محبت کیسے حاصل ہو؟

جب محبت سے ہے سب کچھ1 تو کہے اک سائل

یہ محبت پھر ہمیں کیسے ہوسکے حاصل


بولے اک شخص کہ چند باتوں پر گرکر لیں عمل

شاید پھر بابِ محبت میں آپ ہوں داخل


ذکر اللہ کا اگر آپ کو دائماً ہو نصیب

اور تربیت کے لیے کوئی مل سکے کامل


ان کی صحبت میں اسے ڈھونڈ اگر یہ نہ ملے

مطالعے میں کتابیں ہوں پھر ان کی شامل


نقص دنیا کی محبت کا دل سے نکلے ترا

پھر یہ ممکن ہے بن سکے تو بھی اس کا حامل2


دل میں اللہ کی محبت کا نور پاؤ اگر

پھر نہ دنیا کی محبت کی طرف ہو مائل


ہاں مگر جس کا دل بھی حبِّ الہٰی پائے

وہ دل میں اس کی محبت کا کیسے ہو قائل3


یہ محبت وہ سمندر ہے جس کی حد ہی نہیں

اس کے ہوتے نظر آئے کسی کو کیا ساحل4


بس تڑپنا ہی محبت کا تقاضا ٹھہرا

آگے شبیر کوئی کیسے کہیں ہو نازل5





  1. یعنی حب الہی ساری سعادتوں کی جب کنجی ہے

  2. حب الہی کے حصول کی نیت سے دنیا کی محبت کو دل سے نکالنا انسان کو کامل بنادیتا ہے۔

  3. کیونکہ جس کو اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل ہوتی ہے وہ اس سے کبھی سیر نہیں ہوتا۔

  4. یعنی محبت کی انتہاء نہیں ہے

  5. حب الہی میں تڑپنے سے آگے تڑپنا ہی ہے حسب مقام