تراویح کے بارے میں

مہینہ رمضاں کا آیا سر پر اے مرے استاد کیا کریں گے؟

تراویح کیا ہے؟ اور اس میں کتنی رکعتیں ہیں کل جو ہم پڑھیں گے؟

رسولﷺنے تو رکعتیں گیارہ پڑھیں ہمیشہ، نہ کم نہ زیادہ

رکعتیں تین وتر کی رکھیں، تو باقی آٹھ کا ہو کیا ارادہ؟

یہی تراویح کی ہیں رکعتیں اگر، ہو رمضاں میں استفادہ

سنت یہی ہے تو ہم بھی چاہیں، اسی عمل کو کہ جو ہے سادہ

رسولﷺ نے ہی یہی کیا ہے تو ہم بھی اس کو ہی چاہتے ہیں

کرے گا ایسا ہی جو بھی ہم میں تو ہم تو اس کو سراہتے ہیں

ہمیں فخر ہے کہ ہم ہیں سچے، گلے میں ایک ہے ہمارے پھندا

وہ ہے طریقہ نبیﷺ کا، بس اک یہی ہے اک بس ہمارا دھندا

محمدی ہیں اور ہیں مسلماں، کوئی مقلد بنے ہو اندھا

ہے لاش تقلید اگر تو اس کو، بتاؤ کیسے دیں اپنا کندھا؟

ہے کرنا ایسا ہی ہم کو اس میں، یہی تو عشقِ محمدی ہے

تو آٹھ کا پڑھنا اگر ہے نیکی، پڑھے جو بیس پھر تو وہ بدی ہے


استاد کا جواب

اے بیٹے سن لے طریقہ کیا ہے! کہ دین کے کاموں میں حق کو پائیں

کتاب رب کی پکڑ لیں ہم اک طریقہ سنت کی ہم چلائیں

طریقہ سنت سمجھنے واسطے، عمل صحابہؓ کا آگے لائیں

جو راشدیں ہیں خلفاء اپنے، تو ان کے پیچھے بھی چلتے جائیں

یہی بتایا رسولِ رب نے، ہمیں طریقہ ہے فہم دیں کا

جو اس کو چھوڑے، رہے وہ خود رو، تو کہلائے وہ احمق کہیں کا

خلیفہ راشد عمرؓ نے جمع کئے صحابہؓ جو بیس پر سب

تو خود بتادیں کہ اس کے ہوتے، ہم ان مسایٔل میں کیا کریں اب

یہ جانتے ہوں کہ تھے صحابہؓ نبی کا منشاء تھے جانتے جب

اگر غلط تھا امر عمرؓ کا، تو یہ صحابہؓ پھر مانتے کب؟

یہی طریق صحابہؓ ثابت، طریق نبویﷺ وہ جانتے تھے

وہ اہل حق ہی کی انجمن تھی، وہ ایک حق ہی کو مانتے تھے

طریق عثماںؓ یہی رہا ہے، علیؓ نے اس کو رکھا ہے جاری

بتاؤ اس میں بتانا حق کا، تھی اور کس کس کی ذمہ داری؟

سوادِ اعظم کے ساتھ رہنے میں کامیابی جو ہے ہماری

تو بعد ا سکے بیان کردوں تجھے میں اک بات بہت ہی پیاری

تو اہل حق سے جدا نہ رہنا، صحابہؓ کے ساتھ ساتھ رہنا

تو خود کو کردے علیحدہ ان سے، نہ ایسا کوئی اب بول کہنا

قرونِ اولیٰ میں اہلِ حق نے کئے ہیں تحقیق وہ ہیں مقدم

تو دورِ فتنہ کے فیصلوں سے، ہیں وہ بہر حال بہت مکرم

یہ چاروں مذہب رہیں جو باقی، سواد اعظم کے ہیں مسلم

تو ان میں اک ہی رکھو عمل میں، یہی طریقہ رکھو تو ہر دم

شاگرد کی توبہ

مری ہے توبہ بڑا ہوں گستاخ، کہاں صحابہؓ، کہاں گنہگار

کہاں وہ عشقِ نبی میں ڈوبے، کہاں ہو مجھ جیسا کوئی بد کار

ہوں ان کے رستے پہ رہنا چاہتا برائی سے ہوں میں اپنی بیزار

مجھے سکھایا ہے تو نے استاد، تو اب آپ ہی ہیں میرے سردار

شبیرؔ اس میں تو کرلو غور اب، کہ چاہیئے ہے کیا اب کرنا؟

بس ڈرتے ڈرتے ہے کرتے رہنا، اور کرتے کرتے ہے ہم کو ڈرنا