Fiqh - فقہ - اسلامی فقہ - Tazkia.org - Urdu

اجارہ

  • اجارہ کی تعریف
    • کسی سے کوئی چیز مقررہ کرائے پر لینا یا مقررہ اجرت پر کسی سے مزدوری کروانا اجارہ کہلاتا ہے۔اس کے چند شرائط یاد رکھ کر اس پر عمل کرنا ہوتا ہے ورنہ اجارہ فاسد ہوجائے گا۔اس طرح اگر کوئی اپنا اجارہ توڑنا چاہے تو اس کا شریعت نے طریقہ بتایا ہے ۔اس بارے میں تفصیل درج ذیل ہے۔
    • مسائل
      • مسئلہ۔ جب کسی نے مہينہ بھر کے ليے گھر کرايہ پر ليا اور اپنے قبضہ ميں کر ليا تو مہينے کے بعد کرايہ دينا پڑے گا چاہے اس ميں رہنے کا اتفاق ہوا ہو يا خالى پڑا رہا ہو۔ کرايہ بہرحال واجب ہے۔
      • مسئلہ۔ درزى کپڑا سى کر يا رنگريز رنگ کر يا دھوبى کپڑا دھو کر لايا تو اس کو اختيار ہے کہ جب تک وہ اس کى مزدورى نہ لے ليوے تب تک کپڑا نہ دے۔ بغير مزدورى ديئے اس سے زبردستى لينا درست نہيں۔ اور اگر کسى مزدور سے غلے کا ايک بورا ايک پانچ روپےکے وعدہ پر اٹھوايا تو وہ اپنى مزدورى مانگنے کے ليے غلہ نہيں روک سکتا۔ کيونکہ وہاں سے لانے کى وجہ سے غلہ ميں کوئى بات نہيں پيدا ہوئى۔ اور پہلى صورتوں ميں ايک نئى بات کپڑے ميں پيدا ہو گئى۔
      • مسئلہ۔ اگر کسى نے يہ شرط کر لى کہ ميرا کپڑا تم ہى سينا يا تم ہى رنگنا يا تم ہى دھونا تو اس کو دوسرے سے دھلوانا درست نہيں۔ اور اگر يہ شرط نہيں کى تو کسى اور سے بھى وہ کام کروایا جاسکتاہے۔
  • اجارہ فاسد کا بيان
    • مسئلہ۔ اگر مکان کرايہ پر ليتے وقت کچھ مدت نہيں بيان کى کہ کتنے دن کے ليے کرايہ پر ليا ہے يا کرايہ نہيں مقرر کيا يوں ہى لے ليا۔ يا يہ شرط کر لى کہ جو کچھ اس ميں گر پڑ جائے گا وہ بھى ہم اپنے پاس سے بنوا دیا کريں گے۔ يا کسى کو گھر اس وعدہ پر ديا کہ اس کى مرمت کرا ديا کرے اور اس کا يہى کرايہ ہے۔ يہ سب اجارہ فاسد ہے اور اگر يوں کہہ دے کہ تم اس گھر ميں رہو اور مرمت کرا ديا کرو کرايہ کچھ نہيں تو يہ عاريت ہے اور جائز ہے۔
    • مسئلہ۔ کسى نے يہ کہہ کر مکان کرايہ پر ليا کہ دو روپے ماہوار کرايہ ديا کريں گے تو ايک ہى مہينے کے ليے اجارہ صحيح ہوا۔ مہينے کے بعد مالک کو اس ميں سے اٹھا دينے کا اختيار ہے پھر جب دوسرے مہينے ميں تم رہ پڑے تو ايک مہينے کا اجارہ اب اور صحيح ہو گيا۔ اسى طرح ہر مہينے ميں نيا اجارہ ہوتا رہے گا۔ البتہ اگر يہ بھى کہہ ديا کہ چار مہينے يا چھ مہينے رہوں گا تو جتنى مدت بتلائى ہے اتنى مدت تک اجارہ صحيح ہوا۔ اس سے پہلے مالک تم کو نہيں اٹھا سکتا۔
    • مسئلہ۔ پيسے کے ليے کسى کو گيہوں ديئے اور کہا کہ اسى ميں سے پاؤ بھر آٹا پسائى لے لينا۔ يا کھيت کٹوايا اور کہا کہ اسى ميں سے اتنا غلہ مزدورى لے لينا يہ سب فاسد ہے۔
    • مسئلہ۔ اجارہ فاسد کا يہ حکم ہے کہ جو کچھ طے ہوا ہے وہ نہ دلايا جائے گا بلکہ اتنے کام کے ليے جتنى مزدورى کا دستور ہو يا ايسے گھر کے ليے جتنے کرايہ کا دستور ہو وہ دلايا جائے گا۔ ليکن اگر دستور زيادہ ہے اور طے کم ہوا تھا تو پھر دستور کے موافق نہ ديا جائے گا بلکہ وہى پائے گا جو طے ہوا ہے۔ غرضيکہ جو کم ہو اس کے پانے کا مستحق ہے۔
