دہر میں آئے ہیں ہم اسکی محبت کیلئے

محفلِ ناجنس میں ہر گز نہ جانا چاہئے

اس سے بچ جائیں ہمیں یہ گر بھی آنا چاہئے

بس میں جو ہیں ان کو سستی سے نہ چھوڑیں ہم کبھی

اور جو بس میں نہیں ان کی نہ پرواہ چاہئے

وسوسے آنے کی صورت میں نہ ہو کچھ التفات

وسوسے لانے سے ہر صورت میں بچنا چاہئے

معصیت سے بچنا ایسا ہو کہ جیسے زہر سے

سب بدکتے ہیں تو اس سے بھی بدکنا چاہئے

جو ذرائع ہیں تو رکھ ان کو ذرائع کی جگہ

جو مقاصد ہیں انہیں مقصد بنانا چاہئے

کیا ہے کرنا کیا نہیں کرنا بس اس کا علم ہو

اور نامقصود قصوں میں نہ پڑنا چاہئے

ذکر میں مشغول ہو اپنی زبان و د ِ ل ہمیش

اپنے فارغ وقت کو ضائع نہ کرنا چاہئے

دہر میں آئے ہیں ہم اسکی محبت کیلئے

اس در ِ مطلوب کو شبیر ؔ پانا چاہئے