دل کی اصلاح

دل کی دنیا اگر بدل جائے

پھر آخرت کا کام چل جائے

دل ہے بادشاہ سارے اعضا ء محکوم

سلطنت اس کی پھر سنبھل جائے

سارے پھر حکم شریعت پہ چلیں

صدر ِ شیطاں پہ مونگ دل جائے

غیر محرم کو آنکھ دیکھ نہ سکے

اور شر کان کا بھی ٹل جائے

اور زباں سوچ سوچ کر بولے

سارا گند ذہن سے نکل جائے

نفس ہو تیار مجاہدے کے لیے

اور اس کے شر کا پر بھی جل جائے

حالتِ دل پہ فیصلہ ہے شبیر ؔ

جو بھی میزان میں عمل جائے