    • مسئلہ۔ گانے بجانے ناچنے بندر نچانے وغيرہ جتنى بيہودگياں ہيں ان کا اجارہ صحيح نہيں بالکل باطل ہے اس ليے کچھ نہ دلايا جائے گا۔
    • مسئلہ۔ کسى حافظ کو نوکر رکھا کر اتنے دن تک فلانے کى قبر پر پڑھا کرو اور ثواب بخشا کرو۔ يہ صحيح نہيں باطل ہے نہ پڑھنے والے کو ثواب ملے گا نہ مردے کو اور يہ کچھ تنخواہ پانے کا مستحق نہيں۔
    • مسئلہ۔ پڑھنے کے ليے کوئى کتاب کرايہ پر لى تو يہ صحيح نہيں بلکہ باطل ہے۔
    • مسئلہ۔ يہ جو دستور ہے کہ بکرى گائے بھينس کے گابھن کرنے ميں جس کا بکرا بيل بھينسا ہوتا ہے وہ گابھن کرانے کا کرایہ ليتا ہے يہ بالکل حرام ہے۔
    • مسئلہ۔ بکرى يا گائے بھينس کو دودھ پينے کے ليے کرايہ پر لينا درست نہيں۔
    • مسئلہ۔ جانور کو ادھيان پر دینا درست نہيں يعنى يوں کہنا کہ يہ مرغياں يا بکرياں لے جاؤ اور پرورش سے اچھى طرح رکھو جو کچھ بچے ہوں وہ آدھے تمہارے آدھے ہمارے يہ درست نہيں ہے۔
    • مسئلہ۔ گھر سجانے کے ليے جھاڑ فانوس وغيرہ کرايہ پر لينا درست نہيں۔ اگر لايا بھى تو وہ دينے والا کرايہ پانے کا مستحق نہيں۔ البتہ اگر جھاڑ فانوس جلانے کے ليے لايا ہو تو درست ہے۔
    • مسئلہ۔ کوئى يکہ يا بگی کرايہ پر کى تو معمولى سے زيادہ بہت آدميوں کا لد جانا درست نہيں۔ اسى طرح ڈولى ميں بلا کہاروں کى اجازت کے دو دو بيٹھ جانا درست نہيں۔
    • مسئلہ۔ کوئى چيز کھوئى گئى۔ اس نے کہا جو کوئى ہمارى چيز بتلا دے کہ کہاں ہے اس کو اتنے پیسے ديں گے۔ تو اگر کوئى بتا دے تب بھى پيسےہ پانے کا مستحق نہيں ہے۔ کيونکہ يہ اجارہ صحيح نہيں ہوا۔ اور اگر کسى خاص آدمى سے کہا ہو کہ اگر تو بتلا دے تو اتنےپيسہ دیں گے تو اگر اس نے اپنى جگہ بيٹھے بيٹھے يا کھڑے کھڑے بتلا ديا تو کچھ نہ پائے گا۔ اور اگر کچھ چل کے بتلايا ہو تو جتنے کاوعدہ تھا اس کوملے گا۔
  • اجارہ کے توڑ دينے کا بيان
    • مسئلہ۔ کوئى گھر کرايہ پر ليا۔ وہ بہت ٹپکتا ہے يا کچھ حصہ اس کا گر پڑا۔ يا اور کوئى ايسا عيب نکل آيا جس سے اب رہنا مشکل ہے تو اجارہ کا توڑ دينا درست ہے اور اگر بالکل ہى گر پڑا تو خود ہى اجارہ ٹوٹ گيا تمہارے توڑنے اور مالک کے راضى ہونے کى ضرورت نہيں رہى۔
    • مسئلہ۔ جب کرايہ پر لينے والے اور دينے والے ميں سے کوئى مر جائے تو اجارہ ٹوٹ جاتا ہے۔
    • مسئلہ۔ اگر کوئى ايسا عذر پيدا ہو جائے کہ کرايہ کو توڑنا پڑے تو مجبورى کے وقت توڑ دينا صحيح ہے۔ مثلا کہيں جانے کے ليے بگی کو کرايہ پر کيا۔ پھر رائے بدل گئى اب جانے کا ارادہ نہيں رہا تو اجارہ توڑ دينا صحيح ہے۔
    • مسئلہ۔ يہ جو دستور ہے کہ کرايہ طے کر کے اس کو کچھ بيعانہ دے ديتے ہيں اگر جانا ہوا تو پھر اس کو پورا کر ديتے ہيں اور وہ بيعانہ اس کرايہ ميں مجرا ہو جاتا ہے اور جو جانا نہ ہوا تو وہ بيعانہ ہضم کر ليتا ہے واپس نہيں ديتا يہ درست نہيں بلکہ اس کو واپس دينا چاہيے۔