لیلۃ القدر ہے اجروں کی بہار
یہ اس اُمت سے ہے اللہ کا پیار
اس کی ایک رات کی عبادت ہے
اتنی جیسے کرے مہینے ہزار
اترتے اس میں جبریئل بھی ہیں
ساتھ ہوتے ہیں ملایٔک بے شمار
سب کے لئے وہ دعا کرتے ہیں
جو عبادت میں ہوں مشغول اس بار
داد اس کی ہے بے حساب اس میں
تم بھی اس کے لیے رہو تیار
معاف کرنا پسند ہے اس کو
اس میں خوب مانگ لے نہ ہمت ہار
آخری عشرے میں ہوتی ہے یہ
طاق راتوں کا زیادہ اعتبار
ستایئسویں میں ہے امکان زیادہ
صرف اس میں ہی نہیں ہے او یار
آخری عشرے کی ہر رات کوئی
گر رہے اس کے لئے شب بیدار
تو یقینا ً ملے اس سال شبیر ؔ
نقد لوگے نہیں ہے اس میں ادھار