میں ماؤں کا جب بھی مقام سوچوں تو جھکا احترام سے مرا جاتا سر ہے
حدیجہؓ کا جب لب پہ آتا ہے نام
تصور میں میں پیش کردوں سلام
وہ ایثار و قربانی و احترام
نبی کے لئے جو ہمیش کرتی تھیں، ذرا سوچے کوئی کہ وہ کس قدر ہے
حمیرا لقب عائشہؓ ماں ہماری
اشاعت میں دیں کا حصّہ ان کا بھاری
اٹھائی ہے کس شان سے ذمّہ داری
ہے قرآن میں ان کی براءت کا اعلان جو ظاہر کہ سب پر" کالشمس و القمر "ہے
ہمیں ماؤں سے دین کا حصّہ ملا وہ
ہے باقی صحابہؓ سے بالکل چھپا وہ
جو دیں کے لئے تھا ضروری کیا وہ
بغیر اس کے تکمیل دین کیا تھا ممکن، یوں احسان ان کا بہت امت پرہے
تو بھیجیں ہم ان پہ شبیرؔ اب سلام
رہے دل میں ان کے لئے احترام
ایصالِ ثواب کا بھی ہو اہتمام
کہ ماؤں کا حق ہے مسلم، وہ سمجھے شرافت کی جس کی کوئی کچھ نظر ہے
میں ماؤں کا جب بھی مقام سوچوں تو جھکا احترام سے مرا جاتا سر ہے