ہے یہ شہید وفا یہ کوئی مہجور نہیں
ضرب باطل پہ اسی سے کوئی بھرپور نہیں
ہوئے شہید جو ان کو مرا ہوا نہ کہو
بلکہ زندہ ہیں البتہ تمہیں شعور نہیں
کہنا ہے کیا انہیں مردہ گمان کرنا نہیں
مردہ کہلانا ان کا رب کو جو منظور نہیں
تمہیں تکلیف و مشکلات سے آزمائے گا
صبر والوں کو بشارت دو، وہ دن دور نہیں
ہوں گے میزبان تمہارے اس میں غفور رحیم
وہ ملے گا تمہیں جس کا یہاں ظہور نہیں
جس نے تکلیف میں اناَّ لِلّہِ دل سے پڑھا
حق ہے کہ رب کائنات اس سے مستور نہیں
انا الیہ راجعون بھی ساتھ پڑھ لےجو
ملے گا اس سے، کسی سے بھی جو مجبور نہیں
اس پہ رحمت خدا کی خاص اتر جائے گی
پھر نظر آئے کیسے دل میں اس کو نور نہیں
یہی ہے راہ ہدایت یہ مہتدین ہیں شبیر ؔ
ان سے زیادہ درحقیقت کوئی مسرور نہیں