آخری عشرۂ رمضاں کی برکات سنو
مجھ کو پتہ نہیں تھا اس کا، کہیں یہ نہ کہو
عشرۂ یہ خاص جہنم سے خلاصی کا ہے
یہ اپنے سارے گناہوں سے معافی کا ہے
لیلۃ القدر کے حصول اور سعی کا ہے
جو کہ ہمت کرے اس میں تو بس اسی کا ہے
اس میں جاگنے اور جگانے کا عمل جاری رہے
دل پہ بس حب الہٰی کا کیف طاری رہے
لیلۃ القدر کی اک رات اس میں پانی ہے
جس میں اَجر و قبولیت کی فراوانی ہے
ہزار مہینے سے افضل یہ رات آنی ہے
تو نے بھی ہمت و مردانگی دکھانی ہے
چاہیے ساری یہ دس راتیں جاگ کر گزریں
پسند اعمال جو اللہ کو ہیں وہ کرگزریں
لیلۃ القدر کے پانے کا طریقہ آسان
اور تربیت کے لیئے بھی مجاہدہ آسان
جوہے مسنون طریقۂ تخلیہ آسان
اور اعمال کے کرنے کا سلسلہ آسان
وہ ہے مسنون اعتکاف کا عمل اس میں
نصیب اسکو ہو، ہو شوق اور ہمت جس میں
کسی کے واسطے مشکل ہو اعتکاف اگر
ہیں چند عملی گزارشات عمل کردے ان پر
نہ کوئی فرض و سنت چھوٹے، رکھے اس پہ نظر
زباں پہ ذکر ہو جاری، نہ کرے کام منکر
اور کچھ بھی نہ ہو، تویہ تو ہو گناہ نہ ہو
بعد اعمال کے سحری تلک گو سوتے رہو
دو نمازیں اس میں آتی ہیں، ہوں جماعت کے ساتھ
زباں پہ ذکر ہو، کرے کوئی فضول نہ بات
کچھ نوافل، کچھ تلاوت، کچھ دعائیں، ہر رات
ایسا مشغول ہو اعمال میں کہ ہوجائے نجات
طاق راتوں میں یہ اعمال ذرا ہوں زیادہ
لیلۃ القدر کے پانے کا طریقہ سادہ
کچھ بد نصیب کرتے شاپنگ ہیں ایسی راتوں میں
اور کچھ لوگ گزارتے ہیں ان کو باتوں میں
کچھ عید کارڈ ہی بیچتے ہیں لیئے ہاتھوں میں
کاش ان کی رات بھی گزرتی یہ مناجاتوں میں
کاش کچھ انکو سمجھ ہوتی، کماتے ہیں یہ کیا؟
اپنے اعمال کے نامے میں، سجاتے ہیں یہ کیا؟
آیئے اس میں ہم کچھ اور تجارت بھی کریں
صلح اللہ سے کریں، اس کی عبادت بھی کریں
اور گناہوں سے اپنی خاص حفاظت بھی کریں
اسی اک رات کی پانے کی کچھ ہمت بھی کریں
راتیں یہ گزریں شبیرؔ اپنی صالحین کے ساتھ
کریں اعمال اس کی ذات پہ یقین کے ساتھ