عِلَّتْ کے جاننےسے ہے بندے کا کیا کام؟

سب کچھ ہمیں قبول، ہیں ہم حکم کے غلام

علت کے جاننےسے ہے بندے کا کیا کام؟

بندے کا ہے یہ فخر کہ آقا کہے، بندے!

کیوں تیری نگاہ میرے علاوہ بھی کہیں ہے؟

ہم کو نظر آتے ہیں خوب حالات جب ترے

تیرے لئے کیا ہے، یہ سارا ہی اہتمام

علت کے جاننے سے ہے بندے کا کیا کام؟

بندے کا ہاتھ نیچے ہے،اوپر ہے اس کا ہاتھ

ہم چھوڑ نہ جائیں،نہیں ہے چھوڑتا وہ ہاتھ

سنتا ہے ہر اک حال میں، دن ہو یا ہو پھر رات

بن جائے کوئی اس کا تو ہوتا نہیں ناکام

علت کے جاننے سےہے بندے کا کیا کام؟

کس پیار سے بھیجا ہے، ہمارا نبی پیارا

ہم جیسے گنہگاروں کا مضبوط سہارا

اپنا کلام پیارا بھی اس پر ہے اتارا

موجود اس میں سارے، ہدایت کے ہیں احکام

علت کے جاننےسے ہے بندے کا کیا کام؟

ہم ہیں جب گنہگار تو، توبہ کا در کھلا

دروازہ شاندار دعا کا ہمیں ملا

اچھا ہوا جو کام، دس گنا ملا صلہ

سب خود سے ہی دیتا ہے،ہے وہاب اس کا نام

علت کے جاننے سےہے بندے کا کیا کام؟

لے ہم بھی ذرا دل س ے اب نکال لیںصنم

رک کر گناہ سے، خیر کی جانب بھی لیں قدم

اس مہربان کے ذکر سے ہم خوب لیں کرم

ہم بھی شبیرؔ پی لیں محبت کا اسکا جام

علت کے جاننے سےہے بندے کا کیا کام؟