میخانہ1 جاو ٔ ں کیونکر میرا دل ہے میخانہ2
عاشق تو دل میں چاہے بس محبوب کا آنا
دنیا کی میکدوں کی کثافت کو کیا کروں
ہم چاہیں اس کی یاد سے ہردم لطف پانا
یہ آنکھ ہو عاشق تو ہر اک چیز میں دیکھے
وحدت کے سمندر3کے نور کا تانا بانا
یہ کان ہوں عاشق تو ہر طرف سے سنیں یہ
نغمے وہ پوشیدہ کیا اُنکا سننا سنانا
عاشق زبان گر ہو تو ہر بول میں ہو عشق
گرما گرمئیِ عشق سے ہو دلوں کا گرمانا
شبیر ؔ کوئی پوچھے ہے طریق ترا کیا
میرا طریق کیا ہے ؟ ہے طریقِ جانانہ4
شراب خانہ
میرا دل حقیقی شراب کا شراب خانہ ہے
وحدت الشہود
طریق جذب