمائیں اور اپنی کیفیات و آراء سے مطلع فرمائیں۔ اللہ کریم ہماری کامل اصلاح فرمائے اور ہمیں دائمی رضا سے نوازے۔ آمین۔
سید شبیر احمد کاکاخیل مدظلہ