وقتی جذبہ کوئی انگڑائی سی اگر لے لے1
عقل کمزور ہےاس سے اگر اثر لے لے
عقل تسلیم کرے خود سے حقیقت کوئی
دو آتشہ بنے اس کو اگر دل پر لے لے2
پھر اسی بات کی تایئد وحی سے بھی ہو
اور پرزور بنے اس کو تو خاص کر لے لے3
حسنِ فانی نرے جذبات اور حسنِ ازل
عقل سے ہےیہ اثر جذب سے مگر لے لے4
حسنِ فانی تو محض امتحان ہے اپنا
یہ ہے کیا حسنِ ازل سے اگر ٹکر لے لے
جس نے اس حسنِ ازل سے کیا سودا دل کا
وہ اس کے واسطے سبق ایک مختصر لے لے
بہ تقاضائے وفا کوئی تقاضا ہی نہ ہو
ہو نظر اس پہ نام اس کا برابر لے لے
وہ قدردان ہے تو قدر نہ مانگو اس سے
وہ جتنا دے شبیر ؔ تو بھی اس قدر لے لے
کسی بھی وقت اگر کوئی جذباتی کیفیت بن جاۓ تو اس سے اثر لینا عقل کی کمزوری ہے۔
ہاں اگر کسی چیز کے ساتھ عقلی محبت ہو اور اس سے طبعی محبت بن جاۓ تو یہ بہت اعلیٰ بات ہوگی
اور اگر اس سے ایمانی محبت بھی ہوجاۓ پھر تو نور علیٰ نور
دنیا کی چیزوں کی محض ہوس ہوتی ہے اور اللہ کی محبت عقلی ہوتی ہے کیونکہ وہ ہی ہمیں سب کچھ دیتا ہے اور اس جیسا کوئی نہیں لیکن صرف عقلی تک اس کو محدود نہ رکھے جذبی کیفیت بھی حاصل کرے