Fiqh - فقہ - اسلامی فقہ - Tazkia.org - Urdu

امام احمد بن حنبلؒ

  • مختصر تعارف

    • 780ء کو پیدا ہوئے اور 855ء کو وفات پائی۔ اپنے دور کے بڑے عالم اور فقیہ تھے۔ آپ امام شافعی کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شم ار ہوتا تھا۔ انہوں نے (مسند) کے نام سے حدیث کی کتاب تالیف کی جس میں تقریباً چالیس ہزار ا حادیث ہیں۔ امام شافعی کی طرح امام احمد بن حنبل کی مالی حالت بھی کمزور تھی۔ لوگ انہیں بے شمار تحائف اور ہدیہ پیش کرتے لیکن آپ اپنے اوپر اس میں سے کچھ بھی نہ صرف کرتے سب کچھ بانٹ د یتے ۔
      خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف ر جوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہ وں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگو ں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ ان کے انتقال کے وقت آٹھ لاکھ سے زیادہ اشخاص بغداد میں جمع ہوئے اور نماز جنازہ پڑھی۔ عباسی خلافت کے آخری دور میں فقہ حنبلی کا بڑا زور تھا۔ پیران پیر شیخ عبد القادر جیلانی بھی حنبلی تھے۔ آج کل ان کے پیروکاروں کی تعداد گھٹ کر عرب کے علاقے نجد تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ حنبلی علماء میں ابن تیمیہ کا شمار صف اول کے لوگوں میں کیا جاتا ہے۔
      آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ ع زم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ [1]امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہاتھا :تین چیزوں کی کوئی اصل نہیں۔تفسیر، ملاحم اور مغازی۔
      ح افظ عراقی کا ایک شعر ہے: ۔
      ولیعلم الطالب السیر۔۔۔۔۔۔۔ تجمع ماقد صح وماقد انکر۔
      طالب علم کو جاننا چاہیے کہ سیرت کی کتب میں صحیح رویتیں بھی جمع کی جاتی ہیں اور غیر صحیح ر وایتیں بھی ۔ مثلاً طبرانی وغیرہ میں یہ روایت نقل کی گئی ہے کہ ابو امامہ نے کہا کہ میں نے رس ول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ کہتے ہوے سنا کہ اللہ نے جنت میں مریم بنت عمران ، موسی کی بہن کلثم اور فرعون کی عورت آسیہ کو میری بیوی بنایاہے۔ مذہبی داستان گوئی قدیم زمانہ سے لوگوں کا ذوق رہاہے۔ اس قسم کے لوگوں نے بے شمار بے بنیاد قسم کے قصے کہانیاں گڑھے اور ان کو سیرت کے نام پر بھیلادیا۔ یہ بے بنیاد قصف اسلامی کتب میں شامل ہوگئے اور واعظوں نے ان کو بیان کرنا شروع کردیا۔ یہاں تک کہ وہ اتنا زیادہ شائع ہوگئے کہ ان کو ختم کرنا ہی ممکن نہ رہا۔ محقق علماء نے موضوعات حدیث کے بارہ میں نہایت قیمتی کتب لکھی ہ یں ۔ قدیم کتب کے علاوہ موجو دہ زمانہ میں لکھی جانے والی کتب میں سلسلۃ الاحادیث الضعیفۃ والم وضوعۃ للالبانی نہایت مفید کتاب ہے۔ [2] ۔
  • [ترمیم]حوالہ جات
    • 1. ^ ابوزھرہ ، احمد بن حنبل ص: 81-147
      2. ^ مولانا وحید الدین خان ، ڈائری جلد اول(1983-1984) ، ص:37