اختتامی دعا

اپنا پیغامِ محبت قبول ہوجاۓ

جو پڑھے اس کو اس پیغام میں ہی کھوجاۓ

دل میں ہو تیری محبت کا بسیرا اس سے

یہ ترے عشق کو ہر مؤمن کے دل میں بو جاۓ

یہ مؤمنوں کے جگانے کا ذریعہ بھی بنے

جاگ اٹھے اس سے دل کسی کا اگر سو جاۓ

اس سے دل میں تری حب کی ضیاء ہو روشن خوب

حبِّ دنیا کے اثر کو یہ دل سے دهو جاۓ

رہنما اس کو بناۓ خدا شبیرؔ ان کا

لینے خدا کی محبت کا تخفہ جو جاۓ