غلطیاں ہر آن پے درپے کریں
دعوی ٰ اچھائی کا ہم کیسے کریں
نفس اور شیطان جب موجود ہے
ہم بھروسہ کس طرح خود پہ کریں
ہوگیا مردود شیطاں کس وقت
کیا خبر ہم لاکھ بھی سجدے کریں
گر عمر سمجھیں منافق خود کو تو
کیسے ہم محفوظ کے دعوے کریں
ہم ہیں غافل اور قوانین ہیں اٹل
دل کو ہم بیدار تو پہلے کریں
ہم صحابہؓ کے غلاموں میں رہیں
پیروی میں کام ان جیسے کریں
بخش دے ہم کو خدا ان کے طفیل
اور شبیر ؔ کے معاف گناہ سارے کریں